• Mon, 23 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

اگت پوری: ٹرین میں سوار معمر شخص کے ساتھ جارحانہ سلوک، ایف آئی آر درج

Updated: August 31, 2024, 4:07 PM IST | Mumbai

جلگاؤں کے رہنے والے معمر شخص حاجی اشرف منیر کو ٹرین میں سوار متعدد غنڈوں نے مارا پیٹا اور ان کے ساتھ بدسلوکی کی۔ حاجی اشرف کلیان اپنی بیٹی سے ملاقات کیلئے جارہے تھے۔ غنڈوں نے الزام عائد کیا کہ ان کے پاس گائے کا گوشت ہے اور ان کو زدکوب کیا۔ ان کے بیٹے اشفاق نے اگت پوری، مہاراشٹر کے ریلوے پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی ہے۔

The victim can be seen in the video. Photo: X
ویڈیو میں متاثرہ شخص کو دیکھا جاسکتا ہے۔ تصویر: ایکس

جلگاؤں کے رہنے والے ایک معمر شخص کو کلیان جانے کے دوران ٹرین میں سوار متعدد غنڈوں نے جارحانہ طریقے سے مارا پیٹا اور ان سے بدسلوکی کی۔ اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے اور صارفین نے مجرمین کے خلاف سخت کارروائی کی مانگ کی ہے۔ متاثرہ شخص کی شناخت ’’حاجی اشرف منیر‘‘ کے طور پر کی گئی ہے۔

حاجی اشرف جلگاؤں کے ایک گاؤں کے رہائشی ہیں۔ و ہ اپنی بیٹی سے ملاقات کیلئے کلیان جارہے تھے۔ اگت پوری، مہاراشٹر کے قریب ٹرین میں سوار متعدد غنڈوں نے الزام عائد کیا کہ ان کے پاس گائے کا گوشت ہے اور انہیں جارحانہ طریقے سے ماراپیٹا۔

اس حملے کے بعد سوشل میڈیا پر غلط معلومات پھیلائی گئی کہ حاجی اشرف منیر نے خودکشی کی ہے۔ تاہم، حاجی اشرف منیر کے اہل خانہ نے ان دعوؤں کی تردید کی ہے اور اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ فی الحال کلیان میں اپنی بیٹی کے گھر پرہیں۔ ان کے بیٹے اشفاق نے اگت پوری ریلوے اسٹیشن میں شکایت درج کروائی ہے۔

آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر نے اس واقعے کی ویڈیو ایکس پوسٹ پر شیئر کی ہے اور حکام سے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے اپنے ایکس پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’جلگاؤں کے رہائشی حاجی اشرف منیر کلیان اپنی بیٹی سے ملاقات کیلئے جارہے تھے۔ اگت پوری، مہاراشٹر کے قریب ٹرین میں سوار غنڈوں نے ان پر الزام عائد کیا کہ ان کے پاس گائے کا گوشت ہے۔ انہیں جارحانہ طریقے سے مارا پیٹا اور ان سے بدسلوکی کی۔ کیا ہم ان غنڈوں کے خلاف سخت کارروائی کی امید رکھیں؟

یہ بھی پڑھئے: سوڈانی فوج اور آر ایس ایف جنگی جرائم میں ملوث ہیں: ایچ آر ڈبلیو

انہوں نے اپنے ایکس پوسٹ میں مزید لکھا ہے کہ ’’غلط معلومات عام کی گئی کہ اس حاجی اشرف منیر نے خودکشی کی ہے، یہ حقیقت نہیں ہے۔ فی الحال وہ کلیان میں اپنی بیٹی کے گھر پر ہیں۔ ان کے بیٹے اشفاق نے اگت پوری ریلوے اسٹیشن میں شکایت بھی درج کروائی ہے۔‘‘
انہوں نے مزید لکھا ہے کہ ’’کسی بھی نیوز چینل، نیوز ایجنسی اور نیوز اینکر نے اس واقعے کو رپورٹ نہیں کیا ہے۔ اسی لئے نفرت پر مبنی جرائم میں اضافہ ہوتا ہے۔ گزشتہ کچھ ماہ میں متعدد بی جے پی لیڈران نے اقلیتوں کے خلاف نفرت پر مبنی تقریریں کیں، اسے بھی نظر انداز کیا۔ میڈیا نے نفرت پر مبنی جرائم کی رپورٹنگ کرنا بھی بند کردی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK