• Thu, 21 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

مہاراشٹر: سپریم کورٹ کی اجیت پوار کو شرد پوار کی تصویر استعمال نہ کرنے کی ہدایت

Updated: November 13, 2024, 10:28 PM IST | New Delhi

مہااشٹر اسمبلی انتخابات ۲۰۲۴ء: سینئر ایڈوکیٹ ابھیشیک منو سنگھوی نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ حریف، اجیت پوار گروپ، این سی پی کے بانی اور سینئر لیڈر شرد پوار کی ساکھ کو اپنے فائدے کیلئے استعمال کر رہا ہے۔

NCP leader Ajit Pawar. Photo: INN
این سی پی لیڈر اجیت پوار۔ تصویر: آئی این این

سپریم کورٹ نے بدھ کو اجیت پوار کے زیر قیادت نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کو ہدایت دی کہ وہ مہاراشٹرا اسمبلی انتخابات کے دوران، پارٹی کے بانی شرد پوار کی تصاویر اور ویڈیوز کو اپنے انتخابی مہم کے مواد میں استعمال نہ کریں۔ عدالت این سی پی - شرد پوار گروپ کی درخواست پر سماعت کر رہی تھی جو حریف گروپ کو ریاستی انتخابات میں انتخابی نشان گھڑی کے استعمال سے روکنے کیلئے داخل کی گئی تھی۔ درخواست میں سپریم کورٹ سے استدعا کی گئی کہ اجیت پوار گروپ کو نیا انتخابی نشان دیا جائے تاکہ ووٹروں میں الجھن پیدا نہ ہو۔ بدھ کو شرد پوار گروپ کی جانب سے سینئر ایڈوکیٹ ابھیشیک منو سنگھوی نے عدالت میں اجیت پوار گروپ کے انتخابی امیدوار امول مٹکری کے ذریعہ شائع کردہ تصاویر اور ویڈیوز عدالت میں جمع کرائے اور کہا کہ حریف گروپ، شرد پوار کی ساکھ کو اپنے فائدے کیلئے استعمال کر رہا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: ایوت محل کے بعد لاتور میں بھی اُدھو کے بیگ کی تلاشی، شیوسینکوں میں برہمی

بار اور بنچ کے مطابق، جسٹس سوریہ کانت اور اجل بھویان کی بنچ نے اجیت پوار گروپ کو ہدایت دی کہ آپ اپنی ٹانگوں پر کھڑا ہونے کی کوشش کریں جبکہ اب آپ، شرد پوار گروپ سے نظریاتی اختلاف رکھتے ہیں۔عدالت نے مزید کہا کہ رائے دہندگان بہت سمجھدار ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ کسے اور کیسے ووٹ دینا ہے۔ ہمیں ان کی عقل پر شک نہیں ہے۔ انہیں پتہ ہے کہ شرد پوار اور اجیت پوار کون ہیں۔ اجیت پوار گروپ نے اپنے انتخابی مواد میں شرد پوار کی تصاویر استعمال نہ کرنے پر اتفاق کیا جس کے بعد عدالت نے معاملے کی سماعت ۱۹ نومبر کو ملتوی کر دی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK