اکیلے بی جےپی نے ۱۴؍ سیٹوں پر قبضہ کرلیا، کانگریس کو ۵؍ میں کامیابی ملی۔
EPAPER
Updated: November 25, 2024, 12:40 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai
اکیلے بی جےپی نے ۱۴؍ سیٹوں پر قبضہ کرلیا، کانگریس کو ۵؍ میں کامیابی ملی۔
اسمبلی الیکشن میں سیکولر ووٹوں کے انتشارکا فائدہ اٹھاتے ہوئے بی جے پی کی قیادت میں مہایوتی اُن ۳۸؍ میں سے ۲۲؍ سیٹوں پربھی قبضہ کرلیا جہاں مسلم ووٹ۲۰؍ فیصد سے زائد ہیں اور فیصلہ کن رول ادا کرسکتے ہیں۔ مہاوکاس اگھاڑی کے حصے میں ۱۳؍ سیٹیں آئی ہیں۔ بقیہ ۳؍ سیٹوں میں سے ۲؍ مانخورد شیواجی نگر اور بھیونڈی ایسٹ پرسماجوادی پارٹی نے اور ایک مالیگاؤں پر ایم آئی آئی ایم نے قبضہ کیا ہے۔ اکیلے بی جےپی نے جن خاطر خواہ مسلم آبادی والی جن ۱۴؍سیٹوں پرقبضہ کیا ہے وہ بھیونڈی (مغرب)، اورنگ آباد (مغرب)، اندھیری (مغرب)، آکوٹ، باندرہ(ویسٹ)، شولاپور سینٹرل، ناگپور سینٹرل، دھولیہ، سائن کولی واڑہ، کرنجا، پونے کنٹونمنٹ، راویر، واشم اور ملکاپور ہیں۔ بی جےپی نے ۲۰۱۹؍ میں ان میں سے ۱۱؍ سیٹیں جیتی تھیں۔ اس کی اتحادی پارٹیوں شیوسینا نے ۶؍سیٹوں (اورنگ آباد سینٹرل، کرلا، چاندیوالی، ناندیڑ شمال، ناندیڑجنوب اور بیڑ) پر قبضہ کیا ہے۔ اس کے ساتھ زعفرانی اتحاد کی این سی پی (اجیت پوار) نے امراوتی اور انوشکتی نگر کی شکل میں مذکورہ ۳۸؍ میں سے ۲؍سیٹیں جیتی ہیں۔ مہایوتی میں شامل کانگریس نے اس محاذ پر بھی سب سے زیادہ نقصان اٹھایا ہے۔
یہ بھی پڑھئے:نامکمل ’مسنگ لنک پروجیکٹ‘ سے ممبئی ۔ پونے کا راستہ متاثر
۲۰۱۹ء میں اس نے ان میں سے ۱۱؍ سیٹیں جیتی تھی مگر اس بار صرف ۵؍ سیٹیں ملاڈ ویسٹ، لاتور سٹی، ممبادیوی، آکولہ ویسٹ اور دھاراوی جیت سکی۔ اس کی اتحادی شیوسینا (اُدھو ) اس معاملے میں خوش قسمت رہی جس نے مسلم ووٹوں کے سہارے ۶؍ سیٹیں بائیکلہ، ورسوا، باندرہ ایسٹ، پربھنی، کالینہ اور بالاپور جیت لیں۔ این سی پی (شرد پوار) ممبرا اور جالنہ میں کامیابی ملی ہے۔ نقصان اٹھانے والی پارٹیوں میں ایم آئی ایم بھی شامل ہے جس نے ۲۰۱۹ء میں دھولیہ اور مالیگاؤں میں کامیابی حاصل کی تھی مگر اس بار مالیگاؤں تک محدود رہ گئی۔ اورنگ آباد ایسٹ میں ایم آئی ایم کے امتیاز جلیل جیتتے جیتتے ہار گئے۔ انہوں نے ۹۱؍ہزار ۱۱۳؍ووٹ حاصل کئے جبکہ کامیاب ہونیوالے بی جےپی کے اتل موریشور ساوے نے ۹۳؍ہزار ۲۷۴؍ووٹ حاصل کئے۔