روہنگیا اور بنگلہ دیشی باشندوں کو جعلی سرٹیفکیٹ بناکر دیئے جانے کے الزام کی بنا پر ریاستی حکومت نے جانچ کیلئے ایس آئی ٹی تشکیل دی تھی
EPAPER
Updated: January 22, 2025, 3:54 PM IST | Mukhtar Adeel | Malegaon
روہنگیا اور بنگلہ دیشی باشندوں کو جعلی سرٹیفکیٹ بناکر دیئے جانے کے الزام کی بنا پر ریاستی حکومت نے جانچ کیلئے ایس آئی ٹی تشکیل دی تھی
صنعتی شہر مالیگائوں میں ایس آئی ٹی نے جعلی برتھ سرٹیفکیٹ معاملے کی جانچ شروع کردی ہے۔ اسکا آغاز سب ڈیویژنل مجسٹریٹ کے ہیڈآفس کے گرائونڈفلور کے احاطےمیں ہوا۔ ایس آئی ٹی کے اراکین نے مجسٹریٹ آفس پہنچ کر اس سلسلے کی شروعات کیلئے رسمی انداز میں یہاں پہلی میٹنگ منعقد کی۔ واضح رہے کہ گزشتہ ۸؍جنوری کوریاستی حکومت نے نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے ایس آئی ٹی تشکیل دی تھی جس میں انسپکٹرجنرل آف پولیس برائے ڈیویژن کو صدر اور ڈیویژنل کمشنر، ایڈیشنل کلکٹر اور ایڈیشنل ایس پی کوبطور رکن نامزد کیا۔
یاد رہے کہ بی جے پی لیڈروسابق رکن پارلیمان کریٹ سومیّا نے ۵؍مرتبہ مالیگائوں کا دورہکیا ہے۔ انہوں نے یہاں آکر الزام لگایا کہ روہنگیا اور بنگلہ دیشی مسلمان اس شہر میں پناہ گزیں ہیں اور ہندوستانی شہریت حاصل کرنے کیلئے جعلی کاغذات کی مدد سے برتھ سرٹیفکیٹ حاصل کر رہے ہیں۔ ان کا الزام ہے کہ مالیگائوں میونسپل کارپوریشن کے محکمہ برائے اندراج اموات و پیدائش کے علاوہ تحصیلدار دفتر سےیہ کام ہنوز جاری ہیں جس پر روک لگانے کیلئے مناسب اقدامات کرنے ہوں گے۔ کریٹ سومیّاکے الزام کے بعد ’مستعدی‘ کا مظاہرہ کرتے ہوئے ریاست کے وزیراعلیٰ وداخلہ دیویندرفرنویس نے ایس آئی ٹی قائم کردی اور یہ جانچ کرنے کا حکم دیا کہ مالیگائوں میں جعلی برتھ سرٹیفکیٹ تو نہیں بنائے جا رہے ہیں ؟
یہ بھی پڑھئے: راہل گاندھی کا طلبہ کے مسئلے کو لوک سبھا میں اٹھانے کا وعدہ
نوتشکیل شدہ ایس آئی ٹی کے صدر واراکین نے کئی گھنٹے تک آپس میں تبادلۂ خیال کیا۔ اس دوران کاغذات کے چھوٹے بڑے پلندے اور فائلیں بھی منگوائی اور واپس بھجوائی جاتی رہیں۔ انقلاب کو معتبر ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق ایس آئی ٹی نے اوّل مرحلے میں اُس فہرست کاتجزیہ کرنے کا تہیہ کیاہےجس میں اُن ناموں کا اندراج ہےجن پر شبہ ہےکہ انہوں نےاپنے عریضے کے ساتھ جعلی کاغذات منسلک کرکے مالیگائوں میونسپل کارپوریشن سے برتھ سرٹیفکیٹ حاصل کئے ہیں ۔ دوّم، پیدائش سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کیلئے سرکاری محکمے میں جمع کروائے گئے کاغذات کی جانچ کیلئے اہلکاروں کے متعین کرنے پر اتفاق رائے ہوا۔ سوم، جاری کئے گئے برتھ سرٹیفکیٹ کی تفتیش کیلئے ۴؍دستے بنائے گئے۔
انتظامی امورکےلحاظ سے۴؍حصوں میں منقسم شہر مالیگائوں کے شہری انتظامیہ کے علاقائی دفاترکے ذریعے یہ کام کیاجائے گا۔ چاروں دستے اپنی طے شدہ سمت اور دیئے گئےخطوط کے عین مطابق سرکاری احکامات پر عمل آوری کےپابند ہوں گے۔ عیاں رہےکہ تشکیل شدہ ایس آئی ٹی کو ریاستی حکومت نےمذکورہ معاملے کی انکوائری کرکے ۶؍ مہینے کے اندر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔