فن شہ زوری میں مہارت کے خاندانی ورثے اور مطالعے کی عادت نےفورس میں بھرتی کا خواب شرمندئہ تعبیرکیا۔
EPAPER
Updated: July 15, 2024, 12:12 PM IST | Mukhtar Adeel | Malegaon
فن شہ زوری میں مہارت کے خاندانی ورثے اور مطالعے کی عادت نےفورس میں بھرتی کا خواب شرمندئہ تعبیرکیا۔
صنعتی شہر کے آزادنگرعلاقےسےتعلق رکھنے والے ۲؍نوجوان محکمہ پولیس (مہاراشٹرپولیس)میں ملازمت کیلئے منتخب ہوئے ہیں۔ اس اطلاع سے علاقے میں خوشی کاماحول ہے۔ اُن کی حوصلہ افزائی کیلئے سیاسی وسماجی شخصیات کی آمدورفت بھی جاری ہے۔ فہیم شیخ حیدراور ان کے بھانجے شیخ توصیف سلیم نے پولیس بھرتی کے خواہش مندہزاروں امیدوارکےدرمیان اپنی قابلیت خاص طورسے فن شہ زوری یعنی پہلوانی کی بدولت کثرتی ومضبوط بدن کی بنیادپرکامیابی کی منزلوں تک پہنچ رہے ہیں۔
شیخ توصیف۔ تصویر: آئی این این
شیخ توصیف (۲۵)نے انقلاب کیلئے کی جانے والی گفتگو میں بتایا کہ’’جمہوراسکول سے ۱۲؍ویں تک پڑھنے کے بعد گریجویشن (بی اے)کی تکمیل سٹی کالج (قدوائی روڈ، مالیگائوں ) سے کی۔ میرے داداگلاب پہلوان شہرکے جانےمانے پہلوانوں میں سے ہیں۔ دادا نے بچپن سے ہمیں فن پہلوانی کی تربیت دی۔ آزادنگر میں واقع آزاداکھاڑے میں استاد کے طور پرگلاب پہلوان نے کئی نوجوانوں کومثالی پہلوان بنایا ہے۔ اُن میں میرا بھی شمار ہے۔ ‘‘
یہ بھی پڑھئے: اقلیتیں سب سے زیادہ ہندوستان میں محفوظ ہیں، ان کا بہتر خیال رکھا جارہا ہے: کرن رجیجو
محکمہ پولیس میں بھرتی نکلنے کا علم کیسے ہوا؟اس سوال کےجواب میں توصیف نے کہا کہ مَیں روزانہ کاکانی لائبریری میں کتابیں اور اخبارات کے مطالعے کیلئےجاتاہوں۔ کئی اخبارات میں پولیس بھرتی کے اشتہارات دیکھے۔ عریضہ روانہ کیا۔ فزیکل ٹیسٹ کیلئے بلاناآیا۔ ناسک پولیس اکیڈمی میں تحریری امتحان بھی دیا۔ فن شہ زوری میں مہارت کے سبب فزیکل فٹنس میں کامیاب ہوااورمطالعے کی عادت کے سبب تحریری امتحان کے نتائج میرے حق میں آئے، یہی باتیں میرے انتخاب میں آسانیوں کاوسیلہ بنی۔ مہاراشٹرپولیس کے ناسک سٹی پولیس میں بطور کانسٹبل تقرری کا پروانہ ملا ہے۔ ۱۶؍جولائی تک تعلیمی قابلیت اوررہائشی ثبوت وشہریت سے منسلک دستاویزات کے اصل ونقل جمع کروانے لازمی ہیں۔ ‘‘
شیخ توصیف کے سگے ماموں جو عمر میں ۷؍سال بڑے ، نام شیخ فہیم حیدرہے، نے کہا کہ’’ میری تقرری جلگائوں سٹی پولیس میں بطور کانسٹبل ہوئی ہے۔ ۱۷؍ جولائی کورجوع ہونے کیلئے ہدایت دی گئی ہے۔ میراتعلیمی سفر جمہوراسکول سے شروع ہوا اوریہاں سے جونیئرکالج تک کی تعلیم مکمل کرنےکےبعد میں نے سٹی کالج سے گریجویشن کیاہے۔ ‘‘ انہوں نے مزید بتایا کہ ’’میں نے مالیگائوں کے مشہورحیدرتعلیم سنگھ میں فن پہلوانی اور شہ زوری کی تربیت مکمل کی ہے۔ مقامی اور بیرونی سطح پرکشتی کے دنگل میں بھی اپنے فن کا لوہا منوایا ہے۔ اس اکھاڑے کے ’پٹھّے‘ کے طورپر پہلوانوں کے حلقے میں نمایاں شناخت حاصل ہوئی۔ میں نے محکمہ پولیس میں بھرتی کیلئے ہدف طے کیا تھا۔ اس کے مطابق جسمانی ساخت بنانے کیلئے اکھاڑے میں کسرت اور محنت کی ہے۔ منشیات اور بری عادتوں سے ہمیشہ دوری بنائے رکھا۔ اسلامی اصولوں کوہمیشہ اپنائے رکھا۔ اسی کا ثمر ہے کہ پولیس بھرتی کے لئے آئےہزاروں امیدواروں کے درمیان جسمانی صحت اور تحریری امتحان میں کامیابی ملی۔ جب تقرری کیلئے انتخاب کی اطلاع ملی تواہل خانہ خوشیوں سے سرشار ہوئے۔ میرے والدین کو لگاکہ ان کے بیٹے نے خاندان اور معاشرے میں سر اونچاکرنے کا کارنامہ انجام دیاہے۔ ‘‘
واضح رہے کہ فہیم شیخ اورتوصیف شیخ کے استقبال کیلئے سابق رکن اسمبلی شیخ آصف اپنے ساتھیوں کیساتھ پہنچےتھے۔ مبارکباد پیش کرنے والوں میں اعجاز عزیز بیگ(صدرکانگریس )، پٹھان زین العابدین (سینئرلیڈرکانگریس)، عادل پٹھان(ترجمان کانگریس) شامل ہیں۔