جموں میں انتخابی مہم کے دوران بیہوش ہوجانے کے بعد ہوش میں آنے پر ملکارجن کھرگے کا خطاب، کشمیر میں آخری مرحلے کی پولنگ کیلئے مہم ختم، تیاریاں مکمل۔
EPAPER
Updated: September 30, 2024, 10:42 AM IST | Agency | Jammu And Kashmir
جموں میں انتخابی مہم کے دوران بیہوش ہوجانے کے بعد ہوش میں آنے پر ملکارجن کھرگے کا خطاب، کشمیر میں آخری مرحلے کی پولنگ کیلئے مہم ختم، تیاریاں مکمل۔
جموں کشمیر کے تاریخی اسمبلی الیکشن کے حتمی مرحلے کی انتخابی مہم اتوار کو شام ۶؍ بجے اپنے اختتام کو پہنچی۔ پولنگ یکم اکتوبر کو ہوگی۔ آرٹیکل۳۷۰؍ کے خاتمے اور جموں کشمیر کی تقسیم نیز اس کا ریاستی درجہ چھینے جانے کے بعد ہونےوالا یہ پہلا الیکشن اس لحاظ سے اہمیت کا حامل ہے کہ یہ الیکشن علاقائی پارٹیاں آرٹیکل ۳۷۰؍ اور ریاستی درجہ کی بحالی کے موضوع پر لڑ رہی ہیں۔ یہاں کانگریس اور نیشنل کانفرنس ساتھ مل کر الیکشن لڑرہی ہیں جبکہ محبوبہ مفتی علاحدہ قسمت آزما رہی ہیں۔ حیرت انگیز طور پر جموں کشمیر کی ممنوعہ تنظیم ’’جماعت اسلامی‘‘ نے آزاد امیدوار کی حیثیت سے اپنے امیدوار کھڑے کئے ہیں جن سے سیکولر پارٹیوں کے امیدواروں کی جیت کے امکانات متاثر ہوسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے:گرمیت رام رحیم کو پھر۲۰؍ دنوں کی چھٹی چاہئے
بہرحال انتخابی مہم کے آخری دن اتوار کو کانگریس صدر ملکارجن کھرگے جموں میں ایک ریلی سے خطاب کے دوران اسٹیج پر بے ہوش ہوگئے جس وجہ سے ریلی میں تشویش کا ماحول پھیل گیا تاہم کچھ ہی دیر میں ہو ش میں آنے کے بعد انہوں نے پھر ۳۰؍ منٹ تک تقریر کی۔ کانگریس ترجمان کے مطابق پارٹی صدر کی حالت اب مستحکم ہے۔ ان کے بیہوش ہونے کی وجہ بلڈر پریشر کا اچانک بہت زیادہ گر جانا تھا۔ بہرحال ہوش میں آنے کے بعد تقریر میں کھرگے پرعزم لہجے میں کہا کہ’’ جب تک مودی اقتدار سے ہٹ نہیں جاتے میں مروں گا نہیں۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’ہم ریاستی درجہ کیلئے لڑیں گے، میں ۸۳؍ سال کا ہوں، میں اتنی آسانی سے نہیں مروں گا۔ جب تک مودی اقتدار سے بے دخل نہیں ہوجاتے تب تک زندہ رہوں گا۔ ‘‘ انہوں نے مرکزی حکومت پر الزام لگایا کہ وہ عدالت کے دباؤ میں جموں کشمیر میں الیکشن کروا رہی ہے ورنہ نہ کرواتی۔ انہوں نے کہا کہ ’’اگر وہ چاہتے تو ۲۰۱۹ء میں دفعہ ۳۷۰؍ کی منسوخی کے بعد الیکشن کرواسکتے تھے۔ ‘‘