ممتا نے جہاں بدعنوانی کو قطعاً برداشت نہ کرنے کاعزم کیا وہیں سماجوادی سربراہ نے حالیہ انتخابی نتائج کے تناظرمیں کہا کہ مرکزی حکومت چند دنو ں کی مہمان ہے،دونوں لیڈروںکا عوام کے اعتماد پرپورا اُترنے کا عہد۔
EPAPER
Updated: July 22, 2024, 11:49 AM IST | Agency | Kolkata
ممتا نے جہاں بدعنوانی کو قطعاً برداشت نہ کرنے کاعزم کیا وہیں سماجوادی سربراہ نے حالیہ انتخابی نتائج کے تناظرمیں کہا کہ مرکزی حکومت چند دنو ں کی مہمان ہے،دونوں لیڈروںکا عوام کے اعتماد پرپورا اُترنے کا عہد۔
ترنمول کانگریس نےکولکاتا میں اتوارکو’ شہید دیوس‘ منایا اور اس مناسبت سے بڑی ریلی کا انعقاد کیا جس میں وزیر ا علیٰ ممتا بنرجی اورسماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو ایک اسٹیج پر نظر آئے۔ ممتا بنرجی نے جہاں بدعنوانی کو قطعاً برداشت نہ کرنے عزم کیا وہیں اکھلیش یادو نےحالیہ انتخابی نتائج کا حوالہ دیتے ہوئے مرکز میں بی جےپی حکومت کے خلاف عوام اورسیاسی اتحاد پرزورد یا اورکہا کہ دہلی میں مرکزی حکومت چند دنوں کی مہمان ہے۔ واضح رہےکہ۲۱؍ جولائی ۱۹۹۳ء میں سی پی ایم کی قیادت والی بائیں بازو کی حکومت کے خلاف مظاہروں کے دوران پولیس فائرنگ میں ۱۳؍ افراد کی موت ہوگئی تھی۔ ترنمول حکومت ہر سال اسی دن’شہید دیوس‘ مناتی ہے۔
وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے ترنمول کانگریس کے سالانہ’شہید دیوس‘ کے موقع پر اپنے خطاب میں پارٹی ورکروں اورلیڈروں کو عام شہریوں کیلئے کام کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ بدعنوانی برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں عوام نے تمام تر منفی مہم کے باوجود بڑی جیت دی ہے ہم عوام کے اس بھروسے پر پورا اُترنے کی کوشش کریں گے۔
ممتا بنرجی نے کہا کہ میں بنگلہ دیش کے بارے میں کچھ نہیں کہوں گی۔ وہ ایک الگ ملک ہے۔ بنگلہ دیش میں اس وقت جو کچھ ہورہا ہے اس سے متعلق مرکزی حکومت اپنا موقف پیش کرے گی۔ مگر جو لوگ بنگال کے راستے اپنے وطن لوٹ رہے ہیں ہم ان کا استقبال کریں گے۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جو ہدایات ہیں ، ہم ان کا احترام کریں گے۔ جن کا خون بہ رہا ہے ہم ان لوگوں کے ساتھ ہمدردی رکھتے ہیں ۔ ہندوستانی طلبہ اور شہری بنگلہ دیش میں پھنسے ہوئے ہیں ہم ان کی مدد کرنے کو تیار ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: یوگی سرکار کے متنازع حکم کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیل
ممتابنرجی نے کہا کہ اگرآپ ترنمول کانگریس میں کام کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو سب کو ساتھ لے کر چلنا ہوگا۔ جہاں بھی آپ جیتیں، وہاں جائیں اور لوگوں کا شکریہ ادا کریں۔ لوگوں کیلئے کام کریں۔ جہاں ہم نہیں جیتے وہاں کے لوگوں سے معافی مانگیں۔ یاد رکھیں، پیدل چلنا گاڑی چلانے سے بہتر ہے۔ یہ جسم اور دماغ کو اچھا رکھتا ہے۔ ا سکوٹر، سائیکل پر گھومنا بڑی گاڑی میں گھومنے سے بہتر ہے۔ ممتا بنرجی نے کہا ’’ ہم بدعنوانی کے سامنے نہیں جھکیں گے۔ آج ہی عہد کریں۔ ہم لڑیں گے۔ کوئی آپ کو لالچی نہ بنائے۔ ہمیں حلف لینا ہے کہ کرپشن سے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ میرے پاس۱۰؍ لاکھ سرکاری نوکریاں تیار ہیں لیکن جب میں کچھ کرنے کی کوشش کرتی ہوں تو وہ عدالت جاتے ہیں۔ ‘‘
پارٹی لیڈروں اور کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے ممتا نے کہا کہ’’ اگر ناانصافی ہوئی تو پارٹی میں کسی کو نہیں چھوڑوں گی۔ کسی پر ظلم نہ کرو، ناانصافی برداشت مت کرو۔ میں صاف کہہ رہی ہوں کہ کارکنان اپنی ماؤں اور بہنوں کی عزت کریں ۔ ‘‘ممتا بنرجی نے ترنمول کانگریس کے سبھی قانون سازوں، کونسلروں، اراکین پارلیمنٹ اور لیڈروں سے کہاکہ’’ پارٹی کو کسی کے خلاف کوئی شکایت موصول نہ ہو۔ اگر شکایت موصول ہوئی تو مناسب کارروائی کرے گی۔ میں چاہتی ہوں کہ تم غریب رہو۔ یعنی گھر میں جو کچھ ہے اسے کھا کر زندہ رہو۔ لالچی ہونے کی ضرورت نہیں۔ ‘‘ممتا بنرجی نے کہا کہ میں پارٹی میں امیر لوگ نہیں چاہتی۔ مجھے سمجھدار لوگوں کی ضرورت ہے۔ تمہیں پتہ ہے کیوں ؟ پیسہ آتا ہے، جاتا ہے۔ لیکن خدمت کا کوئی نعم البدل نہیں ہے۔ ممتا بنرجی کی تقریر کے درمیان ہی بارش ہونے لگی۔ تاہم، ترنمول لیڈر نے اپنی تقریر کو بارش میں جاری رکھا۔ انہوں نے کہاکہ’’۲۱؍جولائی کو مانسون ہوتا ہے۔ یہ خدا کی نعمت ہے۔ شہید کے آنسو۔ اس پانی سے مت ڈرو۔ ‘‘
ترنمول کانگریس کی سالانہ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے سماجوادی پارٹی کےصدر اکھلیش یادو نے کہاکہ ’’ہم اورآپ منفی سیاست نہیں کرتے۔ مثبت سیاست کرکے عوام کی زندگی کو جلدسے جلد بدلنے کا عزم رکھتے ہیں ۔ ہمیں عوام کیلئے متحد ہونا چاہئے۔ تبدیلی لانی ہوگی۔ میں کارکنوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ آپ کی لیڈر ممتا بنرجی عظیم لیڈر ہیں۔ انہوں نے ترنمول کانگریس کو یہاں تک پہنچانے کیلئے لڑا اور اپنی جان خطرے میں ڈالی۔ ‘‘اکھلیش نے کہا ’’ جو لوگ دہلی میں ہیں وہ لوگوں کی بھلائی نہیں چاہتے۔ دوسروں کی جان لے لیتے ہیں۔ وہ اپنی عظمت کا دعویٰ کرتے ہیں۔ ان کے پاس گرودیو یا نیتا جی نہیں ہیں۔ اگر آپ عظیم انسان بننا چاہتے ہیں تو آپ کو پہلے انسان بننا ہوگا۔ وہ یہ نہیں کرسکتے مگر آپ جو چاہیں کر سکتے ہیں۔ جب عوام بیدار ہوں گے تو ان تمام لوگوں کا جھوٹا پروپیگنڈہ ریزہ ریزہ ہو جائے گا۔ ‘‘
اکھلیش نے کہاکہ جو عناصر دہلی میں اقتدار میں ہیں، وہ سب کچھ اپنے مفاد کیلئےکر رہے ہیں۔ اقتدار برقرار رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ آپ نے بنگال میں بی جے پی کو شکست دی ہے۔ اتر پردیش کے لوگوں نے بھی ایسا ہی کیا ہے۔ وہ دراصل دہلی میں چند دنوں کے مہمان ہیں۔ دہلی میں حکومت گرنے والی ہے۔ اکھلیش نے کہا ’’آج خطرہ بہت زیادہ ہے۔ فرقہ وارانہ طاقت بڑھ رہی ہے۔ جو دہلی میں ہیں وہ سازش کر رہے ہیں۔ دیدی، آپ جیسے لوگوں کے ساتھ تمام سازشوں کا مقابلہ کر سکتی ہیں۔ سازش کرنے والے تھوڑی دیر کے لیے کامیاب ہو جاتے ہیں لیکن بالآخر ہار جاتے ہیں۔ جو لوگ عوام کے لیے کھڑے ہوں گے وہی جیتیں گے۔ ‘‘اکھلیش یادو نےممتا بنرجی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات کے دوران وہ چل نہیں سکتی تھیں مگر انہوں نے اپنے پیروں پر پلاسٹر لگا کر جدو جہد کی۔ وہ عوام کیلئے لڑتی رہیں ۔ ایسے لیڈر بہت کم ہیں جو اپنی جان کی پروا کئے بغیر اس طرح لڑتے ہیں۔