وزیراعلیٰ بیرین سنگھ کی میٹنگ سے ۱۸؍ ایم ایل ایز غیر حاضر، کانگریس کی امیت شاہ پر تنقید، کہا: وہ نوشتہ دیوارپڑھنے میں ناکام ہیں، صدر کو خط بھی لکھا۔
EPAPER
Updated: November 20, 2024, 11:04 AM IST | Agency | Imphal
وزیراعلیٰ بیرین سنگھ کی میٹنگ سے ۱۸؍ ایم ایل ایز غیر حاضر، کانگریس کی امیت شاہ پر تنقید، کہا: وہ نوشتہ دیوارپڑھنے میں ناکام ہیں، صدر کو خط بھی لکھا۔
:منی پور میں گزشتہ سال ۳؍ مئی سے رہ رہ کر تشدد کی وارداتیں ہوتی رہی ہیں البتہ ابھی تین دن قبل تشدد کی جو نئی لہر ابھری ہے، اس نے سیاسی چولیں بھی ہلاد ی ہیں۔ ریاست میں نسل کشی جیسی صورتحال کی وجہ سے تنقیدوں کی زد پر رہنے والی بیرین سنگھ حکومت نے پیر کی شام میں اراکین اسمبلی کی ایک میٹنگ بلائی تھی جس سے ۱۸؍ اراکین غیر حاضر رہے۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ بطور وزیراعلیٰ بیرین سنگھ کی الٹی گنتی شروع ہوگئی ہے۔ اسی دوران کانگریس نے وزیرداخلہ امیت شاہ بھی نشانہ بنایا ہے اور انہیں نوشتہ دیوار پڑھنے کا مشورہ دیا ہے۔ اسی کےساتھ کانگریس نے صدرجمہوریہ دروپدی مرمو کو خط لکھ کر مداخلت کی اپیل بھی کی ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ بیرین سنگھ کی میٹنگ میں ۴۵؍ میں سے صرف۲۷؍ اراکین اسمبلی ہی پہنچے۔ ذرائع کے مطابق میٹنگ میں شرکت نہیں کرنے والے اراکین اسمبلی میں سے۶؍ نے میڈیکل وجوہات کا حوالہ دیا ہے جبکہ ۱۱؍ اراکین اسمبلی، جن میں سے ایک وزیر بھی شامل ہیں، نے اپنی عدم شرکت کی اب تک کوئی وجہ نہیں بتائی ہے۔ اس میٹنگ سے غائب رہنے والے ایم ایل ایز میں ۱۰؍ آدیواسی ہیں جن میں سے ۷؍ کا تعلق بی جے پی سے جبکہ تین اراکین بی جے پی کی حمایت کرنے والے آزاد ایم ایل ایز ہیں۔
ریاستی سیکریٹریٹ میں ۳؍ گھنٹے تک چلنے والی یہ میٹنگ کونراڈ سنگما کی پارٹی کے ذریعہ بی جے پی حکومت سے حمایت واپس لینے کے بعد بلائی گئی تھی۔ خیال رہے کہ ۶۰؍ رکنی اسمبلی میں سنگما کی این پی پی کے پاس۷؍ اراکین ہیں۔ این پی پی کا کہنا ہے کہ بیرین سنگھ حکومت بحران کو حل کرنے اور امن بحال کرنے میں پوری طرح سے ناکام ثابت ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھئے:سیاسی شعور منوائیے، ووٹ دیجئے، دِلوائیے!
منی پور میں این ڈی اے کے اراکین اسمبلی کی وزیر اعلیٰ بیرین سنگھ کے اجلاس میں غیر موجودگی پر کانگریس نے وزیر داخلہ امیت شاہ پر سخت تنقید کی ہے۔ پارٹی کے سینئر لیڈر جے رام رمیش نے ’ایکس‘ پر کی گئی اپنی ایک پوسٹ میں کہا کہ منی پور کی موجودہ حالت اور حکومت کی ناکامی کو صاف طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا وزیر داخلہ امیت شاہ نوشتہ دیوار کوپڑھنے میں ناکام ہیں ؟
جے رام رمیش نے طلب کئے گئے کل جماعتی اجلاس سے این ڈی اے کے بیشتر ایم ایل ایز کی غیر موجودگی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ۶۰؍ رکنی اسمبلی میں سے صرف۲۶؍ اراکین موجود تھے، جن میں سے۴؍ کا تعلق این پی پی سے تھا۔ یہ وہ پارٹی ہے جس کے قومی صدر نے بی جے پی کے قومی صدر کو خط لکھ کر موجودہ وزیر اعلیٰ بیرین سنگھ سے حمایت واپس لینے کی درخواست کی ہے۔
اسی کے ساتھ کانگریس نے صدر جمہوریہ دروپدی مرموکے نام ایک خط لکھ کر ان سے منی پور معاملے میں مداخلت کی اپیل کی ہے۔ کانگریس سربراہ ملکارجن کھرگے نے اس خط میں لکھا ہے کہ’’ ڈیڑھ سال سے جاری تشدد نے لوگوں کو برباد کر دیا ہے، ایسے میں ہم امید کرتے ہیں کہ آپ کی مداخلت سے منی پور میں امن بحال ہو جائے گا۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے ذریعہ منی پور میں تشدد کی وجہ سےعوام کی زندگی بہت مشکل ہوگئی ہے۔ ریاست میں ۵۴۰؍ سے زائد دنوں سے تشدد جاری ہے لیکن افسوس کہ وزیر اعظم اور ریاست کے وزیر اعلیٰ عوام کے مسائل حل کرنے میں دلچسپی نہیں لے رہے ہیں۔ انہوں نے اس خط میں لکھاکہ ’’ریاست میں جاری تشدد کی وجہ سے اب تک۳۰۰؍ سے زیادہ انسانی جانوں کا اتلاف ہو چکا ہے۔ وہاں پر ایک دوسرے کے خون کے پیاسے لوگ معصوم بچوں، خواتین اور بوڑھوں تک کو بھی نہیں بخش رہے ہیں لیکن افسوس کہ وزیر اعظم مودی تشدد سے متاثرہ منی پور جانےکیلئے تیار نہیں ہیں۔ ‘‘
اسی دوران اپنی ایک پوسٹ میں کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر پی چدمبرم نے وزیر اعظم مودی کو مشورہ دیا کہ انہیں اپنی ضد چھوڑ کر منی پور کا دورہ کرنا چاہئے اور ریاست کے لوگوں سے براہ راست بات کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وزیراعظم کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان کی شکایات کو سنیں اوران کی خواہشات کو سمجھنے کی کوشش کریں۔ انہوں نے کہا کہ ’’منی پور بحران کا حل۵؍ ہزار مزید مرکزی مسلح پولیس اہلکاروں کو بھیجنا نہیں ہے۔ یہ قبول کرنا زیادہ معنی خیز ہے کہ منی پور کے وزیر اعلیٰ بیرن سنگھ اس بحران کی وجہ ہیں اور انہیں فوری طور پر ہٹا دیا جانا چا ہئے۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ بیرین سنگھ نے یقین دلایا تھا کہ ریاست میں انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی اور مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی لیکن وہ اپنا وعدہ نبھانے میں پوری طرح سے ناکام ہیں۔