• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

منیش ورما کی جے ڈی یو میں شمولیت سے بہار میں قیاس آرائیوں کا بازار گرم

Updated: July 10, 2024, 7:13 PM IST | Patna

سابق آئی اے ایس افسر منیش ورما کی جنتا دل متحدہ (جے ڈی یو) میں شمولیت کو نتیش کمار کا ایک ماسٹر اسٹروک قرار دیا جارہا ہے ۔ کہا جاتا ہے کہ اس ایک تیر سے انہوں نے پارٹی سربراہ سنجے جھا اور بہار کے کرمی رائے دہندگان پر بھی نشانہ لگایا ہے.

Manish Verma. Photo: INN
منیش ورما۔ تصویر: آئی این این

لوک سبھا انتخابات  سے عین قبل بہار میں نتیش کمار کے بی جے پی کے ساتھ چلے جانے کے بعد ایسا لگ رہا تھا کہ جنتادل متحدہ نے سیاسی خود کشی کرلی ہےاوراس کی سیٹیں کافی کم ہوجائیں گی لیکن ایسا نہیں ہوا۔  نتائج ظاہر ہوئے تو جے ڈی یو کو توقع سے کہیں زیادہ سیٹیں مل گئیں جس کی وجہ سے نتیش کمار کے حوصلے ایک بار پھر بلند ہوگئے ہیں۔اُن کے ان بڑھے ہوئے حوصلوں کا اظہار پارٹی میں تنظیمی تبدیلیوں کے طور پر دیکھاجارہا ہے۔ نتیش کمار نے جہاں اعلیٰ ذات سے تعلق رکھنے والے سنجے جھا کو پارٹی کاکارگزار صدر بنا دیا وہیں اپنی ہی ذات یعنی کرمی برادری سے تعلق رکھنے والے سابق آئی اے ایس منیش ورما کو پارٹی میں شامل کرلیا۔ کہا جاتا ہے کہ انہیں جلد ہی کوئی بڑی ذمہ داری دی جاسکتی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: ’’اسرائیلی حملوں کے سبب مذاکرات دوبارہ صفر پر آسکتے ہیں‘‘

بہار میں نتیش کمار کے اس قدم کو ایک تیر سے دو شکار کے طورپر دیکھاجارہا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ منیش ورما کی شمولیت سے وہ جہاں ایک جانب سنجے جھا کو کنٹرول کرسکیں گے وہیں کرمی ذات سے ہونے کی وجہ سے بہار کے کرمی ووٹروں کو بھی اپنے ساتھ رکھ سکیں گے جن کا جھکاؤ رفتہ رفتہ آر جے ڈی کی طرف ہونے لگا ہے۔  خیال رہے کہ سنجے جھا کو بی جے پی کا اور للن سنگھ کو آرجے ڈی کا قریبی بتایا جاتا ہے۔ جے ڈی یو میں اکثر دیکھاگیا ہے کہ جب نتیش کمار کو آرجے ڈی کے ساتھ جانا ہوتا ہے تو للن سنگھ کو آگے کیا جاتا ہے اور جب بی جے پی کے ساتھ جانا ہوتا ہے جو سنجے جھا کو سامنے لایا جاتا ہے۔ 
کہا جاتا ہے کہ لوک سبھا انتخابات سے قبل بی جے پی کے ساتھ جانے اور لوک سبھا کی  خاطر خواہ سیٹیں جیت لینے کے بعد سنجے جھا کا قد بڑھنے لگا تھا،جس کی وجہ سے نتیش کمار نے یہ قدم اُٹھایا ہے۔ ویسے بھی جے ڈی یومیں کسی کا سیاسی قد بڑھنا نتیش کمار کو پسند نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پہلے سابق  آئی اے ایس آر سی پی سنگھ اور پھر اوپیندر کشواہا کا حشر دیکھ چکے ہیں۔  نتیش کمار نے دونوں کو پارٹی کی قیادت سونپی اور پھر جلد ہی چلتا بھی کردیا۔ کہا جاتا ہے کہ سنجے جھا کے تعلق سے بھی نتیش کمار فکر مند ہیں۔ منیش ورما کو لانے کی ایک بڑی وجہ کرمی ووٹرس کو اپنے ساتھ روکے رکھنا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اگر نتیش کمار وزارت اعلیٰ کی دوڑ سے خود کو باہرکرتے ہیں جیسا کہ انہوں نے اعلان کیا تھا تو کرمی ووٹرس کو پارٹی کے ساتھ مشکل ہوجائے گا، ایسے میں منیش ورما جو کرمی ہیں اور نتیش کمار کے آبائی ضلع نالندہ سے تعلق رکھتے ہیں، کرمی ووٹرس کو روک پانے میں کارآمد ثابت ہوسکتے ہیں۔   
کون ہیں منیش ورما؟
منیش ورما ادیشہ کیڈر کے۲۰۰۰ء بیچ کے آئی اے ایس افسر ہیں۔ منیش ۲۰۱۲ءمیں ڈیپوٹیشن پر اپنی آبائی ریاست بہار آئے تھے، اس کے بعد پھر یہیں  کے ہوکر رہ گئے۔ بعد میں وہ اپنے اصل کیڈر میں واپس نہیں گئے۔ اس دوران وہ پورنیہ اور پٹنہ کے ڈی ایم رہنے کے علاوہ  وزیراعلیٰ نتیش کمار کے سیکریٹری بھی رہے۔۲۰۲۱ء میں، منیش ورما نے وی آر ایس لے لیا،اس کے باوجود کسی نہ کسی شکل میں وزیراعلیٰ نتیش کمار کے ساتھ جڑے رہے۔ نتیش نے اضافی مشیر کا عہدہ صرف منیش ورما کیلئے تخلیق کیا تھا۔ وہ لوک سبھا انتخابات میں بھی کافی سرگرم نظر آئے لیکن سیاست میں براہ راست آنے سے گریز کیا۔ اب جبکہ ان کی سیاست میں باضابطہ انٹری ہوچکی ہے، سب  کی نظریں اس پر لگی ہوئی ہیں کہ انہیں پارٹی میں کون سی ذمہ داری دی جاتی ہے؟

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK