• Sun, 24 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

’من کی بات‘ میں مودی نے ۶۵؍ کروڑ ووٹروں کا شکریہ ادا کیا

Updated: July 01, 2024, 12:03 PM IST | Agency | New Delhi

تیسری میعاد کیلئےمنتخب ہونے کے بعد وزیر اعظم کا آل انڈیا ریڈیو پر’من کی بات ‘کا پہلا ایڈیشن ،ایسٹ انڈیا کمپنی کے خلاف ۱۸۵۵ء میں سنتھال قبائلیوں کی پہلی بغاوت کا تذکرہ۔

Former Chief Minister of Madhya Pradesh Shivraj Singh Chouhan organized a `Man Ki Baat` listening event. Photo: PTI
مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہا ن نے’ من کی بات‘ سننے کی تقریب رکھی تھی۔ تصویر : پی ٹی آئی

: وزیر اعظم نریندر مودی نے لوک سبھا انتخابات کے بعد آل انڈیا ریڈیو پر اپنے ماہانہ پروگرام `’من کی بات‘ کے پہلے ٹیلی کاسٹ میں ملک کے ۶۵؍کروڑ ووٹروں کو ملک کے جمہوری عمل میں حصہ لینے پر مبارک باد دی اور شکریہ ادا کیا۔ وزیر اعظم نے ’من کی بات‘ کے۱۱۱؍ ویں اوراپنی تیسری میعاد کے پہلے ایڈیشن میں کہا ’’آج میں ہم وطنوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے ہمارے آئین اور ملک کے جمہوری نظام پر اپنے غیر متزلزل اعتماد کا اعادہ کیا ہے۔ ۲۰۲۴ء کا الیکشن دنیا کا سب سے بڑا الیکشن تھا۔ دنیا کے کسی ملک میں اتنا بڑا الیکشن کبھی نہیں ہوا جس میں ۶۵؍کروڑ لوگوں نے ووٹ ڈالے۔ میں اس کے لیے الیکشن کمیشن اور ووٹنگ کے عمل سے وابستہ سبھی کو مبارکباد دیتا ہوں۔ 
 غیر ملکی راج سے ہندوستان کی آزادی کی لڑائی کو یاد کرتے ہوئے وزیر اعظم نے یاد دلایا کہ’’۳۰؍ جون کا یہ دن بہت اہم ہے۔ اس دن ہمارے قبائلی بھائی بہن ’یوم ہول‘ کے طور پر مناتے ہیں۔ یہ دن بہادر سدھو کانہو کی بے مثال جرات سے وابستہ ہے جنہوں نے غیر ملکی حکمرانوں کے مظالم کا بھرپور مقابلہ کیا۔ ‘‘مودی نے کہا ’’ویر سدھو کانہو نے ہزاروں سنتھالی ساتھیوں کو اکٹھا کیا اور انگریزوں کا مقابلہ کیا اور کیا آپ جانتے ہیں کہ یہ کب ہوا؟ یہ ۱۸۵۵ءمیں ہوا، یعنی۱۸۵۷ءمیں ہندوستان کی پہلی جنگ آزادی سے ۲؍ سال پہلے، جب جھارکھنڈ کے سنتھال پرگنہ میں ہمارے قبائلی بھائی بہنوں نے غیر ملکی حکمرانوں کے خلاف ہتھیار اٹھائے۔ انگریزوں نے ہمارے سنتھالی بھائیوں اور بہنوں پر بہت مظالم ڈھائے تھے، ان پر بہت سی پابندیاں بھی لگائی تھیں۔ اس جدوجہد میں کمال بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ویر سدھو اور کانہو شہید ہوگئے۔ جھارکھنڈ کی سرزمین کے ان امر بیٹوں کی قربانی آج بھی ہم وطنوں کو متاثر کرتی ہے۔ ‘‘اس پروگرام میں وزیر اعظم نے سنتھالی زبان میں اس بہادری کی کہانی پر مبنی ایک لوک گیت کے کچھ بندبھی سنوائے۔ 

یہ بھی پڑھئے: مغربی بنگال میں بیچ سڑک پرخاتون کی وحشیانہ پٹائی کا ویڈیو وائرل

’سوشل میڈیا پر بھی چھائی ہے `ایک پیڑ ماں کے نام کی مہم‘
 وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ انہوں نے `ماں کے ساتھ ایک درخت لگانے کی جو شروعات کی تھی وہ اب ایک مہم بن گئی ہےاور تیزی سے زور پکڑ رہی ہے جس کی وجہ سے ماں کو بھی عزت مل رہی ہے اور دھرتی ماں کی بھی حفاظت ہورہی ہے۔ اتوار کو ’من کی بات‘ میں مودی نے کہا کہ یہ ان کیلئے خوشی کی بات ہے کہ ان کی `ماں کے ساتھ درخت لگانے کی اپیل مہم بن گئی ہے اور بڑی تعداد میں لوگ سوشل میڈیا پر ماں کے ساتھ درخت لگانے کی تصویر شیئر کر رہے ہیں۔ ماں کی عزت اور زمین کے تحفظ کے لیے اسے مزید تیز کرنے کی ضرورت ہے۔ 
 انہوں نے کہا’’اگر میں آپ سے پوچھوں کہ دنیا کا سب سے قیمتی رشتہ کون سا ہے، تو آپ ضرور کہیں گے، ماں۔ ہم سب کی زندگی میں سب سے بڑا درجہ ہے، ماں، ہر دکھ سہنے کے بعد بھی اپنے بچے کی پرورش کرتی ہے۔ ہر ماں، اپنے بچے پر پیار لٹاتی ہے۔ جنم دینے والی ماں کی یہ محبت ہم سب پر ایک قرض کی طرح ہے، جسے کوئی ادا نہیں کرسکتا۔ میں سوچ رہاتھا، ہم ماں کو کچھ دے تو سکتے نہیں لیکن اورکچھ کرسکتے ہیں کیا؟ اسی خیال سے اس سال ماحولیات کے عالمی دن پر ایک خصوصی مہم شروع کی گئی ہے، اس مہم کا نام ہے - `ایک پیڑ ماں کے نام۔ مودی نے کہا’’میں نے بھی ایک درخت اپنی ماں کے نام پر لگایا ہے۔ میں نے تمام ہم وطنوں، دنیا کے تمام ممالک کے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنی ماں کے ساتھ یا ان کے نام پر ایک درخت ضرورلگائیں۔ لوگ اپنے ماں کے ساتھ یا ان کی تصویر کے ساتھ درخت لگانے کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کررہے ہیں۔ ہر شخص اپنی ماں کے لئے درخت لگا رہا ہے۔ امیر ہوں یا غریب، خواہ وہ کام کرنے والی خواتین ہوں یا گھریلو خواتین، اس مہم نے ہر ایک کو اپنی ماں سے محبت کے اظہارکا یکساں موقع فراہم کیا ہے۔ ‘‘ وزیر اعظم نے کہا کہ پچھلی ایک دہائی میں ہندوستان میں سب کی کوششوں سے جنگلات کے رقبے میں بے مثال توسیع ہوئی ہے۔ 
پیرس اولمپک کیلئے کھلاڑیوں کو مبارکباد دی 
 مودی نے آئندہ ماہ پیرس میں شروع ہونے والے اولمپک کیلئے ہندوستانی کھلاڑیوں کو مبارکباد دی ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ وہ ٹوکیو اولمپکس سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر کے ملک کا نام روشن کریں گے اورعوام کے دلوں میں اپنی صلاحیتوں اور کارکردگی سے اپنی عزت میں چارچاند لگائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی اولمپک ٹیم پیرس اولمپکس میں اس سے بھی بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی جو اس نے ٹوکیو اولمپکس میں کیا تھا۔ ان کا کہناتھا کہ ہندوستانی کھلاڑیوں نے کوالیفائنگ میچوں میں جو تعارف کرایا ہے اس سے لگتا ہے کہ اس بار پیرس اولمپکس میں ہندوستانی کھلاڑیوں کی کارکردگی میں ایک الگ ہی سنسنی نظر آئے گی۔ ’من کی بات ‘میں وزیراعظم نے کہا’’اگلے مہینے اس وقت تک پیرس اولمپکس شروع ہو چکے ہوں گے۔ مجھے یقین ہے کہ آپ سب بھی اولمپک کھیلوں میں ہندوستانی کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کیلئے انتظار کر رہے ہوں گے۔ میں ہندوستانی ٹیم کیلئےنیک تمناؤں کا اظہار کرتا ہوں۔ ہم سب کے دلوں میں ٹوکیو اولمپک کی یادیں اب بھی تازہ ہیں۔ ٹوکیو میں ہمارے کھلاڑیوں کی کارکردگی نے ہر ہندوستانی کا دل جیت لیاتھا۔ اس کے بعد سے ہی ہمارے ایتھلیٹ پیرس اولمپک کی تیاریوں میں مصروف ہو گئے تھے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK