ملک بھر میں خواتین کی عصمت دری، قتل اور خودکشی جیسے واقعات آئے روز منظر عام پر آ رہے ہیں۔
EPAPER
Updated: August 30, 2024, 11:56 AM IST | Hameedullah Siddiqui | Mumbai
ملک بھر میں خواتین کی عصمت دری، قتل اور خودکشی جیسے واقعات آئے روز منظر عام پر آ رہے ہیں۔
ملک بھر میں خواتین کی عصمت دری، قتل اور خودکشی جیسے واقعات آئے روز منظر عام پر آ رہے ہیں۔ مغربی بنگال، اتر پردیش، مہاراشٹر اور اتراکھنڈ میں ہوئے حالیہ واقعات کے تناظرمیں بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے سیاسی جماعتوں سےپارٹی سیاست سے اوپر اٹھ کر خواتین مخالف جرائم کے خلاف سخت قدم اٹھانے کی درخواست کی ہے۔ انہوں نے خواتین کی عصمت دری، قتل اور خودکشی کے واقعات کوانتہائی افسوسناک قراردیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے:مدھیہ پردیش: منظوری کے معیار میں تضاد،۸۰؍ فیصد نرسنگ کالج بند ہونے کے قریب
مایاوتی نے سوشل میڈیا ’ایکس‘ پر لکھا ہے کہ ملک میں کبھی بنگال میں، کبھی مہاراشٹر کے بدلاپور میں، کبھی بہار میں تو کبھی اتر پردیش کے قنوج، آگرہ اور فرخ آباد اضلاع میں معصوم نابالغ لڑکیوں اور خواتین کی عصمت دری، قتل اورخودکشی کے واقعات انتہائی افسوسناک اور تشویشناک ہیں۔ انہوں نے مزید لکھا کہ مرکزی اور تمام ریاستی حکومتوں کو اس معاملےمیں پارٹی سیاست سے اوپر اٹھ کر سخت قدم اٹھانا چاہیے اور اس کی آڑ میں سیاست نہ کریں تاکہ اس طرح کے واقعات رک سکیں۔ یہ وقت کی ضرورت ہے اور یہ خواتین کے مفاد میں بھی ہے۔ غور طلب ہے کہ کولکاتا میں ایک ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے حالیہ واقعہ پر سیاسی ہلچل تھمنے کانام نہیں لے رہی ہے۔ مایاوتی نے۲؍ دن پہلے بھی پارٹی کی نیشنل ایگزیکٹیو کی میٹنگ میں خواتین کے خلاف جرائم کا معاملہ اٹھایا تھا۔