۲۸ اکتوبر کو ریاستی کمیشن کی ایک میٹنگ میں مردوں کو خواتین کی پیمائش اور وہاں سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب کی اجازت نہ دینا، جیسی کئی تجاویز پیش کی گئیں۔
EPAPER
Updated: November 08, 2024, 7:03 PM IST | Lucknow
۲۸ اکتوبر کو ریاستی کمیشن کی ایک میٹنگ میں مردوں کو خواتین کی پیمائش اور وہاں سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب کی اجازت نہ دینا، جیسی کئی تجاویز پیش کی گئیں۔
اتر پردیش ریاستی خواتین کمیشن نے تجویز پیش کی کہ مردوں کو خواتین کے کپڑے نہیں بنانے چاہئے اور نہ خواتین کے بال کاٹنے کا کام کرنا چاہئے۔ انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق، کمیشن نے خواتین کو "برے رابطہ" سے بچانے اور مردوں کے برے عزائم کو روکنے کیلئے یہ تجویز پیش کی ہے۔ ۲۸ اکتوبر کو منعقدہ ایک میٹنگ کے بعد پیش کی گئی تجاویز میں مردوں کو خواتین کی پیمائش اور وہاں سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب کی اجازت نہ دینا شامل ہیں۔ خواتین کمیشن کی ایک رکن ہیمانی اگروال نے جمعہ کو پریس ٹرسٹ آف انڈیا (پی ٹی آئی) کو بتایا کہ ۲۸ اکتوبر کو، خواتین کمیشن کی میٹنگ میں ایک تجویز پیش کی گئی تھی کہ صرف خواتین درزی ہی خواتین کے سِلے ہوئے کپڑوں کی پیمائش کریں اور وہاں سی سی ٹی وی کیمرے نصب نہ کئے جائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ تجویز ریاستی خواتین کمیشن کی چیئرپرسن ببیتا چوہان نے پیش کی تھی اور میٹنگ میں موجود اراکین نے اس کی حمایت کی۔
یہ بھی پڑھئے: آسٹریلیا: ۱۶؍ سال سے کم عمر کے بچے سوشل میڈیا استعمال نہیں کرسکیں گے
اگروال نے کہا کہ کمیشن کے اراکین نے سیلون میں خواتین حجاموں کی وکالت کی جو خواتین گاہکوں کو خدمات مہیا کریں۔ ہمارا خیال ہے کہ اس قسم کے پیشوں میں مردوں کی شمولیت کی وجہ سے خواتین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کے واقعات پیش آتے ہیں۔ وہ (مرد) برے رابطہ میں ملوث ہونے کی کوشش کرتے ہیں۔ اگروال نے کہا کہ ایسا نہیں کہ تمام مردوں کی نیت بری ہوتی ہے لیکن کچھ مردوں کی نیت اچھی بھی نہیں ہوتی۔ اگروال نے کہا کہ یہ ابھی صرف ایک تجویز ہے۔ خواتین کمیشن، ریاستی حکومت سے اس سلسلے میں قانون بنانے کی درخواست کرے گا۔