• Thu, 12 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

غزہ اور لبنان کے ساتھ ہی دمشق پر بھی بمباری، ایران کو انتباہ

Updated: October 02, 2024, 1:33 PM IST | Agency | Tel Aviv-Yafo

تل ابیب نے دمشق میں بشار الاسد کےبھائی میجر جنرل ماہر الاسدکو ختم کرنے میں کامیابی کا دعویٰ کیا، امریکہ نے انکشاف کیا کہ ایران تل ابیب کے خلاف یقینی میزائل حملے کی تیاری کررہاہے، صہیونی فوج نے تہران کو متنبہ کیا کہ اگر اس نے کوئی کارروائی کی تو سخت جوابی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

Rescue workers evacuate people trapped in a building after an Israeli attack on Beirut. Photo: INN
بیروت پر اسرائیلی حملے کے بعد بچاؤ کارکن ایک عمارت میں پھنسے افراد کو نکالتے ہوئے۔ تصویر : آئی این این

منگل کو غزہ اور لبنان کے ساتھ ہی اسرائیلی فوجوں نے دمشق پر بھی بمباری کی اوراس میں   شام کے صدر بشار الاسد کے بھائی ماہر الاسد کو ہلاک کر دینے کا دعویٰ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی امریکہ کے اس انکشاف پر کہ ایران تل ابیب کے خلاف میزائل حملوں  کی تیاری کررہاہے، اسرائیلی فوج نے تہران کو بھی متنبہ کیا ہے کہ اگر اس نے کوئی قدم اٹھایا تو اسےسخت جوابی کارورائی کا سامنا کرنا پڑےگا۔ 
بشارا لاسد کے بھائی کو ماردینے کا دعویٰ غلط
  امریکہ کی بھرپور حمایت سے اسرائیل بیک وقت کئی محاذوں پر ظالمانہ حملوں  میں  مصروف ہے۔ منگل کو جہاں اس نے جنوبی لبنان پر بمباری کے ساتھ ہی  زمینی حملے شروع کردیئے ہیں وہیں اس نے شام اور یمن کے خلاف بھی جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے فضائی حملے کئے۔ شام کے دارالحکومت دمشق میں المزہ محلے کی ایک رہائشی عمارت پر اسرائیلی فوج کی بمباری میں ۳؍ افراد جاں بحق اور۹؍ زخمی ہوگئے۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان کے مطابق انٹیلی جنس سے حاصل ہونے والی معلومات کی روشنی میں ایک عمارت کو نشانہ بنایا گیا۔ یہ عمارت شامی فوج کے فورتھ ڈویژن کی تھی۔ اس بیچ صیہونی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی فضائیہ کے اس حملے میں شامی صدر بشار الاسد کے بھائی میجر جنرل ماہر الاسد مارے گئے جو فورتھ ڈویژن کے کمانڈر اِن چیف تھے۔ دوسری جانب ’’العربیہ ‘‘ نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ حملے کے وقت صدر بشارالاسد کے بھائی عمارت میں موجود نہیں تھے۔ ان کی ہلاکت یا زخمی ہونے کی خبربے بنیاد اور جھوٹ ہیں۔ شام کی وزارت صحت نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی حملے میں جاں بحق ہونے والوں میں ٹی وی کی معروف نیوز اینکر الصفا احمد شامل ہیں۔ دوسری جانب لندن میں قائم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کا کہنا ہےکہ دمشق پر حملہ ٹارگٹ کلنگ تھی۔ شام کا فضائی دفاعی نظام ڈرون کو روکنے میں ناکام رہا۔ 

یہ بھی پڑھئے:’’بی جے پی سے آنے والوں کو ٹکٹ نہ دیا جائے‘‘

 غزہ پر بمباری میں  ۲۱؍ جاں بحق
  منگل کو غزہ پر اسرائیلی حملے میں  کم از کم ۲۱؍ افراد جاں  بحق ہوئے ہیں۔ ۱۳؍افراد وسطی غزہ میں  واقع نصیرات رفیوجی کیمپ میں  ۲؍مکانات پر کئے گئے حملے میں  جاں  بحق ہوئے ہیں۔ وفا نیوز کے مطابق جاں  بحق ہونےوالوں   میں  خواتین اور بچے شامل ہیں جبکہ درجنوں  افراد زخمی ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے حملے کے تعلق سے ابھی کوئی بیان جاری نہیں  کیاہے۔ ایک اور حملہ اسکول پر کیاگیا جس میں   ۷؍ افراد شہید ہوگئے ہیں۔ یہ حملہ ایک اسکول میں  کیاگیا ہے جہاں   بے گھر افراد نے پناہ لے رکھی تھی۔ ان کے علاوہ رفح  اور زیتون علاقے میں بھی اسرائیلی فوج کی بمباری میں   کچھ افراد کے فوت ہونے کی اطلاعات ہیں۔ 
ایران سے خطرہ، امریکہ کا انتباہ
 امریکی خفیہ ایجنسیوں   سے ملنے والی اطلاعات کے بنیاد پر وہائٹ ہاؤس کے ایک سینئر اہلکارنے الجریزہ کو بتایا ہے کہ امریکہ کو اس بات کے اشارے ملے ہیں  کہ ایران، اسرائیل پر بہت جلد اور یقینی بیلسٹک میزائل حملے کی تیاری کر رہا ہے۔ وہائٹ ہاؤس نے اسرائیل کے دفاع کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’اس طر ح کے کسی بھی حملے کے دفاع کیلئے اسرائیل کی تمام تیاریوں  میں  ہم اس کا ساتھ دے رہے ہیں۔ ‘‘ افسر نے متنبہ کیا ہے کہ ’’ایران کی جانب سے اسرائیل پر براہ راست حملے کے سنگین فوجی نتائج برآمد ہوں گے۔ ‘‘ واضح رہے کہ ایران نے حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کی موت کے انتقام کا اعلان کیا ہے۔ 
 ایران کو اسرائیل کی دھمکی
 ان اطلاعات پر کہ ایران اسرائیل پر حملے کی تیاری کر رہا ہے، صہیونی فوج کی صفوں  میں ہلچل مچ گئی ہے۔ ایک طرف جہاں  اسرائیل پہلے ہی کئے گئے ہائی الرٹ کو مزید چوکنا کردیاگیاہےوہیں  فوج کے ترجمان نے تہران کو تل ابیب کے خلاف کسی بھی طرح کی کارروائی سے گریز کی صلاح  دی ہے۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیل ہگاری کے مطابق اسرائیل اوراس کے اتحادی پوری طرح  تیار ہیں، ایران کی طرف سے کوئی بھی حملہ بہت ہی سنگین نتائج کا سبب بنے گا۔ ا نہوں  نے کہا کہ اسرائیلی ایئر ڈیفنس سسٹم پوری طرح الرٹ ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK