بحیرہ ایجیئن میں یونانی جزیرے کوس کے ساحل پر تارکین وطن اور پناہ گزینوں کو لے جانے والی کشتی ڈوبنے سے چار افراد کی موت ہوگئی۔ مہلوکین کی شناخت دو خواتین اور دو بچوں کے طور پر ہوئی ہے۔ ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
EPAPER
Updated: October 16, 2024, 10:23 PM IST | Athens
بحیرہ ایجیئن میں یونانی جزیرے کوس کے ساحل پر تارکین وطن اور پناہ گزینوں کو لے جانے والی کشتی ڈوبنے سے چار افراد کی موت ہوگئی۔ مہلوکین کی شناخت دو خواتین اور دو بچوں کے طور پر ہوئی ہے۔ ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
یونان کے سرکاری نشریاتی ادارے ای آر ٹی کے مطابق منگل کی شام بحیرہ ایجیئن میں یونانی جزیرے کوس کے ساحل پر تارکین وطن اور پناہ گزینوں کو لے جانے والی کشتی ڈوبنے سے چار افراد کی موت ہوگئی۔ مہلوکین کی شناخت دو خواتین اور دو بچوں کے طور پر ہوئی ہے۔ ریسکیو آپریشن جاری ہے اور ہیلینک کوسٹ گارڈ نے اطلاع دی ہے کہ۲۶؍ افراد کو بچا لیا گیا ہے۔ حادثے کے وقت جہاز میں سوار مسافروں کی صحیح تعداد ابھی تک واضح نہیں ہے مگر اندازہ لگایا گیا ہے کہ اس میں ۱۰۰؍ سے زائد تارکین وطن سوار تھے۔
یہ بھی پڑھئے: آکسفورڈ یونیورسٹی چانسلر کی دوڑ میں تین ہند نژاد امیدوار برقرار،عمران خان باہر
بتا دیں کہ ۲۰۱۵ءسے، یونان بالخصوص جنوب سے یورپی یونین میں جانے والے پناہ گزینوں اور تارکین وطن کے داخلے کے اہم داخلی مقامات میں سے ایک رہا ہے۔ پچھلے ۹؍برسوں میں، ۱۰؍ لاکھ سے زیادہ لوگ یونانی ساحلوں پر پہنچ چکے ہیں، جن میں سے زیادہ تر دوسرے یورپی ممالک کا سفر کرنے والے تھے۔ تاہم، سیکڑوں افراد سمندر کو عبور کرنے کی کوشش میں اپنی جان گنوا چکے ہیں۔