• Thu, 19 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

روسی فوج میں جبراً شامل ۴۵؍ ہندوستانی رہا،۵۰؍ کیلئے کوششیں تیز: وزارت خارجہ

Updated: September 13, 2024, 8:35 PM IST | New Delhi

روس یوکرین جنگ میں روس کی جانب سے جبری طور پر فوج میں بھرتی کئے گئے ہندوستانیوں کی رہائی کو کوششوں کو اس وقت کامیابی ملی جب ۴۵؍ ہندوستانی نوجوان رہا کر دئے گئے۔ اس کے علاوہ ۵۰؍ جوان اب بھی روسی فوج میں ہیں جن کی رہائی کی سفارتی کوششیں جاری ہیں جبکہ چار جوان دوران جنگ ہلاک ہو چکے ہیں۔

External Affairs Ministry Spokesperson Randhir Jaiswal. Photo: INN
وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال۔ تصویر: آئی این این

جمعرات کو وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا جس میں بتایا گیاکہ ۴۵؍ ہندوستانی جنہیں جبراً روس کی فوج میں شامل کرکے یوکرین کے خلاف جنگ میں استعمال کیا جارہا تھا، انہیں رہا کرا لیا گیا ہے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ تقریباً ۵۰؍ ہندوستانی اب بھی جبری طور پر روسی فوج میں موجود ہیں، اور وزارت روس سے مسلسل رابطہ میں ہے تاکہ انہیں بھی رہا کرایاجا سکے۔ جیسوال نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کے روس دورہ سے پہلے دس ہندوستانیوں کو بازیافت کرایا گیا تھا جبکہ مودی کے دورہ کے بعد مزید ۳۵؍ ہندوستانی روسی فوج سے رہا کئے گئے۔

یہ بھی پڑھئے: ’’شیخ حسینہ نےبنگلہ دیش کی معیشت کو تباہ کردیا ہے‘‘

واضح رہے کہ تقریباً ۱۰۰؍ ہندوستانیوں کو جبری طور پر روس کی فوج میں شامل کرکے یوکرین جنگ کے محاذ پر بھیجا گیا تھا۔ان میں سے متعدد جوانوں نے حکومت ہند سے مدد طلب کی تھی۔ کم از کم چار نوجوان اس جنگ میں جاں بحق ہو چکے ہیں۔۱۱؍ جون کو روسی فوج میں شامل ۲؍ ہندوستانی نوجوانوں کی موت ہو گئی تھی۔جن میں سے ایک جوان پنجاب کے امرتسر کا رہنے والا ۲۹؍ سالہ تیجپال سنگھ تھا۔ دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق ۲۴؍ فروری کو گجرات سے تعلق رکھنے والا ۲۳؍ سالہ نوجوان جسے روسی فوج میں بحیثیت حفاظتی مددگار کے طور پر بھرتی کیا گیا تھا، مبینہ طور پر یوکرین کے فضائی حملے میں سرحد علاقے میں ہلاک ہو گیا تھا۔ اس کے علاوہ ۶؍ مارچ کو حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے نوجوان کی جسے روس کےہمراہ لڑنے پر مجبور کیا گیا تھا ہلاکت ہوئی تھی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK