• Sun, 24 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

کرغیزستان میں طلبہ کی آپسی جھڑپ کے بعد ہجومی تشدد

Updated: May 19, 2024, 11:28 AM IST | Agency | Bishkek

مصری طلبہ سے لڑائی کے سبب کرغیزطلبہ نے ہندوستانی، پاکستانی اور دیگر غیرملکی طلبہ کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا، ۲۸؍سے زائد طلبہ زخمی۔

In the images obtained from the CCTV footage, it can be seen how the foreign students were beaten up. Photo: INN
سی سی ٹی وی فوٹیج سے حاصل کردہ تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہےکس طرح غیرملکی طلبہ کو زدوکوب کیاگیا۔ تصویر : آئی این این

کرغیزستان کے دارالحکومت بشکیک میں فسادیوں کی جانب سےہندوستان، پاکستان اور دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے طالبعلموں پر پرتشدد حملوں میں ۲۸؍ افراد کے زخمی ہونے اور۴؍ شر پسندوں کے گرفتار ہونے کی اطلاعات ہیں۔ غیرملکی طلبہ کے خلاف ہجومی تشدد برپا کئے جانے سے یہاں  خوف و ہراس کا ماحول ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق بشکیک میں ۱۳؍مئی کو مصری اور کرغیز طلبہ کے درمیان ہونے والی لڑائی کے بعد حالات اس وقت خراب ہوگئے جب معاملے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں۔ ویڈیوز میں مشتعل کرغیز ہجوم کو بشکیک میں مختلف ہاسٹلز اور اپارٹمنٹس میں رہائش پزیر ہندوستانی، پاکستانی اور دیگر ممالک کے طالبعلموں پر تشدد کرتے اور ان کی املاک کو نقصان پہنچاتے دیکھا گیا۔ 
 میڈیا رپورٹس کے مطابق مشتعل ہجوم کی جانب سے ہندوستانی، پاکستانی اور بنگلہ دیشی طلبہ کی اکثریت رکھنے والی یونیورسٹی کے ہاسٹلز اور اپارٹمنٹس پر حملے کئے گئے جس کے بعد پاکستانی اور ہندوستانی سفارتخانوں کی جانب سے اپنے شہریوں کو صورتحال کنٹرول میں آنے تک باہر نہ نکلنے کی ہدایت کی گئی۔ 

یہ بھی پڑھئے: سلوواکیہ: وزیراعظم رابرٹ فیکو کی حالت ہنوز تشویشناک، حملہ آورعدالت میں پیش

کرغیز حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ۴؍غیر ملکیوں کو اشتعال انگیزی کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے تاہم گرفتار افراد کی شہریت کے بارے میں معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔ کرغیز حکام کی جانب سے پاکستان کو پرتشدد واقعات کی شفاف تحقیقات کرنے اور ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔ 
کرغیزستان میں پاکستانی سفارتخانے کی جانب سے جاری بیان میں بشکیک میں دیگر ممالک کے طالبعلموں پر حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا گیا کہ کرغیز حکومت کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ حملوں میں کسی پاکستانی کی ہلاکت نہیں ہوئی۔ 
 دوسری جانب کرغزستان حکومت کی جانب سے معاملے کی جاری بیان میں بتایا گیا کہ حملوں میں کوئی ہلاکت یا زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی، بشکیک میں صورتحال مکمل کنٹرول میں ہے اور تمام ریلیوں کو منشتر کر دیا گیا ہے، سڑکیں ہر قسم کی ٹریفک کے لیے کھلی ہیں۔ ادھر بشکیک میں زیر تعلیم پاکستانی طلبہ کا کہنا ہے کہ اس وقت صورتحال انتہائی کشیدہ ہے اور مشتعل بھیڑ پاکستانی طالبعلوں کے ہاسٹلز اور اپارٹمنٹس کو سوشل میڈیا پر ہائی لائٹ کر کے دیگر افراد کو بھی اشتعال دلا رہی ہے۔ پاکستانی طلبہ نے لڑائی کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ اس قسم کی اطلاعات ملی تھیں کہ نشے میں دھت کچھ کرغیز طلباء نے مصری طالبات کے ہاسٹل میں گھس کر بدتمیزی کی کوشش کی جس پر مصری طالبعلموں نے ان کی پٹائی لگائی۔ پاکستانی طلبہ نے مزید بتایا کہ کرغیز طلباء نے مصری طالبعلموں کو پاکستانی سمجھا اور پھر پاکستانی طلبہ کی املاک کو چن چن کر نشانہ بنایا گیا اور مار پیٹ کی ویڈیوز مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پوسٹ کی گئیں۔ کرغیز حکومت کی جانب سے پولیس اور فوج کو تعینات کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ 
 ہندوستانی طلباء پر حکومت کی نظرہے: جے شنکر
 وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے سنیچر کو کہا کہ حکومت کرغزستان کی راجدھانی بشکیک میں ایک ہاسٹل میں مقامی لوگوں اور غیر ملکیوں کے درمیان ہونیوالے زبردست احتجاج کے تناظر میں ہندوستانی طلباءپر نظر رکھے ہوئے ہے۔ جے شنکر نے کہا کہ اس وقت حالات پرسکون ہیں اور انہوں نے ہندوستانی طلباءسے ہندوستانی سفارتخانے کیساتھ مستقل رابطے میں رہنے کو کہا ہے۔ کرغز میں ہندوستانی سفارتخانے نے پوسٹ کیا-”ہم اپنے طلباءکے ساتھ رابطے میں ہیں۔ صورتحال فی الحال پرسکون ہے لیکن طلباءکو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ گھر کے اندر ہی رہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK