• Sun, 24 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

سلوواکیہ: وزیراعظم رابرٹ فیکو کی حالت ہنوز تشویشناک، حملہ آورعدالت میں پیش

Updated: May 18, 2024, 6:06 PM IST | Bratislava

سلوواکیہ کے وزیراعظم رابرٹ فیکو پر حملہ کرنے والا مشتبہ شخص عدالت میں پیش۔ دوسری جانب، مردہ بافتوں کو نکالنے کیلئے کی گئی سرجری کے بعد فیکو کی حالت مستحکم لیکن خطرہ اب بھی برقرار۔ اس معاملے کی تحقیقات جاری ہیں۔

Robert Fico, Prime Minister of Slovakia. Photo: INN
سلوواکیہ کے وزیر اعظم رابرٹ فیکو۔ تصویر : آئی این این

 سلوواکیہ کے سرکاری میڈیا نے کہا کہ، سلوواکیہ کے وزیر اعظم رابرٹ فیکو کو قتل کرنے کی کوشش کےملزم پیزینوک کو سنیچر  کو پہلی بار عدالت میں پیش کیا گیا۔جبکہ گولی لگنے کے بعداب بھی ان کی طبیعت تشویشناک بنی ہوئی ہے۔۵۹؍ سالہ فیکو پر اس وقت حملہ کیا گیا جب وہ بدھ کوہنڈلوا میں حکومتی اجلاس کے بعد حامیوں سے ملاقات کر رہے تھے۔ استغاثہ نےسلواکیہ کی خصوصی فوجداری عدالت سے مشتبہ شخص کو حراست میں لینے کی اجازت طلب کی۔

یہ بھی پڑھئے: آسٹریا کا یواین آر ڈبلیو اے کو دوبارہ فنڈنگ شروع کرنے کااعلان

استغاثہ نے پولیس سے کہا کہ وہ عوامی طور پر مشتبہ شخص کی شناخت ظاہر نہ کرے اور نہ ہی اس معاملے کے بارے میں دیگر تفصیلات جاری کرے، لیکن غیر مصدقہ میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ وہ ایک ۷۱؍سالہ ریٹائر شخص تھا جسے شوقیہ شاعر کہا جاتا ہے جو ملک کے جنوب مغرب میں ایک مال سیکیورٹی گارڈ کے طور پر کام کر چکا ہے۔حکام نے اس تفصیل سے مماثل تفصیلات فراہم کیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مشتبہ شخص کا تعلق کسی سیاسی گروہ سے نہیں تھا، حالانکہ یہ حملہ خود سیاسی طور پر کیا گیا تھا۔ میڈیا کو عدالت میں جانے کی اجازت نہیں تھی اور رپورٹرز کو باہر گیٹ کے پیچھے رکھا گیا تھا۔ پولیس جمعہ کو مشتبہ شخص کو لیوائس قصبے میں اس کے گھر لے گئی تھی اور ایک کمپیوٹر اور کچھ دستاویزات قبضے میں لے لیا۔ ایک سلوواکیہ ٹیلی ویژن اسٹیشن نے اطلاع دی۔حالانکہ پولیس نے کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ بنسکا بسٹریکا میں یونیورسٹی ایف ڈی روزویلٹ اسپتال  جہاں فیکو کو گولی لگنے کے بعد ہیلی کاپٹر کے ذریعے لے جایا گیا کی ڈائریکٹر  مریم لاپونیکووا نے کہاجمعے کوفیکو کے جسم سے مردہ بافتوں کو نکالنے کیلئے ایک سرجری کی گئی۔ انہوں نے فیکو کی حالت کو انتہا ئی تشویشناک قرار دیا۔انہوں نے مزید کہا کہ ان کا سی ٹی اسکین بھی ہوا اور انہیںانتہائی نگہداشت کی اکائی میںرکھا گیا ہے۔
عالمی لیڈروں نے حملے کی مذمت کی ہے اور فیکو اور سلواکیہ کیلئے حمایت کی پیشکش کی ہے۔ فیکو طویل عرصے سے سلوواکیہ میں نمایاں شخصیت رہے ہیں۔ روس کے حامی، امریکہ مخالف پلیٹ فارم پر گزشتہ سال ان کی اقتدار میں واپسی نے ساتھی یورپی یونین اور نیٹو کے ارکان میں تشویش پیدا کر دی کہ وہ اپنے ملک کے مغرب نواز روش کو ترک کر دیں گے، خاص طور پر یوکرین پرمعاملے پر۔

یہ بھی پڑھئے: چلی: طلبہ کا صدر گیبرئیل بوریک کو خط، اسرائیل کے ساتھ تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ

فروری ۲۰۲۲ءمیں روس کےیوکرین پر حملے کے وقت سلوواکیہ یوکرین کے سخت ترین حامیوں میں سے ایک تھا، لیکن فیکو نے اقتدار میں واپس آنے کے بعدیوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی روک دی، یہ چوتھی بار وزیر اعظم کے طور پر خدمات انجام دے ہیں۔
فیکو کی حکومت نے عوامی نشریات کو بہتر بنانے کی کوششیں بھی کی ہیں - جبکہ ناقدین کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے حکومت کو عوامی ٹیلی ویژن اور ریڈیو کا مکمل کنٹرول حاصل ہو جائے گا۔ان کی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کرنےکیلئے۵۴؍ لاکھ کی آبادی والے اس ملک کے ہزاروں مظاہرین نے بار بار دارالحکومت اور ملک بھر میں ریلیاں نکالی ہیں۔فیکو نے گزشتہ ماہ فیس بک پر کہا تھا کہ ان کا خیال ہے کہ ملک میں بڑھتی ہوئی کشیدگی سیاستدانوں کے قتل کا باعث بن سکتی ہے، اور انہوں نے میڈیا کو کشیدگی کو ہوا دینے کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ فیکو کےگزشتہ سال اقتدار میں واپس آنے سے پہلے، ان کے بہت سے سیاسی اور کاروباری ساتھی پولیس کی تحقیقات کا مرکز تھے، اور درجنوں پر الزامات بھی عائد کیے گئے ہیں۔اسی طرح تعزیرات کے نظام کو تبدیل کرنے کا ان کا منصوبہ اسپیشل پراسیکیوٹر کے دفتر کو ختم کر دے گا جو منظم جرائم، بدعنوانی اور انتہا پسندی سے متعلق ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK