کانگریس صدر نے الزام لگایا کہ مودی حکومت نے ہر سال پسماندہ طبقات کے فنڈ میں ۲۵؍ فیصد کٹوتی کی ہے، دلتوں اور قبائلیوں کے فنڈ کا بھی معاملہ اٹھایا۔
EPAPER
Updated: February 26, 2025, 10:03 AM IST | New Delhi
کانگریس صدر نے الزام لگایا کہ مودی حکومت نے ہر سال پسماندہ طبقات کے فنڈ میں ۲۵؍ فیصد کٹوتی کی ہے، دلتوں اور قبائلیوں کے فنڈ کا بھی معاملہ اٹھایا۔
کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے وزیر اعظم مودی اور ان کی حکومت پر دلت، قبائلی، پسماندہ اور اقلیتی طبقے کے طلبہ کی اسکالرشپ ہڑپنے کا الزام لگایا اور کہا کہ جب تک انہیں مناسب تحفظ نہیں ملتا، وہ آگے نہیں بڑھ سکتے۔ کھرگے نے وزیر اعظم کو مخاطب کرتے ہوئے ایکس پر پوسٹ کیا کہ ’’نریندر مودی جی، آپ کی حکومت نے ملک کے ایس سی، ایس ٹی، او بی سی اور اقلیتی طبقے کے نوجوانوں کے وظائف چھین لئے ہیں۔ خاص طور پر اقلیتی طبقات کے ساتھ آپ کی حکومت اور اقلیتی وزارت کا رویہ شرمناک ہے۔ یہ شرمناک حکومتی اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ حکومت نے نہ صرف مستحقین کے تمام وظیفوں میں بڑے پیمانے پر کٹوتی کی ہے بلکہ فنڈ خرچ کرنے میں سال بہ سال اوسطاً ۲۵؍فیصدکمی بھی کردی ہے۔ ‘ ‘ کھرگے نے مزید الزام لگایا کہ جب تک ملک کے کمزور طبقات کے طلبہ کو مواقع نہیں ملیں گے اور ان کی صلاحیتوں کی حوصلہ افزائی نہیں کی جائے گی ہم اپنے ملک کے نوجوانوں کے لئے روزگار کیسے بڑھا سکیں گے؟ آپ کا `سب کا ساتھ، سب کا وکاس کا نعرہ ہر روز کمزور طبقات کے ارمانوں کا مذاق اڑاتا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: امریکی فوج نے زمین پر کبھی نہ اترنے والے اپنے انتہائی خفیہ طیارے کی جھلک پیش کی
واضح رہے کہ کانگریس صدر نے جس سنگین مسئلہ کی نشاندہی کی ہے اس پرپارلیمنٹ کے بجٹ سیشن کے پہلے مرحلے میں بھی آواز اٹھائی جاچکی ہے۔ وزیر مالیات نرملا سیتا رمن نے جو بجٹ اقلیتی وزارت کو دیا ہے اس میں کافی کٹوتی ہو گئی ہے اور جب اس بجٹ پر نظر ثانی کی جاتی ہے تو اس میں مزید کٹوتی ہو جاتی ہے۔کھرگے نے اپنے ٹویٹ کے ساتھ کچھ اعداد و شمار بھی پیش کئے ہیں جن کے مطابق گزشتہ ۴؍ سال میں اقلیتی طبقات کے لئے پری میٹرک اسکالر شپ میں ۹۴؍ فیصد تک گراوٹ آئی ہے۔ اسی طرح اقلیتوں کےلئے پوسٹ میٹرک اسکالر شپ میں گزشتہ ۴؍ سال میں ۸۳؍ فیصد گراوٹ آئی ہے۔ اس کے علاوہ اقلیتی طلبہ کے لئے میرٹ کم مینس اسکالرشپ میں گزشتہ ۴؍ سال میں ۵۱؍ فیصد تک گراوٹ آئی ہے۔ یاد رہے کہ بجٹ سیشن کے پہلے مرحلے کے دوران سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ جاوید علی خان نے اقلیتوں کے لئے تعلیمی بجٹ کم کردئیے جانے کا معاملہ ایوان میں زور و شور سے اٹھایا تھا اور مودی حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کیا تھا