این سی پی سربراہ شرد پوار کی شدید تنقید،کہا کہ ’’ میں نے ایسا وزیر اعظم کبھی نہیں دیکھاجس کی باتیں حقائق سے اتنی خالی ہوں۔‘‘
EPAPER
Updated: May 03, 2024, 7:42 AM IST | Agency | New Delhi
این سی پی سربراہ شرد پوار کی شدید تنقید،کہا کہ ’’ میں نے ایسا وزیر اعظم کبھی نہیں دیکھاجس کی باتیں حقائق سے اتنی خالی ہوں۔‘‘
وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے مراٹھا لیڈر اور این سی پی سربراہ شرد پوار کو ان کے ہی آبائی حلقہ میں `بھٹکتی آتما کہہ کر طنز کرنے کے بعد شرد پوار نے جمعرات کو ان کے بیانات کا جواب دیا۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کی وجہ سے وزارت عظمیٰ کا وقار داغدار ہوا ہے۔ پوار نے یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ یہ حیرت کی بات نہیں ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی مجھے `بھٹکتی آتما کہہ کر مخاطب کرتے ہیں، اس کی وجہ ہے ۔ وہ وجہ یہ ہے کہ مودی سے پہلےملک کے وزیر اعظم کا عہدہ ایسابدنام کبھی نہیں ہوا تھا۔میں نے مختلف مواقع پر پنڈت جواہر لال نہرو، اندرا گاندھی سمیت تمام وزرائے اعظم کی تقریریں دیکھی اور سنی ہیں لیکن جب مودی نے ’بھٹکتی آتما‘ کی اصطلاح استعمال کی تو میں حیران نہیں ہوا کیونکہ وزیراعظم کے عہدے کی اس سے پہلے کسی اور وزیراعظم نے اتنی توہین نہیں کی اور نہ کسی نے مودی جتنا اس عہدہ کو داغدارکیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مودی کی تقریریں حقائق پر مبنی نہیں ہوتی ہیں۔ ایسا بھی ہم نے پہلی مرتبہ دیکھا ہے کہ کسی وزیر اعظم کی تقاریر حقائق سے اتنی خالی ہوں بلکہ اس میں صرف اور صرف جھوٹ بھرا ہوا ہو۔
یہ بھی پڑھئے: جلگائوں :بی جے پی ووٹوں کی تقسیم کیلئے حربے استعمال کر رہی ہے؟
شرد پوار نے مزید تنقید کی کہ عوام کو درپیش بنیادی مسائل پر بات کرنے کے بجائے وہ من گھڑت مسائل سے ووٹروں کی توجہ ہٹاتے ہیں۔ وزیر اعظم مجھ پر اور ادھو ٹھاکرے پر حملہ کرکے مطمئن ہوجاتے ہیں جبکہ انہیں مسائل پر بات کرنی چاہئے۔انہوں نے اپنی ریلیوں میں بار بار بے بنیاد اور جھوٹے الزامات لگا کر سماجی تناؤ پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔ وزیر اعظم یہ جھوٹ بار بار بول رہے ہیں کہ اگر انڈیا اتحاد اقتدار میں آیا تو مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن لائے گا جبکہ حقیقت یہ ہے کہ مذہب کی بنیاد پر ہم کوئی ریزرویشن نہیں دیں گے بلکہ اگر بی جے پی ایسی کوئی کوشش کرے گی تو اسے روکنے والےبھی ہم ہی ہوں گے۔
مودی کی اس تنقید پر کہ اگر انڈیا اتحاد اقتدار میں آتا ہے تو پانچ سال میں پانچ وزیر اعظم ہوں گے، شرد پوار نے یاد دلایا کہ اسی طرح کے سوالات۱۹۷۷ء میں اٹھائے گئے تھے جب جے پرکاش نارائن کی تحریک کے بعد کانگریس کو شکست ہوئی تھی لیکن مرار جی دیسائی سبھی کی حمایت سے وزیر اعظم بن گئے تھے۔ اسی لئے انڈیا اتحاد کے ساتھ بھی کوئی مسئلہ نہیں ہو گا ۔ ہم اتحادی جماعتوں سے بات چیت کے بعد ہی فیصلہ کریں گے۔ شرد پوار نے کہا کہ `وزیراعظم کون ہوگاکا یہ نام نہاد سوال ہم سے زیادہ بی جے پی لیڈروں کے ذہن میں ہے۔سابق مرکزی وزیر اور مہاراشٹر کے ۴؍ بار چیف منسٹر رہ چکے پوار نے خبردار کیا کہ اگر عام انتخابات کے بعد متوقع نتائج حاصل نہیں ہوئے تو بی جے پی اپنا اصلی چہرہ شیو سینا (شندے) اور این سی پی (اجیت پوار) کو دکھائے گی۔ اس لئے ان دونوں پارٹیوں کو تیار رہنا چاہئے۔پہلے دو مرحلوں کی ووٹنگ فیصد کو سست قرار دینے کے پیچھے الیکشن کمیشن کی نیت پر شبہ ظاہر کرتے ہوئے شردپوار نے کہا کہ ریاست میں پانچ مرحلوں میں ووٹنگ کی ضرورت نہیں تھی لیکن ایسا کرنے کا مقصد مودی کی مدد کرنا تھا۔ اس سے قبل بھی ملک اور ریاست میں انتخابات ہوئے ہیں لیکن بھی اتنے مرحلوں کی ضرورت نہیں پڑی۔ اس مرتبہ زیادہ مرحلے اسی لئے رکھے گئے ہیں کہ مودی مہاراشٹر میں زیادہ سے زیادہ پرچار کرسکیںلیکن اس کا کوئی فائدہ بی جے پی کو اب نہیں ہو گا۔ واضح رہے کہ پیر کو مودی نے شردپوار کا نام لئے بغیر ان پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا تھا کہ مہاراشٹر میں ایک `بھٹکتی آتما ہے جو دوسروں کے اچھے کاموں کو برباد کر دیتی ہے۔