راجستھان کے بانسواڑہ میں مودی کامسلمانوں کے تعلق سے انتہائی قابل اعتراض بیان، منموہن سنگھ کے ایک بیان کا اپنے انداز میں تجزیہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایسا ہوا تو خواتین کے منگل سوتر بھی محفوظ نہیں رہیں گے۔
EPAPER
Updated: April 22, 2024, 10:30 AM IST | New Dehli
راجستھان کے بانسواڑہ میں مودی کامسلمانوں کے تعلق سے انتہائی قابل اعتراض بیان، منموہن سنگھ کے ایک بیان کا اپنے انداز میں تجزیہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایسا ہوا تو خواتین کے منگل سوتر بھی محفوظ نہیں رہیں گے۔
وزیراعظم مودی نے راجستھان کے بانسواڑہ میں ریلی کےد وران مسلمانوں پر انتہائی قابل اعتراض تبصرہ کرتے ہوئے یہ الزام عائد کیاکہ کانگریس پارٹی ملک کے وسائل زیادہ بچے پیدا کرنے والوں میں تقسیم کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کے اس بیان کو توڑ مروڑ کربھی بیان کیا کہ انہوں نے کہا تھاکہ ملک کے وسائل پر پہلا حق مسلمانوں کا ہے۔ انہوں نے بانسواڑہ میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کانگریس کے انتخابی منشور میں یہ لکھا ہے کہ وہ ملک کی دولت کو جمع کرکے زیادہ بچے پیدا کرنے والے اور دراندازوں میں تقسیم کردے گی۔ انہوں نے ریلی میں موجود لوگوں بالخصوص خواتین میں خوف پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کہاکہ ایسی صورت میں ان کا منگل سوتر بھی محفوظ نہیں رہے گا۔ قابل ذکر ہے کہ کانگریس نے اپنے منشور میں وعدہ کیا ہے کہ وہ اقتدار میں آنے پر ملک بھر کے غریب خاندانوں کی خواتین کو سالانہ ایک لاکھ روپے فراہم کرے گی۔ دریں اثناء کانگریس لیڈر سری نواسن بی وی نے وزیر اعظم مودی کا یہ ویڈیو شیئر کرتے ہوئے اسے شکست کی بوکھلاہٹ قرار دیا۔ انہوں نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ یہ شخص ملک کا وزیر اعظم ہے اور اس سے بھی بڑا المیہ یہ ہے کہ ہندوستان کا الیکشن کمیشن اب زندہ نہیں۔ شکست کی بوکھلاہٹ کی وجہ سے ہندوستان کے وزیر اعظم نفرت کی بیج بورہے ہیں اور منموہن سنگھ کے ۱۸؍ سال پرانے ادھورے بیان کا غلط طریقہ سے حوالہ دیتے ہوئے پولرائزیشن کی کوشش کر رہے ہیں۔ واضح رہےکہ سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے ۲۰۰۶ ء میں کہا تھا کہ ملک کے وسائل پر اقلیتوں میں مسلمانو ں کا پہلا حق ہے تاکہ ترقی میں انہیں برابرکی حصہ داری مل سکے۔ مودی اس بیان کا اپنےانداز میں تجزیہ کرتے ہوئےقابل اعتراض بیان بازی پر اتر آئے۔
یہ بھی پڑھئے: گجرات میں بی جےپی کیخلاف راجپوتوں کے احتجاج میں شدت
اس سے قبل راجستھان کے جالور میں ایک ریلی سے خطاب میں کانگریس کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ عوام اس کے گناہوں کی سزادے رہی ہے۔ ایک پارٹی جو کبھی ۴۰۰؍سیٹوں پر انتخابات لڑتی تھی، آج ۳۰۰؍ سیٹوں پر بھی الیکشن نہیں لڑ سکتی۔ انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے کی پولنگ میں آدھے راجستھان نے کانگریس کو سزادی کیونکہ حب الوطنی کے جذبہ سے معمور ریاست کے عوام جانتے ہیں کہ کانگریس ملک کو مضبوط نہیں بناسکتی۔ وزیراعظم نے الزام لگایا کہ کانگریس نے ملک کو اقرباء پروری اور بدعنوانی کے ذریعہ کھوکھلا کردیا، اس لئے لوگ کانگریس سے ناراض ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ۲۰۰۴ء سے قبل جو ملک کے حالات تھے وہ اب دوبارہ نہیں ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہاکہ کانگریس کی کمزور سرکارکولوگ آتے جاتے بھی دھمکیاں دیتے تھے، ہر کوئی ملک کو لوٹنے میں مصروف تھا۔ وزیراعظم کو کسی نے نہیں پوچھا، حکومت ریموٹ کنٹرول سے چلائی گئی۔ ان کی ہی پارٹی کےایک لیڈرنے میڈیاکو بلا کر کابینہ کے منظور کردہ آرڈیننس کو پھاڑ دیا۔ مودی نے سوال کیا کہ آیا کانگریس پارٹی اور ان کاکنبہ اس طرح سے ملک چلا سکتا ہے؟