ایم ایس ایف نے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ میں شہریوں کی مشکلات کو ختم کرنے کیلئے انسانی امداد کی ترسیل میں اضافہ کیا جائے۔ ادارے نے فلسطینی خطے میں فوری جنگ بندی اورشہریوں کے قتل عام کو روکنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
EPAPER
Updated: October 05, 2024, 2:32 PM IST | Jerusalem
ایم ایس ایف نے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ میں شہریوں کی مشکلات کو ختم کرنے کیلئے انسانی امداد کی ترسیل میں اضافہ کیا جائے۔ ادارے نے فلسطینی خطے میں فوری جنگ بندی اورشہریوں کے قتل عام کو روکنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
ڈاکٹر وتھ آؤٹ بارڈرز (ایم ایس ایف) چیریٹی نے کہا ہے کہ ’’غزہ میں انسانی امداد کی رسائی میں اضافہ کیا جائے کیونکہ وہاںشہریوں کیلئے زندگی ’بسر کرنا ’’ناممکن ‘‘ہو رہا ہے۔ فرانس کیلئے ادارے کی صدر آئیس بیل دیفورینی نے جمعہ کو غزہ سے لوٹنے کے بعد وہاں کے حالات بیان کرتے ہوئے کہا کہ ’’غزہ میں شہری جس طرح کی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں، انہیں ختم کرنے کیلئے فلسطینی خطے میں انسانی امدادکی رسائی کو بڑھانا ضروری ہے۔ہم نے بارہا کہا کہ غزہ شہریوں کیلئے ناقابل رہائش مقام بن رہا ہے لیکن اب واقعی وہاں زندگی گزارنا کافی مشکل ہے۔ ۲؍ ملین سے زائد افرادشیلٹرز میں زندگی بسر کر رہے ہیں جن کے پاس اپنا سر چھپانے کیلئے صرف پلاسٹک کی شیٹس ہیں۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: سعودی عرب: شاہ سلمان نے مسجد نبویؐ اور مسجد حرام کے مستقل اماموں کو مقرر کیا
انہوں نے غزہ کے حالات بیان کرتے ہوئے مزید کہا کہ ’’جیسا کہ موسم سرما قریب آرہا ہے، اسی لئے غزہ کے شہریوں کیلئے حالات مزید مشکل ہوسکتے ہیں۔ غزہ میں فی الحال جو امداد موجود ہیں وہ شہریوں کیلئے ناکافی ہیں۔‘‘
गाजा में एक छोटी लड़की गिरा हुआ खाना उठा रही है। गाजा इस समय इजरायली नाकाबंदी के कारण खाने की कमी का सामना कर रहा है। pic.twitter.com/yXWmsgfxF8
— The Muslim (@TheMuslim786) May 2, 2024
مستقل جنگ بندی اور شہریوں کا قتل عام روکنے کا مطالبہ
خیال رہے کہ ادارے نے یہ بیان اس وقت دیا ہے جب غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی کی جنگ کو ایک سال مکمل ہونے والے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں اسرائیل کی مسلسل بمباریوں اور انفراسٹرکچر کی تباہی کی وجہ سے نقل و حمل کی سڑکیں ملبے سے ڈھکی ہیں۔ایم ایس ایف مطالبہ کرتا ہے کہ اسرائیل انسانی امداد اور بنیادی اشیاء کی رسائی کیلئے غزہ اور مصر کے درمیان رفح بارڈرکراسنگ کو کھولے۔
A little Palestinian girl stands barefoot in line at a food distribution point, waiting for her turn to receive food for herself and her siblings in the displacement tents in Gaza. pic.twitter.com/eowXHR7wSI
— PALESTINE ONLINE 🇵🇸 (@OnlinePalEng) September 4, 2024
جمعرات کو بھی ادارے نے مطالبہ کیا تھا کہ اسرائیل غزہ میں انسانی امداد کی رسائی کیلئے ’’کلیدی زمینی سرحدیں‘‘ کھولے۔ ادارے نے اپنے بیان میں غزہ میں ’’مستقل جنگ بندی‘‘ اور ’’شہریوں کے قتل عام کوفوری طور پر روکنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔‘‘خیال رہے کہ صہیونی جارحیت کے نتیجے میں خطے میں ۴۱؍ ہزار سے زائد فلسطینیوں نے اپنی جانیں گنوائی ہیں جبکہ ۹۶؍ ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔