• Sun, 24 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ممبئی: ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنس (ٹِس) کی ’’پروگریسیو اسٹوڈنٹس فورم‘‘ پر پابندی

Updated: August 20, 2024, 5:36 PM IST | Mumbai

ممبئی کے ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنس (ٹی آئی ایس ایس) نے بائیں بازو کے نظریات والے اسٹوڈنٹ گروپ ’’پروگریسیو اسٹوڈنٹس فارم‘‘ پر پابندی عائد کرنے کا سرکاری حکم جاری کیا ہے۔ حکم میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ اسٹوڈنٹس فارم ایسی سرگرمیوں میں ملوث ہے جو انسٹی ٹیوٹ کی شہرت کو خراب کر رہی ہیں۔

Tata Institute of Social Science. Photo: INN
ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنس۔ تصویر: آئی این این

تعلیمی اداروں کے اسٹوڈنٹس گروپس کے بائیکاٹ کے عمل کے دوران دوران ممبئی کے ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنس (ٹی آئی ایس ایس)نے بائیں بازو کے نظریات والے اسٹوڈنٹ گروپ  ’’پروگریسیو اسٹوڈنٹس فارم‘‘ پر پابندی عائد کرنے کیلئے سرکاری حکم جاری کیا ہے۔ ٹی آئی ایس ایس ممبئی کے رجسٹرار پروفیسر انیل ستارکی جانب سے جاری کئے گے سرکاری حکم میں کہا گیا ہے کہ یہ نوٹس ہمارے کیمپس میں غیر مستند اور غیر قانونی پروگریسیو اسٹوذڈنٹس فارم (پی ایس ایف ٹی آئی ایس ایس) کی موجودگی سے متعلقہ ہے۔یہ گروپ ایسی سرگرمیوں میں ملوث ہے جو انسٹی ٹیوٹ کی خدمات میں رکاوٹ بن رہی ہیں،یونیورسٹی کی شہرت کو خراب کر رہی ہیں، ہماری کمیونٹی کے ممبران کو ذلیل کر رہی ہیں اور طلبہ اور طبی عملہ کےدرمیان امتیاز کا باعث بن رہی ہیں۔ یہ نشاندہی کی گئی ہے کہ یہ گروپ طلبہ کو ان کی تعلیمی سرگرمیوں سے بھٹکا رہا ہے اور منتشر کر رہا ہے۔ مزید برآں کیمپس میں ہم آہنگی کو بھی خراب کر رہا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: کولکاتا عصمت دری کیس : افواہ پھیلانے پر کارروائی

انسٹی ٹیوٹ کے اس حکم کے مطابق پی ایس ایف کے ممبران کو کیمپس میں کسی بھی طرح کی تقریب منعقد کرنے یا کسی بھی طرح کی تقریب میں حصہ لینے سے باز رکھا گیا ہے۔ اگرپی ایس ایف کے ممبران نے ایسا کرنے کی کوشش کی تو ’’ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور اس کے سنگین نتائج سامنے آئیں گے۔‘‘ حکم میں طلبہ پر زور دیا گیا ہے کہ اگراسٹوڈنٹ فارم پی ایس ایف کے ممبران سے ان کا سامنا ہوتا ہے تو وہ کیمپس کی سیکوریٹی سے رابطہ کریں۔ 
سرکاری حکم میں انسٹی ٹیوٹ نے کہا ہے کہ ’’ اگر کسی طلبہ یا فیکلٹی کے رکن کو گروپ کے باعث تقسیم نظریات کی حمایت کرتے یا ان کی تشہیر کرتےدیکھا گیا تو انہیں انسٹی ٹیوٹ کی پالیسی کے مطابق تادیبی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔‘‘ خیال رہے کہ پی ایس ایف کے لیڈر نے سوشل سائنس انسٹی ٹیوٹ کے اسٹوڈنٹس ونگ کے نائب صدر کا عہدہ حاصل کیا تھا۔ 
خیال رہے کہ انسٹی ٹیوٹ کے پی ایس ایف کے لیڈر اور پی ایچ ڈی اسکالر رام داس پرینی سری ونادن  کو مظاہروں میں شرکت کی وجہ سے ۲؍ سال کیلئے معطل کرنے کے متعدد ماہ بعد سامنے آیا ہے۔ رام داس کاتعلق وائناڈ، کیرالا سے ہے اور وہ دلت طبقے سے تعلق رکھتے ہیں۔وہ کیمپس کے فعال طلبہ لیڈر میں سے ایک تھے۔ 
انہوں نے انسٹی ٹیوٹ کے معطلی کے حکم کے خلاف بامبے ہائی کورٹ سے بھی رجوع کیا تھا۔ خیال رہے کہ اسٹوڈنٹس گروپس، ماہر تعلیم اور اپوزیشن کے قانون سازوں نے ٹی آئی ایس ایس حکام پر طلبہ مخالف سرگرمیوں اور ہندوتوا کی پالیسیوں کا تعاون کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK