• Tue, 17 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

آن لائن گیمنگ پر پابندی عائد کرنے کی اپیل

Updated: August 26, 2024, 1:02 PM IST | Nadeem Asran | Mumbai

بامبے ہائی کورٹ میں ایک سماجی رضا کار نے مفاد عامہ کی عرضداشت داخل کرتے ہوئے جنگلی رمی اور رمی سرکل جیسی جوا کھیلنے والی آن لائن گیمنگ پر پابندی عائد کرنے کی اپیل کی ہے۔

Photo: INN
تصویر : آئی این این

بامبے ہائی کورٹ میں ایک سماجی رضا کار نے مفاد عامہ کی عرضداشت داخل کرتے ہوئے جنگلی رمی اور رمی سرکل جیسی جوا کھیلنے والی آن لائن گیمنگ پر پابندی عائد کرنے کی اپیل کی ہے۔ عرضداشت گزار نے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ اس سے سماجی اور مالی نقصان ہورہا ہے اور نوجوان جوئے میں لاکھوں روپے ہارنے کی صورت میں خود کشی کررہے ہیں اس لئے اسے بند کر دیا جانا چاہئے۔ 
  ایک سماجی رضا کار گنیش رانو نانا ورے نے داخل کردہ عرضداشت کے ذریعہ آن لائن گیمنگ کے سبب ہونے والے سماجی، مالی اور جانی نقصان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’ رمی سرکل جنگلی رمی جیسی آن لائن گیمنگ سائٹ نوجوانوں کو فوری پیسے کمانے پر آمادہ کرتا ہے اور اس لالچ میں کوئی بھی شخص جس میں نوجوانوں کی تعداد زیادہ ہے، اس لت کا شکار ہورہے ہیں۔ مذکورہ بالا آن لائن ایپ کے ذریعہ کھیلے جانے والے اس جوئے میں اکثر و بیشتر نوجوان دھیرے دھیرے مالی مشکلات کا شکار ہونے اورمقروض ہو جانے کے بعد خود کشی جیسا انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔ ‘‘

یہ بھی پڑھئے:۲۱۰۰؍ عازمین اپنی رقم واپسی کے منتظر!

عرضداشت گزار نے مذکورہ بالا ایپ کے ذریعہ کھیلے جانے والا جوا کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے یہ بھی بتایا کہ یہ عوامی گیملنگ ایکٹ۱۸۶۷ء، بامبے پروینشن گیمبلنگ ایکٹ ۱۸۸۷ءاور انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ ۲۰۰۰ء کی خلاف ورزی بھی کرتے ہیں۔ درخواست گزار نے حکومت سے رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ کے تحت حاصل کردہ تفصیلات کا حوالہ دیتے ہوئے یہ بھی کہ حکومت نے بھی آن لائن کھیلے جانے والے اس طرح کے جوا کی اجازت نہیں دی ہے۔ یہی نہیں عرضداشت گزار نے فلمی ستاروں اور کھلاڑیوں کے ذریعہ مذکورہ بالا گیمبلنگ ایپ پر کھیلنے جانے والے جوئے کی تشہیر کرنے پر بھی اعتراض کیا ہے۔ اپیل کنند ہ اس سلسلہ میں گوگل انڈیا پرائیویٹ لمیٹیڈ کو قانونی نوٹس بھیجے جانے اور اس کا کوئی جواب نہ ملنے کی بھی اطلاع دی۔ کورٹ نے مذکورہ بالا عرضداشت کا جائزہ لینے کے بعد سماعت کی تاریخ کا تعین کئے بغیر شنوائی کو ملتوی کر دیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK