جمعرات کی شام بی جے پی ’یووا مورچہ‘ کے ورکروں نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی پر ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کی توہین کا الزام عائد کرتے ہوئے اسکے ممبئی کے دفتر پر حملہ کرکے توڑ پھوڑ کی اور یہاں لگی ہوئی تصویروں پر کالک پوت دی۔
EPAPER
Updated: December 20, 2024, 5:23 PM IST | Shahab Ansari | Mumbai
جمعرات کی شام بی جے پی ’یووا مورچہ‘ کے ورکروں نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی پر ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کی توہین کا الزام عائد کرتے ہوئے اسکے ممبئی کے دفتر پر حملہ کرکے توڑ پھوڑ کی اور یہاں لگی ہوئی تصویروں پر کالک پوت دی۔
جمعرات کی شام بی جے پی ’یووا مورچہ‘ کے ورکروں نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی پر ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کی توہین کا الزام عائد کرتے ہوئے ان کے ممبئی کے دفتر پر حملہ کرکے توڑ پھوڑ کی اور یہاں لگی ہوئی تصویروں پر کالک پوت دی۔ البتہ پولیس نے لاٹھی چارج کرکے حالات پر قابوپایا اور توڑ پھوڑ کرنیوالے تقریباً ۹؍ افراد کو حراست میں لیا۔
حملہ کے وقت جنوبی ممبئی میں واقع آزاد میدان سے متصل کانگریس کے دفتر میں موجود کانگریس لیڈر نظام الدین راعین نے انقلاب کو بتایا کہ شام تقریباً ۵؍ بجے بی جے پی کے کئی کارکنان کانگریس کے دفتر میں اچانک گھس آئے اور یہاں فرنیچراوردفتر کے دیگر سازو سامان کو نقصان پہنچانے لگے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حملہ آوروں نے یہاں لگی کئی سینئر لیڈران کی تصویروں پر سیاہی بھی پھینکی۔البتہ اس دوران پولیس کی ٹیم وہاں پہنچ گئی اور لاٹھی چارج کرکے حملہ آوروں کو منتشر کردیا اور ان میں سے ۹؍ افراد کو حراست میں لینے میں کامیابی حاصل کی۔ تادم تحریر وہ آزاد میدان پولیس اسٹیشن میں موجود تھے اور انہوں نے بتایا کہ اس وقت دونوں جانب سے ایف آئی آر درج کرانے کی کارروائی جاری تھی۔
یہ بھی پڑھئے: ’’ممبئی میں خستہ حال عمارتوں کی مرمت کی جائے ‘‘
ممبئی کانگریس کی صدر ورشا گائیکواڑ نے اس واردات پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ بی جے پی اور سنگھ پریوار ہمیشہ سے ایسا ہی کرتے آئے ہیں۔ جب کبھی وہ ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کا نام سنتے ہیں تو توڑ پھوڑ کرنے لگتے ہیں۔انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ بی جے پی کے کم از کم ۵۰؍ ورکروں نے کانگریس دفتر پر حملہ کیا ۔ انہوں نے مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس سے مطالبہ کیا ہے کہ حملہ آوروں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے۔