• Sun, 24 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

پرانے درختوں کوکاٹنے اور تراشنے میں میونسپل ملازمین کو دقتوں کا سامنا

Updated: April 18, 2024, 11:08 PM IST | Nadeem Asran | Mumbai

ٹھیکیداروں کی شکایت کے مطابق سڑکوں پر درختوں کو کاٹنے یا تراشنے پر ماحولیات کے تحفظ کیلئے کام کرنے والی تنظیمیں رکاوٹ پیدا کر رہی ہیں۔ اسی طرح مکین کھڑی کی گئی اپنی گاڑیاں ہٹانے میں تعاون نہیں کررہے ہیں۔

Municipal employees trimming a tree in Shivaji Park area. Photo: Ashish Raje
شیواجی پارک علاقے میں میونسپل ملازمین ایک درخت کو تراشتے ہوئے۔ تصویر: آشیش راجے

موسم باراں میں تیز ہواؤں اور طوفانی بارش کے سبب درختوں یا شاخوں کے گرنے سے حادثات پیش آتے ہیں جن میں شہریوں کی جان و مال کا نقصان بھی ہوتا ہے۔ اس کے پیش نظر شہری انتظامیہ نے مانسون سے قبل لاکھوں درختوں کی بڑھی ہوئی شاخوں اور پرانے درختوں کو تراشنے اور کاٹنے کی مہم چلا رکھی ہے لیکن  ملازمین کو مکینوں کی جانب سے تعاون نہ ملنے اور ماحولیات کے تحفظ کیلئے کام کرنے والی تنظیموں کی مداخلت  کے سبب پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ درختوں اور ٹہنیوں کو تراشنے اور کاٹنے کا ٹھیکہ لینے والوں اور میونسپل ملازمین نے شہری انتظامیہ سے مکینوں اور غیر سرکاری تنظیموں کے عدم تعاون کے سبب ہونے والی پریشانیوں کی شکایت کی ہے۔ اس کے پیش نظر  بی ایم سی اب اس سلسلہ میں پولیس کے حفاظتی دستہ کی مدد لینے پر بھی غور کررہی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: ای ڈی نے راج کندرا کی ۹۷؍کروڑروپے مالیت کی جائیداد قرق کی

ٹھیکیداروں اور درخت کو تراشنے اور کٹائی کرنے والے ملازمین کا کہنا ہے کہ شہر اور مضافات کے رہائشی علاقوں اور سڑکوں کے کنارے موجود ایسے پرانے درختوں یا بڑھی ہوئی شاخوں کو کاٹنے کی کوشش کی جارہی ہے جن کے گرنے سے جانی و مالی نقصان کا خطرہ لاحق ہے ۔ بی ایم سی کی شہر و مضافات میںدرختوں کو کاٹنے یا تراشنے کے سلسلہ میں کی گئی مردم شماری کے مطابق۳۱؍مئی تک ایک لاکھ۸۶؍ہزار درختوں کی ٹہنیوں کو تراشنا یا پرانے درختوں کو کاٹنے کا ہدف دیا گیا ہے ۔بی ایم سی کےمطابق ان درختوں میں ایک لاکھ ۱۲؍ہزار درخت شہر کی ان سڑکوں پر موجود ہیں جہاں ہمہ وقت گاڑیوں کی آمد و رفت رہتی ہے۔ اس کے علاوہ ہزاروں درخت ان رہائشی علاقوں میں بھی موجود ہیں جہاں نہ صرف  راہگیروں کی آمد و رفت رہتی ہے بلکہ مکینوں کی گاڑیاں بھی  پارک کی گئی ہیں۔ ٹہنیوں کو تراشنے اوردرختوں کو کاٹنے میں پیش آنے والی دشواریوں کی شکایت کرتے ہوئے ٹھیکیداروں اور میونسپل ملازمین نے بتایا کہ اکثر رہائشی علاقوں میں بہت زیادہ درخت موجود ہونے اور شاخیں بڑھ جانے سے نہ صرف ان کے گرجانے بلکہ اس کی وجہ سے جانی و مالی نقصان ہونے کا خطرہ لاحق ہے۔
 ٹھیکیداروں نے یہ بھی شکایت کی ہے کہ ایک طرف درختوں کو کاٹتے وقت ماحولیات کے تحفظ کیلئے کام کرنے والی تنظیموں کی مداخلت کے سبب کام روکنا پڑتا ہے تو دوسری طرف رہائشی علاقوں میں درختوں کے اطراف یا آس پاس پارک کی گئی گاڑیوں کو ہٹانے کی درخواست کے باوجود مکین تعاون نہیں کرتے ہیں۔
  اس ضمن میں بی ایم سی کے گارڈن ڈپارٹمنٹ کے سپرنٹنڈنٹ جتیندر پردیسی سے اس مسئلہ سے متعلق جاننے کی کوشش کی گئی تو انہوں نے بتایا کہ ’’اس سلسلہ میں شہریوں سے مستقل اپیل کی جارہی اور خصوصی طور پر جن کی گاڑیاں درختوں کے نیچے یا آس پاس کھڑی کی جاتی ہیں،  ان سے بھی اپیل کی گئی ہے۔ ان درخواستوں کے ساتھ ہی اب تک ۳؍ہزار ۶۹۰؍ مکینوں اور سوسائٹیوں کو نوٹس بھی جاری کیا گیا ہے۔‘‘ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس کے باوجود میونسپل ملازمین اور ٹھیکیداروں کو مشکلات پیش آرہی ہے اس لئے اس کام کیلئے اب ممکنہ طور پر پولیس کے  دستہ کی مدد لینا پڑسکتا ہے۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK