جی آئی اوسے وابستہ طالبات بڑی تعداد میں جمع ہوئیں اور اردو گھر کے سامنے انسانی زنجیر بنا کر فلسطینی عوام کے حق میں اپنا احتجاج درج کروایا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز تھام رکھے تھے، جن پر فلسطینیوں سے یکجہتی اور اسرائیل کے خلاف مذمتی نعرے درج تھے۔ مظاہرین نے فلسطینی عوام کے حق میں نعرے لگائے اور عالمِ اسلام سے اپیل کی کہ وہ فلسطینیوں پر ہونے والے مظالم کے خلاف آواز بلند کریں۔ اس احتجاج میں مرد و خواتین کے ساتھ ساتھ معصوم بچے بھی شریک ہوئے، جو فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کے لیے پرجوش انداز میں نعرے لگا رہے تھے۔ جی آئی او کی ذمہ داران نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کو ان کے ہی وطن میں بے گھر اور بے سہارا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، جبکہ اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی کا تماشا پوری دنیا دیکھ رہی ہے، لیکن عملی اقدامات اٹھانے کے لیے کوئی تیار نہیں ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پچاس سے زائد مسلم ممالک ہونے کے باوجود ان کی آواز کہیں سنائی نہیں دیتی اور نہ ہی وہ فلسطینیوں پر ہونے والے مظالم کو روکنے کے لیے کوئی مؤثر اقدامات کر رہے ہیں۔ ایسے میں دنیا بھر کے مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ اپنی سطح پر فلسطینی عوام کے حق میں آواز بلند کریں۔ مظاہرین نے حکومتِ ہند سے بھی اپیل کی کہ وہ فلسطینی عوام کی حمایت میں کھڑے ہو اور اسرائیل کے ظلم کے خلاف مضبوط موقف اختیار کرے۔
جی آئی او کی کارکنان اردو گھر کے سامنے سڑک پر انسانی زنجیر بناکر احتجاج کرتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این
جی آئی اوسے وابستہ طالبات بڑی تعداد میں جمع ہوئیں اور اردو گھر کے سامنے انسانی زنجیر بنا کر فلسطینی عوام کے حق میں اپنا احتجاج درج کروایا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز تھام رکھے تھے، جن پر فلسطینیوں سے یکجہتی اور اسرائیل کے خلاف مذمتی نعرے درج تھے۔ مظاہرین نے فلسطینی عوام کے حق میں نعرے لگائے اور عالمِ اسلام سے اپیل کی کہ وہ فلسطینیوں پر ہونے والے مظالم کے خلاف آواز بلند کریں۔ اس احتجاج میں مرد و خواتین کے ساتھ ساتھ معصوم بچے بھی شریک ہوئے، جو فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کے لیے پرجوش انداز میں نعرے لگا رہے تھے۔
یہ بھی پڑھئے: بنجامن نیتن یاہو کے قتل کی سازش کے الزام میں ایک اسرائیلی شخص گرفتار
جی آئی او کی ذمہ داران نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کو ان کے ہی وطن میں بے گھر اور بے سہارا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، جبکہ اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی کا تماشا پوری دنیا دیکھ رہی ہے، لیکن عملی اقدامات اٹھانے کے لیے کوئی تیار نہیں ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پچاس سے زائد مسلم ممالک ہونے کے باوجود ان کی آواز کہیں سنائی نہیں دیتی اور نہ ہی وہ فلسطینیوں پر ہونے والے مظالم کو روکنے کے لیے کوئی مؤثر اقدامات کر رہے ہیں۔ ایسے میں دنیا بھر کے مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ اپنی سطح پر فلسطینی عوام کے حق میں آواز بلند کریں۔ مظاہرین نے حکومتِ ہند سے بھی اپیل کی کہ وہ فلسطینی عوام کی حمایت میں کھڑے ہو اور اسرائیل کے ظلم کے خلاف مضبوط موقف اختیار کرے۔