• Fri, 13 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

افتتاح کے۴؍ماہ بعد بھی ارن -کھارکوپر کے۴؍اسٹیشنوں پر پینے کے پانی اور بیت الخلاء کی سہولت نہیں

Updated: May 13, 2024, 9:13 AM IST | Inquilab News Network | Navi Mumbai

اس ریلوے لائن کا افتتاح وزیر اعظم نے کیا تھا۔ شدیدگرمی کے سبب روزانہ سفر کرنے والوں کومشکلات کا سامنا۔ کوئی اسٹال بھی نہ ہونے سے مسافروں کو مزید پریشانی ہورہی ہے۔

Passengers are angry due to lack of facilities at Aran and other 3 railway stations. Photo: INN
ارن اور دیگر۳؍ریلوے اسٹیشنوں پر سہولیات نہ ہونے سے مسافر ناراض ہیں۔ تصویر : آئی این این

وزیر اعظم نریندر مودی نےارن-کھارکوپرریلوے لائن کا ۴؍ مہینے قبل افتتاح کیا تھا لیکن اس لائن کے ۴؍ اسٹیشنوں پر ابھی تک پینے کا پانی اور بیت الخلاء کی سہولتیں فراہم نہیں کی جاسکی ہیں۔ ارن ریلوے کا راستہ ہاربر لائن سے منسلک ہے اور اس میں ۴؍ ریلوے اسٹیشن ہیں :ارن، دروناگیری، نہوا شینا اور شیمٹی کھار۔ یہ ریلوے لائن بیلاپور سے جڑتی ہے جس کی وجہ سے سیکڑوں مسافروں کو سی ایس ایم ٹی کی طرف سفر کرنا آسان ہو جاتا ہے۔ مسافروں کا کہنا ہے کہ اسٹیشنوں پر واٹر کولر ہونے کے باوجود وہ پینے کے پانی جیسی بنیادی سہولت کیلئے جدوجہد کررہے ہیں۔ 
 ریلوے اسٹیشنوں پر واٹرکولرس کیلئے پانی کی فراہمی تاحال شروع نہیں ہو سکی۔ ۱۲؍ جنوری کو افتتاح کے بعد سےارن ریل روٹ پر روزانہ مسافروں کی تعداد میں اضافہ نظر آرہا ہے۔ ہندوستان ٹائمز کی خبر کے مطابق ارن کے رہنے والے دیپک مہاترے نے کہا کہ ’’درجہ حرارت ۴۰؍ ڈگری سے زیادہ بڑھنے پر ہرکسی کو پیاس لگے گی، یہ فطری ہے۔ اس روٹ پر ٹرینوں کی کم تعداد کی وجہ سے مسافروں کو ٹرین کیلئے زیادہ دیر تک انتظار کرنا پڑتا ہے اور ہر ایک کے پاس پانی کی بوتل نہیں ہوتی ہے۔ ‘‘ انہوں نے مزید کہاکہ ’’کسی کو بھی ان جدید اسٹیشنوں پر ایسی بنیادی سہولیات کی توقع ہے، خاص طور پر برسوں کے انتظار کے بعد۔ ‘‘

یہ بھی پڑھئے: اسدالدین اویسی نے کئی سیٹوں پر’انڈیا‘ کے امیدواروں کو ووٹ دینے کا مشورہ دیا

شبھم گپتا نامی مسافر جو ملاڈ سے کسی کام کیلئے ارن آیا تھا، نے کہاکہ ’’دو پلیٹ فارم پر ٹنکیوں کے ساتھ ۴؍ واٹر کولر ہیں لیکن ان میں پانی نہ ہونے کی وجہ سے ان کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ اس سے بھی بری بات یہ ہے کہ یہاں کوئی اسٹال نہیں ہے جہاں سے میں پانی کی بوتل خرید سکوں۔ یہ مایوس کن اور چونکا دینے والی بات ہے کہ ریلوے حکام نے ۴؍ ماہ قبل ریلوے اسٹیشن کے شروع ہونے کے بعد سےاب تک کچھ نہیں کیا۔ ‘‘
 ۴؍ اسٹیشنوں پر بیت الخلاء کی سہولت نہ ہونے سے منگیش بھگت جیسے روزانہ سفر کرنے والے افراد کو بھی پریشانی ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ریلوے کے اہلکاروں کیلئےایک بیت الخلاء ہےاور وہ بعض اوقات کچھ مسافروں کو اسے استعمال کرنے دیتے ہیں۔ جب کسی کو واقعی جانا ہوتا ہے تو کوئی کیا کرے؟ کیا ریلوے حکام چاہتے ہیں کہ ہم عوامی مقام پر کھلے عام پیشاب کریں ؟ جبکہ سوچھ بھارت مشن جاری ہے۔ ‘‘
 ریلوے کے ایک اہلکار سے رابطہ کرنے پر انہوں نے کہا کہ وہ اس معاملے کو دیکھیں گے۔ سینٹرل ریلوے کے ممبئی ڈویژن کے ڈویژنل ریلوے منیجر رجنیش گوئل سے استفسار کیلئے بار بار رابطہ قائم کیا گیا لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK