• Fri, 22 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

سڈکو نے نوی ممبئی ایئرپورٹ کے قریب درگاہ کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے منہدم کردیا

Updated: November 21, 2024, 8:16 PM IST | Mumbai

سڈکو نے آج نوی ممبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب واقع پہاڑی پر ایک درگاہ کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے منہدم کردیا ہے۔ حکام کا دعویٰ ہے کہ یہ درگاہ ۲۰۱۱ء میں سڈکو کی زمین پر تعمیر کی گئی تھی۔

The shrine which has been demolished. Image: X
وہ درگاہ جسے منہدم کیا گیا ہے۔ تصویر: ایکس

مہاراشٹر کے سٹی اینڈ انڈسٹریل کارپوریشن آف مہاراشٹر لمیٹڈ (سڈکو) نے نوی ممبئی میںپنویل کے پاراگاؤں علاقے میں نوی ممبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب ایک پہاڑی پر بنی ہوئی غیر قانونی درگاہ کو منہدم کردیا گیا ہے۔ مبینہ طور پر یہ درگاہ سڈکو کی زمین پر بنائی گئی تھی۔ این ڈی ٹی وی مراٹھی کی رپورٹ کے مطابق ’’سڈکو حکام نے پولیس اور مقامی انتظامیہ کی مدد سے اپنی زمین پر تعمیر کی گئی حضرت خواجہ پیر کرم علی درگاہ کو منہدم کیا ہے۔ انہدامی کارروائی کے وقت جائے وقوع پر پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: غزہ جنگ: موسم سرما کے درمیان کروڑوں فلسطینی پناہ سے محروم ہیں

مقامی رپورٹس کے مطابق درگاہ کے منتظمین نے سڈکو حکام سے یہ نوٹس ملنے کے بعد کہ ۲۰۱۱ء میں یہ درگاہ غیر قانونی طریقہ سے بنائی گئی تھی پنویل کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔ درگاہ کے منتظمین نے عدالت میں کہا تھا کہ ’’یہ درگاہ ۲۰۰؍ سال پرانی ہے اور غیر قانونی طریقہ سے نہیں بنائی گئی ہے۔‘‘ تاہم، عدالت کے مطابق منتظمین خاطر خواہ ثبوت نہیں پیش کرسکےجس کے بعد عدالت نے درگاہ کے انہدام کا حکم جاری کیا۔ اس ضمن میں سڈکو نے ۲۵؍ اکتوبر کو کہا تھا کہ ’’وہ غیر قانونی درگاہ کے خلاف کارروائی کرے گا۔‘‘ علاوہ ازیں، متعدد ہندو تنظیموں کا دعویٰ تھا کہ ۲۰۱۲ء میں یہ درگاہ غیر قانونی طریقے سے بنائی گئی تھی جبکہ گزشتہ ۱۵؍ سال میں اس عمارت میں توسیع کی گئی ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: راہل گاندھی کا اڈانی کی گرفتاری کا مطالبہ، مودی پر اڈانی کو بچانے کا الزام

گزشتہ سال اکتوبر میں ہندو آئی ٹی سیل نے وزارت خارجہ سے شکایت کی تھی کہ نوی ممبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب ایک درگاہ تعمیر کی گئی ہے۔ تنظیم نے اپنی شکایت میں کہا تھا کہ ’’نوی ممبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے متصل غیر قانونی درگاہ قومی سلامتی کیلئے خطرہ ہے۔ سڈکو نے درگاہ منتظمین کو نوٹس جاری کیا ہے کہ درگاہ کو منہدم کیا جائے لیکن اب تک کوئی ٹھوس کارروائی نہیں ہوئی ہے۔‘‘ اسی درمیان ایک دوسری ہندو تنظیم ہندو جن جاگروتی نے ۲۰۲۳ء میں درگاہ کو منہدم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے خط لکھ کر دعویٰ کیا تھا کہ ’’پہلے پہاڑی پر کچھ پتھر رکھے گئے، اور اس طرح درگاہ کی تعمیر شروع ہوئی ۔ تاہم، بعد میں اسے مزید وسعت دے کر ایک کمپاؤنڈ، فوارہ، گنبد، پانی کے ٹینک، آؤٹ ہاؤس، گیسٹ ہاؤس، اور پارکنگ لاٹ بھی بنایا گیا ۔‘‘ تنظیم نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ ’’ درگاہ قومی سلامتی کیلئے خطرہ ثابت ہوسکتی ہے کیونکہ یہ نوی ممبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے قریب ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK