• Wed, 25 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

اسپیڈ بوٹ کے ہائیڈرولک اسٹیرنگ میں تکنیکی خرابی کے سبب حادثہ ہوا: نیوی

Updated: December 24, 2024, 6:18 PM IST | Nadeem Asran | Mumbai

حادثہ کے وقت اسپیڈ بوٹ میں ڈرائیور نیوی جوان کے ساتھ موجود۲؍ زخمی جوانوں نے حادثہ کی تفصیل فراہم کی

A boat full of passengers at the gateway. Photo,INN. Shadab Khan
گیٹ وے پر مسافروں سے بھری کشتی ۔ ( تصویر، انقلاب: شاداب خان)

نیوی کی اسپیڈ بوٹ کی ٹکر کے سبب نیل کمل نامی فیری بوٹ کے حادثہ کاشکار ہونے اور۴؍ نیوی کے جوان کے علاوہ۱۱؍ سیاحوں کی ہلاکت کا سبب معلوم کرنے کی ضمن میں نیوی کی جانچ کمیٹی نے حادثہ سے متعلق ایک سنسنی خیز انکشاف کرتے ہوئے مذکورہ بالا حادثہ کا سبب اسپیڈ بوٹ کی ہائیڈرولک اسٹیئرنگ میں تکنیکی خرابی اوراس کے لاک ہونے کو قرار دیا ہے ۔یہی نہیں مذکورہ بالا حادثہ میں ہلاک ہونے والے ایک جوان کے اسپیڈ بوٹ چلانے کی تصدیق کرتے ہوئے اسے ماہر تیراک اور اسپیڈ بوٹ چلانے کی بہترین ٹریننگ حاصل کرنے والا بھی بتایا ہے۔ مذکورہ بالا حادثہ کے وقت اسپیڈ بوٹ میں ڈرائیور نیوی جوان کے ساتھ موجود دو زخمی جوان جو آئی این ایس اشونی اور کرنجل اسپتال میں زیر علاج ہیں، نے قلابہ پولیس کو دیئے گئے بیان میں فوت ہونے والے نیوی جوان کرم ویر یادو کے حادثہ

یہ بھی پڑھئے: بی کے سی اور ایسٹرن ایکسپریس ہائی وے نئے کنکٹر کا افتتاح

کے وقت اسپیڈ بوٹ چلانے کا اعتراف کرتے ہوئے حادثہ کی تفصیل فراہم کی اور اپنا بیان درج کرایا ہے۔اسپتال میں زیر علاج نیوی کے اسسٹنٹ انجینئر دیپ کشور نکوشے نے نیوی کی جانچ کمیٹی اور پولیس کو دیئے گئے بیان میں بتایا کہ حادثہ میں فوت ہونے والا نیوی جوان کرم ویر یادو اسٹیرئنگ میں تکنیکی خرابی کے باوجود نیل کمل کے علاوہ بحر عرب میں آس پاس موجود بوٹس کو بچانے کی کوشش کرتا رہا تھا۔‘‘ زخمی نیوی جوان نےبیان میں یہ بھی کہا ہے کہ ایک بار اسپیڈ بوٹ نیل کمل فیری بوٹ کے قریب سے گزری تھی لیکن جب دوبارہ اسٹیئرنگ کو کنٹرول کرتے ہوئے بوٹ کو بچاتے ہوئے نکالنا چاہاتو تکنیکی خرابی سے اسٹیئرنگ نے کام کرنا ہی بند کردیا تھا ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK