• Fri, 31 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

مرکزی حکومت کا نیٹ کے ایک ہزار ۵۶۳؍ طلبہ کے رزلٹ کالعدم قرار دینے کا فیصلہ

Updated: June 13, 2024, 2:15 PM IST | New Delhi

مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ کو بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ نیٹ یو جی ۲۰۲۴ء کے ایک ہزار ۵۶۳؍ طلبہ، جنہیں وقت کی کمی کی بناء پر گریس مارکس دیئے گئے تھے، کہ رزلٹس کالعدم قرار دیئے جائیں گے اور ۲۳؍جون کو دوبارہ امتحان منعقد کیا جائے گا۔ خیال رہے کہ نیٹ کے رزلٹ جاری کئے جانے کے بعد متعدد طلبہ کو ۷۲۰ ؍ نمبرات ملے تھے۔

NET result was released on June 4. Photo: INN
نیٹ کا رزلٹ ۴؍ جون کو جاری کیا گیا تھا۔تصویر: آئی این این

مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ کا اطلاع دی ہے کہ اس نے نیٹ یو جی ۲۰۲۴ء کے ایک ہزار ۵۶۳؍ طلبہ کے اسکورکارڈز کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جنہیں گریس مارکس دیئے گئے تھے۔ خیال رہے کہ حکومت کا یہ فیصلہ تب سامنے آیا ہے جب ملک بھر میں نیٹ امتحان میں دھاندلی کے الزمامات عائد کئے جا رہے ہیں۔ آج مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ دیئے جانے والے اپنے بیان میں کہا کہ مرکز نے یہ اعلان کیا ہے کہ ایک ہزار ۵۶۳؍ طلبہ کو دوبارہ امتحان دینے کا موقع فراہم کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھئے: مسلم علاقوں کی بکرا منڈیوں میں خریدار کم ، تاجروں کا کاروبار متاثر

مرکزی حکومت نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’ایسے ایک ہزار ۵۶۳؍ طلبہ جنہیں وقت کی کمی کی بناء پر گریس مارکس دیئے گئے ہیں کے رزلٹ کی نظر ثانی کرنے کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔ اس کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ ان طلبہ کےرزلٹ کو کالعدم قرار دینے کا فیصلہ کیا ہے اور ان طلبہ کو دوبارہ امتحان دینے کا موقع فراہم کیا جائے گا۔ ۲۳؍ جون کو ان طلبہ کے دوبارہ امتحان لئے جائیں گے اور ۳۰؍ جون کو رزلٹ جاری کئے جائیں گے۔ اس درمیان سپریم کورٹ نے نیٹ یو جی ۲۰۲۴ء کے کاؤنسلنگ کے عمل پر روک نہ لگانے کے اپنے فیصلے کو برقرار رکھا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: یمن اور کانگومیں کشتی غرقابی کے ۲؍مختلف حادثات، ۱۳۵؍افراد ہلاک

خیال رہے کہ منگل کو سپریم کورٹ کی جانب سے نیٹ یو جی کے رزلٹ کو منسوخ کرنے کی عرضی پر سماعت کے بعد مرکزی حکومت اور نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے) کو نوٹس جاری کرنے کے بعد حکومت کا یہ فیصلہ سامنے آیا ہے۔ یہ عرضی نیٹ کے پیپر کے لیک کے الزامات کے سامنے آنے کے بعد داخل کی گئی تھی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK