• Thu, 19 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

نیپال حادثہ: مزید۳؍ افراد ہلاک، جلگاؤں کے۲۵؍مہلوکین کی لاشیں بذریعہ خصوصی طیارہ لائی گئیں

Updated: August 26, 2024, 11:42 AM IST | Sharjeel Qureshi | Jalgaon

لاپتہ لڑکی کا ہنوز کوئی سراغ نہیں ملا ،مہلوکین کے ورثاء کو مرکزی حکومت ۲ ؍ لاکھ اور زخمیوں کو ۵۰؍ ہزار روپے امداد دے گی ،ریاستی حکومت کی جانب سے بھی مہلوکین کو ۵؍ لاکھ روپے امداد دینے کا اعلان۔

Dead bodies in coffins are being unloaded from the cargo plane at Jalgaon airport. Photo: INN
جلگائوں ہوائی اڈے پرکارگو جہاز سے مہلوکین کی تابو ت میں بند لاشیں اتاری جارہی ہیں۔ تصویر : آئی این این

 نیپال بس حادثے میں مہلوکین کی مجموعی تعداد ۳۰؍ تک جا پہنچی ہے۔ کیونکہ شدید زخمی تین والے۳؍ افراد نے دوران علاج دم توڑ دیا ہے۔ اس حادثے میں  لاپتہ ہونے والی گرنی سرودے نامی لڑکی کا ہنوز کوئی سراغ نہیں مل سکا ہے۔ تادم تحریر اس کی تلاش جاری ہے۔ یہ تفصیلا ت ایکناتھ کھڑسے نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کوورنگاؤں میں   دی ہیں۔ یہاں  وہ سنیچر کی شب کو مہلوکین کے اہل خانہ سے تعزیت کیلئےآئے تھے۔ 
جلگاؤں میں   ۲۵؍ مہلوکین کی آخری رسومات ادا کردی گئی
  ضلع کے ورنگائوں ، تلویل، سوسری اور جلگاؤں شہر سے تعلق رکھنے ۲۵؍ مہلوکین کا انتم سنسکار بروز سنیچر کی شب عمل میں  آیا۔ سوا سات بجے ان کی لاشیں ایئر فورس کے خصوصی طیارے کے ذ ریعےجلگائوں لائی گئیں ۔ یہاں پر تقریباً ۲؍گھنٹوں تک چلنے والی کاغذی کارروائی کے بعد رات۱۰؍ بجے کے قریب تمام ۲۵؍ لاشیں انتم سنسکار کیلئے ان کے گائوں روانہ ہو گئیں تھیں ۔ بروز سنیچر اور اتوار کی درمیانی رات ہی تمام ۲۵؍ میتوں کا انتم سنسکار پر نم آنکھوں سے کیا گیا۔ اس وقت جلگائوں ہوائی اڈے پر مہلوکین کے وارثین کے علاوہ دیہی ترقی کے وزیر گریش مہاجن، رابطہ وزیر گلاب راؤ پاٹل، مرکزی وزیر رکشا کھڑسے، راحت اور بازآبادکاری کے ریاستی وزیر انیل پاٹل، ایم ایل اے سریش بھولے اور سنجے سہوکارے، ڈویژنل کمشنر ڈاکٹر پروین گیڈام سمیت آفسران موجود تھے۔ 

یہ بھی پڑھئے:اراکین پارلیمان نے فلسطین کے مظلوموں کیلئے آواز بلند کی

ناسک کے بجائے جلگاؤں ایئرپورٹ پر لاشیں لائی گئیں 
 مہلوکین کی لاشیں ناسک ہوائی اڈے پر اتاری جانے والی تھیں ۔ لیکن راویر حلقہ پارلیمنٹ کی رُکن اور مرکزی وزیر رکھشا کھڑسے نے وزیر اعظم کے جلگائوں دورہ کے حوالے سے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے رابطہ کیا اور لاشیں ناسک ہوائی اڈے کی بجائےجلگائوں ہوائی اڈے پر اتارنے کی درخواست کی، جسے مرکزی وزیر داخلہ نے قبول کیا۔ یاد رہے کہ جلگائوں ہوائی اڈے پر فضائی فوج کے خصوصی طیارے کے اترنے سے پہلے تک کوئی انٹر نیشنل طیارہ نہیں اترا ہے لیکن ایسا پہلی مرتبہ ہوا کہ جلگائوں ہوائی اڈے پر مرکزی وزیر داخلہ کے اجازت سےفضائی فوج کا خصوصی طیارہ بطور انٹر نیشنل طیارہ اتارا گیا۔ یہ طیارہ نیپال سے سیدھا جلگاؤں آیا۔ 
وزیر اعظم راشٹریہ سہائتا فنڈ سے امداد
 بس حادثےمیں ہلاک جلگائوں ضلع کے تمام ۲۷؍ مہلوکین اور اور زخمیوں کو وزیر اعظم راشٹریہ سہائتافنڈ سے مہلوکین کو ۲؍ لاکھ روپےاور زخمیوں کو ۵۰؍ ہزار روپے امداد فراہم کئے جانے کی اطلاع مرکزی وزیر رکھشا کھڑسے نے اخباری نمائندوں سے بات چیت میں دی ہے۔ ریاستی وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے بھی مہلوکین کو ریاستی حکومت کی جانب سے ۵؍ لاکھ روپے امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں  نے یہ بات پرائم انڈسٹریل پارک میں منعقدہ ’’لکھ پتی دیدی ‘‘ تقریب میں کیا ہے۔ 
جلگاؤں  کے بقیہ مسافر ٹورادھورا چھوڑکر واپس آرہے ہیں 
 خیال رہے کہ جلگائوں ، ورنگائوں ، بھساول اور آس پاس کے دیگر قصبات کے۹۰؍افراد ایودھیا میں کنڈلیشور سنستھان کی جانب سے منعقدہ رام کتھامیں شریک ہوئےتھے۔ ۲۱؍ اگست کو یہیں سے چند افراد نے نیپال دیودرشن کیلئے جانے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے گورکھپور سے تین بس نیپال جانے کیلئے بک تھی۔ یہ تینوں بسیں ’’ کیسروانی ٹور اینڈ ٹراویل ایجنسی ‘‘کی تھیں، دو بسوں میں جلگائوں ، اور بھساول کے مسافر سوار تھے۔ ایک بس حادثہ کا شکار ہوئی جبکہ دوسری کے مسافر سلامت ہیں، انہوں نے حادثے کے بعد اپنا سفر درمیان میں ہی ادھورا چھوڑا اور بھساو ل لوٹ رہے ہیں۔ انہیں الہٰ آباد سے ایک ٹرین میں  خصوصی بوگی جوڑ کر بھساول لایا جارہاہے۔ ایم پی رکھشا کھڑسے کے مطابق اتوار کی شب دیر گئے بقیہ مسافر بھساول پہنچ جائیں  گے۔ 
 یہ بس حادثہ جمعہ کی صبح گیارہ بجے نیپال میں ہوا تھا جس میں بس ڈرائیور اور کنڈیکٹر سمیت ۲۷؍ افراد ہلاک ہوئے اور ۱۶؍ افراد زخمی ہوئے تھے۔ جن میں  ۳؍ کی موت ہوگئی اور اب بھی ۱۳؍ افراد کٹھمنڈو کے اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK