آج صبح دہلی کی تقریباً۴۰؍ اسکولوں کو بم سے اڑانے کی دھمکیاں موصول ہوئی ہیں۔ سائبر حکام دھمکی آمیز ای میل بھیجنے والے کو ٹریس کر رہے ہیں۔ یاد رہے کہ مئی ۲۰۲۴ء میں دہلی کی ۱۰۰؍اسکولوں کو بم سے اڑانے کی جعلی دھمکیاں موصول ہوئی تھیں۔
EPAPER
Updated: December 09, 2024, 3:20 PM IST | New Delhi
آج صبح دہلی کی تقریباً۴۰؍ اسکولوں کو بم سے اڑانے کی دھمکیاں موصول ہوئی ہیں۔ سائبر حکام دھمکی آمیز ای میل بھیجنے والے کو ٹریس کر رہے ہیں۔ یاد رہے کہ مئی ۲۰۲۴ء میں دہلی کی ۱۰۰؍اسکولوں کو بم سے اڑانے کی جعلی دھمکیاں موصول ہوئی تھیں۔
پی ٹی آئی نے رپورٹ کیا ہے کہ ’’آج صبح دہلی کی تقریباً ۴۰؍ اسکولوں کو ای میل کے ذریعے بم سے اڑانے کی دھمکیاں موصول ہوئی ہیں۔ ایک اجنبی پولیس آفیسر نے بتایا ہے کہ ’’صبح ۹؍ بجکر ۳۰؍منٹ پر ہم نے کوئی مشکوک شئے برآمد نہیں کی ہے۔ تاہم، تفتیش جاری ہے۔‘‘ رپورٹس کے مطابق ’’ای میل کے ذریعے راجدھانی کی متعدد اسکولوں کو بم سے اڑانے کی دھمکیاں موصول ہوئی ہیں جن میں دہلی پبلک اسکول آر کے پورم، جی ڈی گوئنکا، دی برٹش اسکول، دی مدر انٹرنیشنل، ماڈرن اسکول، دہلی پبلک اسکول وسنت کنج، دہلی پبلک اسکول، دہلی پبلک اسکول ایسٹ آف کیلاس ، سلوان پبلک اسکولس اور دیگر شامل ہیں۔ ای میل، جو اتوار کی رات ۱۱؍بجکر ۳۸؍ منٹ پر بھیجا گیا تھا، میں دعویٰ کیا گیا ہے
یہ بھی پڑھئے: شام میں تختہ پلٹ، بشارالاسد کا اقتدار ختم، ’آزادی‘ کا اعلان
دہلی کے ایک اجنبی فائر سرویس آفیسر نے بتایا کہ ’’پہلا ای میل جی ڈی گوئنکا اسکول، پچھم ویہار میں صبح ۶؍ بجکر ۱۵؍ منٹ پر درج کیا تھا ۔ اس کے بعد صبح ۷؍ بجے دہلی پبلک اسکول کی جانب سے کال موصول ہوا تھا۔ بم سے اڑانے کی دھمکی موصول ہونے کے بعد فائر حکام، بم دریافت کرنے والی ٹیمیں اور پولیس افسران نے کتوں کے دستے کے ساتھ اسکولوں کی نگرانی کی تھی۔دی انڈین ایکسپریس نے رپورٹ کیا ہے کہ ’’طلبہ اور اساتذہ کا انخلاء کیا گیا تھا اورتفتیش کیلئے عارضی طور پر اسکولوں کوبند رکھا گیا تھا۔اخبار نے شناخت نہ کئے گئے اہلکاروں کے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’سائبر کرائم کی ٹیمیں ای میل بھیجنےوالے کو ٹریس کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔‘‘اس پر ردعمل کااظہار کرتے ہوئے دہلی کی وزیر اعلیٰ آتشی سنگھ نے کہا کہ ’’دہلی کی صورتحال اس سے پہلے کبھی اتنی خراب نہیں ہوئی تھی۔‘‘آتشی سنگھ نے اپنے سوشل میڈیا پر لکھا ہے کہ ’’دہلی میں تاوان مانگنے، فائرنگ اور قتل کے روزانہ کے وارداتوں کے علاوہ اب اسکولوں کو بم سے اڑانے کی دھمکیاں بھی دی جارہی ہیں۔بی جے پی کے اقتدار والی حکومت دہلی کو تحفظ فراہم کرنے میں بری طرح ناکامیاب ہوئی ہے۔‘‘
दिल्ली में रोजमर्रा होने वाली फिरौती, हत्याओं, गोलीबारी की घटनाओं के बाद अब स्कूलों को बम से उड़ाने की धमकियाँ मिल रही है।
— Atishi (@AtishiAAP) December 9, 2024
दिल्ली में लॉ एंड ऑर्डर की ऐसी बदहाल हालत पहले कभी नहीं रही। भाजपा शासित केंद्र सरकार दिल्ली वालों को सुरक्षा देने के अपने इकलौते काम में फेल हो चुकी है… https://t.co/ntpJmTD4yE
عام آدمی پارٹی کے چیف اروند کیجریوال نے کہا کہ ’’دہلی کی صورتحال اس حد تک خراب ہونے کیلئے وزیر داخلہ امیت شاہ کو عوام کوجواب دینا ہوگا۔‘‘یاد رہے کہ مئی میں دہلی کی تقریباً ۱۰۰؍ اسکولوں کو بم سے اڑانے کی دھمکی موصول ہونے کے بعد یہ دوسری مرتبہ ہے جب اسکولوںکو بم سے اڑانے کی دھمکیاں موصول ہوئی ہیں۔مئی میں تفتیش کے بعد پولیس نے معلوم کیا تھا کہ یہ دھمکیاں جعلی تھیں۔ گزشتہ متعدد ماہ سے دہلی کے اسپتالوں اور ایئرپورٹس کو بھی بم سےاڑانے کی دھمکیاں موصول ہورہی ہیں۔ گزشتہ ماہ دہلی ہائی کورٹ نےدہلی حکومت کو اس طرح کی ایمرجنسیوں سے نمٹنے کیلئے اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجر بنانے کا حکم جاری کیا تھا۔