• Sun, 05 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

نیوآرلینز حملہ: مہلوک حملہ آورسابق امریکی فوجی تھا اورداعش سے متاثر تھا: پولیس

Updated: January 03, 2025, 2:44 PM IST | Agency | Washington

اس حملے میں ۱۵؍ افراد ہلاک ہوچکے اور ۳۵؍ افراد زخمی بتائے گئے۔

Officials from the FBI and other investigative agencies can be seen gathering evidence at the crime scene. Photo: INN
ایف بی آئی اور دیگر تفتیشی ایجنسیوںکے اہلکار، جائے واردات پر شواہد اکھٹا کرتے ہوئے دیکھے جاسکتے ہیں۔ تصویر: آئی این این

: ریاست لوزیانا میں ہجوم پر ٹرک چڑھانے والے حملہ آور کی شناخت ہو گئی جس کی گاڑی سے داعش کا جھنڈا ملا ہے۔ حملے کے کئی گھنٹے بعد بھی ابھی تک یہ واضح نہیں کہ آیا حملہ آور کے ساتھ دیگر افراد بھی شریک تھے یا نہیں۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق گزشتہ روز امریکہ کے شہر نیو آرلینز میں ملزم نے ہجوم پر گاڑی چڑھادی جس کے نتیجے میں ۱۵؍ افراد ہلاک جبکہ۳۵؍ افراد شدید زخمی ہوگئے تھے۔ ہجوم پر ٹرک چڑھانے والے حملہ آور کی شناخت ہو گئی اور اس کا نام شمس الدین جباربتایا گیا ہے، ٹیکساس میں  رہنے والا یہ ۴۲؍ سالہ سابق امریکی فوجی بتایا جارہا ہے، جس نے دس سال فوج میں خدمات انجام دی ہیں۔ خبر رساں ایجنسی کے مطابق ملزم کی گاڑی سے داعش کا جھنڈا ملا، جس کے بعد ایف بی آئی نے واقعے کو دہشت گردی کا معاملہ قراردیا ہے۔ 
 حملہ آور کی ویڈیوزوائرل
 اس معاملے کی تحقیقات کرنے والے حکام کو حملہ آور کی کئی ویڈیوز ملی ہیں جو حملے کے منصوبے پر عمل سے پہلے ریکارڈ کی گئیں۔ شمس الدین نے ان ویڈیو ریکارڈنگز میں خود کو درپیش مشکلات کا ذکر کیا۔ اس کے علاوہ یہ بھی بتایا کہ اس نے اپنے خاندان والوں کو اکٹھا کرنے اور قتل کی منصوبہ بندی کی تھی۔ یہ بات دو با خبر عہدے داران نے بتائی۔ امریکی فوج میں جنگی تمغہ حاصل کرنے والے سابق فوجی شمس الدین نے یہ بھی بتایا کہ اس نے کس طرح اپنے منصوبوں کو تبدیل کیا۔ امریکی نیوز چینل سی این این کے مطابق ایک وڈیو ریکارڈنگ میں اس نے داعش میں اپنی شمولیت کا اعلان کیا۔ ساتھ ان وجوہات پر بھی روشنی ڈالی جن کے باعث وہ اس دہشت گرد تنظیم سے جڑنے پر مجبور ہوا۔ شمس الدین جبار اپنی پوری زندگی ٹیکساس میں مقیم رہا۔ اس نے کئی برس تک امریکی فوج میں خدمات انجام دیں۔ منگل اور بدھ کی درمیانی شب وہ ایک چھوٹا ٹرک چلاتے ہوئے نیو آرلینز شہر کے تاریخی سیاحتی مقام فرنچ کوارٹر پہنچ گیا۔ اس نے اپنی سواری کو تیز رفتاری کے ساتھ وہاں موجود لوگوں پر چڑھا دیا جو نئے سال کے آغاز کے بعد جشن منا رہے تھے۔ اس واقعے میں کم از کم۱۵؍ افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔ 

یہ بھی پڑھئے: بالآخرمنو بھاکر کو کھیل رَتن دینے کا اعلان

مشتبہ حملہ آور داعش کی سوچ کا حامل تھا: بائیڈن
 امریکی صدر جو بائیڈن نے بدھ کے روز اعلان کیا ہے کہ حکام اس بات کی تحقیقات کر رہے ہیں کہ آیا لاس ویگاس میں ٹرمپ ہوٹل کے سامنے ٹیسلا سائبر ٹرک دھماکے اور نیو آرلینز میں مجمع پر گاڑی چڑھانے کے واقعات میں کوئی تعلق تو نہیں ہے۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بائیڈن نے کہا کہ ابھی تک اس حوالے سے بتانے کیلئے کچھ نہیں ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ نیو آرلینز میں مشتبہ حملہ آور داعش تنظیم کی سوچ کا حامل تھا۔ بائیڈن کے مطابق ایف بی آئی نے انہیں بتایا کہ حملہ آور شمس الدین جبار نے حملے سے چند گھنٹے قبل سوشل میڈیا پر چند ویڈیو کلپ پوسٹ کیے تھے جن سے واضح ہوتا ہے کہ اس نےداعش کے خیالات اپنا لیے تھے۔ شمس الدین کو پولیس نے موقع پر ہی فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا تھا۔ 
 امریکی صدر نے مقامی پولیس اہل کاروں کی فوری کارروائی کو سراہا جس نے بائیڈن کے مطابق مزید لوگوں کو ہلاک اور زخمی ہونے سے بچا لیا۔ بائیڈن نے واقعے میں ہلاک ہونے والوں اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا جو اس روز سال نو کا جشن منا رہے تھے۔ 

 مشتبہ حملہ آور کی تصویر۔ تصویر: آئی این این

 لاس ویگاس میں ٹرمپ ہوٹل کے باہر ٹیسلا کے سائبر ٹرک میں دھماکہ، ایک شخص ہلاک،۷؍ زخمی
امریکی شہر لاس ویگاس میں ڈونالڈ ٹرمپ کی زیر ملکیت ٹرمپ انٹرنیشنل ہوٹل کے باہر ٹیسلا کا سائبر ٹرک دھماکے سے تباہ ہوگیا، واقعے میں ڈرائیور ہلاک اور۷؍افراد زخمی ہوگئے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی حکام کا کہنا ہے کہ فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) نے دہشت گردی کے پہلو پر واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہے۔ عینی شاہدین کی جانب سے بنائی گئی ویڈیوز میں ہوٹل کے باہر کھڑے ٹرک کو دھماکے کے بعد شعلوں میں گھرا ہوا دیکھا جاسکتا ہے۔ یہ واقعہ نیو آرلینز میں سال نو کی تقریبات کے دوران ایک شخص کی جانب سے راہگیروں پر ٹرک چڑھانے کے چند گھنٹے بعد پیش آیا ہے، جس میں ۱۵؍ افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ لاس ویگاس میں واقع ٹرمپ انٹرنیشنل ہوٹل، نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ’دی ٹرمپ آرگنائزیشن‘ کا حصہ ہے، ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک۲۰۲۴ء کی صدارتی مہم میں ٹرمپ کے اہم حامی تھے اور ان کے صدارتی مشیر بھی ہوں گے۔ لاس ویگاس میٹروپولیٹن پولیس ڈپارٹمنٹ کے شیرف کیون میک میہل نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ’ظاہر ہے ایک سائبر ٹرک اور ٹرمپ ہوٹل سے بہت سے سوالات قائم ہورہے ہیں۔ ‘ ایف بی آئی نے ڈرائیور کی شناخت کرلی ہے جو ظاہر نہیں  کی گئی۔ ایلون مسک نے کہا ہے کہ دھماکے کا سائبر ٹرک سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ 

ہوٹل کے دروازے کے پاس ٹرک جلتا ہوا دیکھا جاسکتا ہے۔ تصویر: آئی این این

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK