نیوزکلک کے بانی پربیر پرکیاستھا کی فوری رہائی کا حکم دیتے ہوئے سپریم کورٹ کے جسٹس بی آر گوائی اور سندیپ مہتا کی بنچ نے کہا کہ ریمانڈ کی کاپی فراہم نہیں کی گئی تھی جس سے ان کی گرفتاری کالعدم ہے۔
EPAPER
Updated: May 15, 2024, 1:47 PM IST | Inquilab News Network | New Delhi
نیوزکلک کے بانی پربیر پرکیاستھا کی فوری رہائی کا حکم دیتے ہوئے سپریم کورٹ کے جسٹس بی آر گوائی اور سندیپ مہتا کی بنچ نے کہا کہ ریمانڈ کی کاپی فراہم نہیں کی گئی تھی جس سے ان کی گرفتاری کالعدم ہے۔
سپریم کورٹ نے نیوز کلک کے بانی پربیر پرکیاستھا کی رہائی کے معاملے میں دہلی پولیس کی ا نسداد دہشت گردی قانون کے تحت ان کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔ جسٹس بی آر گوائی اور سندیپ مہتا کی بنچ نے آج کہا کہ انہیں ریمانڈ کی کاپی فراہم نہیں کی گئی ہے جس سے ان کی گرفتاری کالعدم ہے۔ جسٹس مہتا نے کہاکہ ’’عدالت اس معاملے میں بالکل واضح انداز میں کہہ رہی ہے کہ ان کی گرفتاری کی بنیاد فراہم نہیں کی گئی ہے۔ اپیل کنندہ پنکج بنسل کیس کے بعد حراست سے رہائی کا حقدار ہے ۔ پولیس ریمانڈ کا حکم غلط ہے۔‘‘سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ پنکج بنسل کیس میں مارچ کے فیصلے میں ملزم کو تحریری طورپر گرفتاری کی بنیاد فراہم کی جانی چاہئے۔
یہ بھی پڑھئے: یوپی اے ٹی ایس کی ہزیمت، ۱۱؍ مسلم نوجوانوں کی ضمانت منظور
خیال رہے کہ ٹرائل کورٹ پرکیاستھا پر ضمانت کی شرائط عائد کرے گی۔ ایڈیشنل سالیسٹر جنرل (اے ایس جی ) ایس وی راجو ، جنہوں نے پولیس کے حق میں دلیل دی،کہا کہ جب کہ پرکیاستھا کی گرفتاری کو کالعدم قرار دیا گیا ہے، لیکن یہ انہیں گرفتار کرنے کیلئے اپنے صحیح اختیارات کا ستعمال کرنے سے نہیں روک سکتی۔ جسٹس گوائی نے جواب دیا کہ ’’ قانون کے تحت آپ جو بھی کرنا چاہتے ہے آپ کو اس کی اجازت ہے۔‘‘
سپریم کورٹ نے ۳۰؍ اپریل کو پربیر کی گرفتاری کے متعلق کہا کہ دہلی پولیس نے ان کے وکیل کو بتائے بغیر مجسٹریٹ کے سامنے جلد بازی کی۔ سپریم کورٹ نے یہ بھی حیران کن پایا کہ ریمانڈ کا حکم ان کے وکیل کی جانب سے ریمانڈ کی درخواست موصول ہونے سے پہلے ہی منظور کرلیا گیا تھا۔