نیویارک پولیس نے برنارڈ کالج کی لائبریری میں دھرنا دینے والے طلبہ پر کریک ڈاؤن کیا ہے جو کولمبیا یونیورسٹی سے معطل کئے گئے طلبہ کی معطلی کے خلاف احتجاج کررہے تھے۔طلبہ نےکہا ’’ہم فلسطین کی آزادی کیلئے اپنی جدوجہد کو نہیں روکیں گے۔‘‘
EPAPER
Updated: March 06, 2025, 10:39 PM IST | New York
نیویارک پولیس نے برنارڈ کالج کی لائبریری میں دھرنا دینے والے طلبہ پر کریک ڈاؤن کیا ہے جو کولمبیا یونیورسٹی سے معطل کئے گئے طلبہ کی معطلی کے خلاف احتجاج کررہے تھے۔طلبہ نےکہا ’’ہم فلسطین کی آزادی کیلئے اپنی جدوجہد کو نہیں روکیں گے۔‘‘
نیویارک پولیس نے برنارڈ کالج کی لائبریری میں دھرنا دینے والے طلبہ پر کریک ڈاؤن کیا ہے۔ یہ طلبہ کولمبیا یونیورسٹی میں فلسطین حامی احتجاج کیلئے معطل کئے گئے طلبہ کی حمایت میں احتجاج کررہے تھے۔پولیس نے بدھ کو کہا کہ ’’ہم مبینہ بم کی دھمکی کی وجہ سے تفتیش کر رہے تھے۔‘‘مظاہرین طلبہ نے بدھ کی دوپہر برنارڈ ملسٹین لائبریری میں دھرنا دیا تھا جسے انہوں نے حسام ابوصفیہ لائبریری زون قرار دیا ہے۔ یاد رہے کہ حسام ابوصفیہ غزہ کے کمال ادوان اسپتال کے ڈاکٹر ہیںجنہیں اسرائیلی فوج نے دسمبر میں حراست میں لیا تھا۔
🪧 Police intervene at #Barnard College in New York City amid renewed pro-Palestine protests as demonstrators occupy the library lobby
— wirdmedia 🌐 (@wirdmedia) March 6, 2025
🚨 Several protesters are taken into custody while chanting slogans including `Free Palestine` and displaying Palestinian flags pic.twitter.com/kDmILLnXEm
کولمبیا اسٹوڈنٹ فارجسٹس ان فلسطین کی مذمت
اس ضمن میں کولمبیا اسٹوڈنٹ فار جسٹس ان فلسطین گروپ نے ایک ایکس پوسٹ شیئر کیا ہے جس میں لکھا ہےکہ ’’ہم نے ملسٹین لائبریری کو حسام ابوصفیہ سے موسوم کر دیا ہے تا کہ عالمی برداری حسام ابوصفیہ کی طرف توجہ دے اوران کی فوری حراست کیلئے کارروائی کرے۔ انہیں اب بھی بچایا جاسکتا ہے۔برنارڈ فلسطین حامی تقریر اور وکالت پر ہونے والے کریک ڈاؤن کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی مزاحمت میں توسیع کر رہا ہے۔ برنارڈ کالج کولمبیا یونیورسٹی سے متعلقہ ہے جو ملسٹین لائبریری میں پیدا ہونے والے انتشار سے آگاہ ہے۔‘‘لائبریری سے طلبہ کو باہرنکالے جانے کے بعد نیویارک پولیس ڈپارٹمنٹ نے کہا کہ ’’پولیس افسران اب بھی جائے وقوع پر ہیں اور حراستیں عمل میں آرہی ہیں۔ اب بھی یہ واضح نہیں ہے کہ کتنے طلبہ کو حراست میں لیا گیا ہے اور ان پر کیاالزامات عائد کئے گئے ہیں۔‘‘گروپ نے طلبہ پر ہونے والے کریک ڈاؤن کیلئے یونیورسٹی کی مذمت کی ہے۔ گروپ نے کہا کہ ’’ہم روکنے کی کتنی بھی کوششیں کر لیں وہ ابوصفیہ لائبریری زون کو بند نہیں کر سکتے کیونکہ ہم فلسطین کی آزادی کیلئے اپنی جدوجہد نہیں روکیں گے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: اسرائیل ہمیشہ سے مسئلہ رہا ہے، حماس نہیں: فلسطینی حکام
طلبہ کے ساتھ امتیاز
نیویارک چیپٹر آف دی کاؤنسل آف امریکن اسلامک ریلیشن (سی اے آئی آر) وکالتی گروپ نے برنارڈ طلبہ کے ’’امتیازی انخلاء‘‘ کی مذمت کی ہے۔ اس ضمن میں چیپٹر کے ایگزیکٹیو افافے ناشے نے کہا کہ ’’برنارڈ کالج سے فلسطین کی حمایت کرنے والے طلبہ کا انخلاء نہ صرف یہ کہ طلبہ کے حقوق کی خلاف ورزی ہے بلکہ اسرائیل کے مظالم کے خلاف آوازاٹھانےوالے افراد کو خاموش کرانے اور انہیں سزا دینے کی منظم کوشش ہے۔سیاسی طورپرمحرک یہ کریک ڈاؤن انسانی حقوق اور انصاف کا مطالبہ کرنے والے طلبہ کے تئیں یونیورسٹی انتظامیہ کی دشمنی کو ظاہر کرتا ہے۔‘‘