• Thu, 26 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

نکوبار: باشندوں کا ایئرپورٹ کی زمین کے حصول کیلئے حکومت سے مناسب معاوضےکا مطالبہ

Updated: August 19, 2024, 7:40 PM IST | Inquilab News Network | New Delhi

۷۲ ہزار کروڑ روپئے کی مالیت کے دی گریٹ نکوبار پروجیکٹ سے مقامی آبادی خوش نہیں ہے۔ دی انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، مقامی آبادی شکوہ کررہی ہے کہ انہیں ان کی زمینوں کے بدلے مناسب معاوضہ نہیں دیاگیا۔ انہوں نے روزگار کے چھن جانے پر زیادہ معاوضہ اور ایئرپورٹ کے پاس دکان دینے کا مطالبہ کیاہے۔

Photo: INN
تصویر : آئی این این

جولائی میں انڈمان و نکوبار انتظامیہ نے مرکزی حکومت کو دی گریٹ نکوبار پروجیکٹ کے ممکنہ سماجی اثرات پر  رپورٹ سونپی تھی لیکن مقامی عوام اس رپورٹ سے خوش نہیں ہیں۔ پیر کو شائع ہوئی دی انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق، گریٹ نکوبار جزیرے کے شہری بین الاقوامی ایئرپورٹ کیلئے دی گئی زمینوں کے بدلے مناسب معاوضے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ ۷۲ ہزار کروڑ روپے کے دی گریٹ نکوبار پروجیکٹ کے تحت ایک بین الاقوامی ہوائی اڈہ بھی بنایا جائے گا۔ اس کے علاوہ، ۳۵ ہزار کروڑ روپے کی ٹرانس شپمنٹ بندرگاہ، ایک پاور پلانٹ، ایک ٹاؤن شپ اور سیاحتی انفراسٹرکچر میں بھی سرمایہ کاری کی جائے گی۔ اس پروجیکٹ کیلئے تقریبا ۱۶۰ مربع کلومیٹر کی زمین مختص کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھئے:امیت شاہ نے سی اے اے کی حمایت کی، احمد آباد میں شہریت کے سرٹیفکیٹ تقسیم کئے

ڈی گریٹ نکوبار پروجیکٹ کو نیشنل گرین ٹربیونل کی جانب سے ماحولیاتی کلیرنس ۴ نومبر ۲۰۲۲ کو ملا تھا۔ پروجیکٹ کیلئے تقریبا ۸۳۵ ہیکٹر زمین درکار ہوگی جس میں سے ۴۰۰ ہیکٹر زمین نجی ملکیت ہے جبکہ بقیہ زمین حکومت کے قبضہ میں ہے۔ 
ماہرین اور تحقیق دانوں نے اس پروجیکٹ کو ماحولیاتی کلیرنس ملنے پر شدید اعتراض کیا تھا۔ ان کا ماننا ہے کہ اس پروجیکٹ کے مقامی ابادی اور ماحول پر سنگین اثرات مرتب ہوگے۔ دہلی کی ایک غیر سرکاری تنظیم پروب ریسرچ اینڈ سوشل ڈیولپمنٹ پرائیویٹ لمٹیڈ کی جانب سے گریٹ نکوبار پروجیکٹ سے متاثر ہونے والوں کا سماجی سروے کیا گیا تھا۔ انڈین ایکسپریس کے مطابق، اس تحقیق میں انفراسٹرکچر پروجیکٹس اور ترقیاتی کاموں کے سماج پر ممکنہ اثرات کا جائزہ لیا گیا ہے۔ انڈین ایکسپریس کے مطابق غیر سرکاری تنظیم نے جون میں ماہرین کے ساتھ اس پروجیکٹ کے ممکنہ سماجی اثرات پر عوامی بحث کا انعقاد کیا تھا جس کے بعد فائنل رپورٹ انڈمان و نکوبار انتظامیہ کو گزشتہ ماہ سونپی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھئے: اسرائیل کی عوفرجیل میں فلسطینی قیدیوں کو روزانہ صرف ۴۵؍ منٹ کیلئے پانی دیا جاتا ہے

انڈین ایکسپریس کے مطابق کیمپ بیل بے تعلقہ کے گاندھی نگر اور شاستری نگر کے شہریوں نے ایئرپورٹ کی تعمیر اور اس بدولت ہونے والی نقل مکانی اور روزگار کے مواقع چھن جانے پر روشنی ڈالی ہے۔ان دو گاؤں کی تقریبا ۴۰۰ ہیکٹر زمین دی گریٹ نکوبار پروجیکٹ میں استعمال کی جائے گی۔ مقامی افراد اور گاؤں والوں نے غیر سرکاری تنظیم کی رپورٹ کو ناکام قرار دیااور مطالبہ کیا کہ ان کی زمینوں کے سرکل ریٹ بڑھائے جائیں، درختوں کی کٹائی پر زیادہ معاوضہ دیا جائے اور متاثر ہونے والے خاندانوں کو ایئرپورٹ کے پاس ایک دکان یا ملازمت فراہم کی جائے۔ دی انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق ایئرپورٹ پروجیکٹ سے ۲۱۳ خاندان متاثر ہوں گے اور ناریل، امرود، کیلا اور آم کے ہزاروں درخت کاٹے جائیں گے۔
رپورٹ کے مطابق فی الحال مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے ماہرین کا ایک گروپ اس پروجیکٹ سے ہونے والے اثرات کا جائزہ لے رہا ہے۔ اس گروپ میں دو سماجیات داں، مقامی پنچایت کے ممبران اور حکومتی افسران شامل ہے۔ رپورٹ کے مطابق، ۲۶ اور ۲۷ اگست کو مذکورہ گروپ کے ممبران نکوبار کا دورہ کریں گے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK