بھیونڈی پارلیمانی حلقہ کے امیدوار کی سوشل میڈیا پر وائرل تصویر سے سیاسی ہلچل میں اضافہ۔
EPAPER
Updated: May 12, 2024, 11:04 AM IST | Ejaz Abdul Gani | Bhiwandi
بھیونڈی پارلیمانی حلقہ کے امیدوار کی سوشل میڈیا پر وائرل تصویر سے سیاسی ہلچل میں اضافہ۔
جوں جوں پانچویں مرحلہ کے انتخابات کی تاریخ نزدیک آرہی ہے سیاسی پارٹیوں اور امیدواروں کے ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھار بھی تیز ہو رہی ہے۔بھیونڈی پارلیمانی حلقہ سے بطور آزاد امیدوار اپنی قسمت آزما رہے جیجاؤ سنستھا کے نلیش سامبرے کی ہندو انتہا پسند لیڈر سمبھاجی بھڈے کیساتھ تصویر سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہورہی ہے۔ نلیش سامبرے پر الزام ہے کہ وہ بدھ، مسلم اور پسماندہ طبقات کے ووٹ تقسیم کرنے کیلئے الیکشن لڑ رہے ہیں۔
بھیونڈی پارلیمانی حلقہ کے انتخابات ۲۰؍ مئی کو ہوں گے۔اس مرتبہ بی جے پی کے کپل پاٹل، این سی پی کے سریش مہاترے عرف بالیا ماما اور جیجاو سنستھا کے نلیش سامبرے کے درمیان سہ رخی مقابلہ ہے۔تینوں امیدوار کروڑ پتی ہیں جو اپنی جیت کا دعویٰ کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: ’’جسے’الف ‘نہ آتاہو اُسے۱۰؍دن میں اخبار پڑھنے کے لائق بناسکتا ہوں‘‘
دریں اثناء سوشل میڈیا پر نلیش سامبرے کی ایک تصویر تیزی وائرل ہورہی ہے جس میں وہ شیو پرشٹھان کے صدر اور متنازع لیڈر سمبھاجی بھڈے کے ساتھ کھڑے نظر آرہے ہیں۔اس تصویر کے وائرل ہونے سے سیاسی گلیاروں میں کافی ہلچل مچی ہوئی ہے۔بھیما کورے گاؤں سانحہ کے سبب دلت سماج سمبھاجی بھڈے سے سخت نالاں ہے وہیں نلیش سامبرے نے آج تک کپل پاٹل پر کسی طرح کی تنقید نہیں کی۔ دوسری جانب سمبھاجی بھڈے نے مسلمانوں کے خلاف بھی کافی زہر اگلا ہے۔ خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ نلیش سامبرے کی متنازع لیڈر کے ساتھ تصویر وائرل ہونے سے دلت اور مسلم سماج میں ناراضگی میں اضافہ ہوگا۔ اس ضمن میں نلیش سامبرے سے رابطہ قائم کرنے کی کوشش کی گئی لیکن انہوں نے فون ریسیو نہیں کیا۔