• Sat, 21 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

این آر آئیز کیلئے ہندوستان کی ترقی میں تعاون کے بے شمار مواقع: نرملا سیتا رمن

Updated: September 29, 2024, 12:01 PM IST | Agency | Samarkand

ملک کی وزیر خزانہ نے یقین دلایا کہ ہندوستانی تارکین وطن کی فلاح و بہبود اور خوشحالی ہمیشہ ہندوستان کے لئے اولین ترجیح رہے گی۔

Nirmala Sitharaman. Photo: INN
نرملا سیتا رمن۔ تصویر :آئی این این

وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے کہا کہ این آر آئیز کیلئے ہندوستان کی ترقی کی کہانی میں شامل ہونے کے بے شمار مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ہندوستانی تارکین وطن کی فلاح و بہبود اور خوشحالی ہمیشہ ہندوستان کے لئے اولین ترجیح رہے گی۔ 
خیال رہے کہ ہندوستانی حکومت اور جمہوریہ ازبکستان کی حکومت کے درمیان دو طرفہ سرمایہ کاری معاہدہ (بی آئی ٹی) پرمرکزی وزیر نرملا سیتارمن اور ازبکستان کے نائب وزیر اعظم خودجاییف جمشید عبدالخاکی مووچ نے دستخط کئے۔ 
ہندوستان اور ازبکستان کے درمیان دو طرفہ سرمایہ کاری کا معاہدہ (بی آئی ٹی) ہندوستان میں ازبکستان کے سرمایہ کاروں اور جمہوریہ ازبکستان میں ہندوستانی سرمایہ کاروں کو متعلقہ بین الاقوامی نظیروں اور طریقوں کی روشنی میں مناسب تحفظ کی یقین دہانی کرواتا ہے۔ یہ راحت کی سطح میں اضافہ کرے گا اور ثالثی کے ذریعے تنازعات کے تصفیے کیلئے ایک آزاد فورم فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ معاملات کرنے اور غیر امتیازی سلوک کے کم سے کم معیار کی یقین دہانی کر کے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ کرے گا۔ 

یہ بھی پڑھئے:اسپین: کانارے جزیرے کے قریب غیر قانونی تارکین وطن کی کشتی غرقاب، ۹؍ جاں بحق

بی آئی ٹی سرمایہ کاری کو ضبطی سے تحفظ فراہم کرتا ہے اور شفافیت، منتقلی اور نقصانات کا معاوضہ فراہم کرتا ہے۔ تاہم، ایسے سرمایہ کار اور سرمایہ کاری کو تحفظ فراہم کرتے ہوئے، ریاست کے ریگولیٹ کرنے کے حق کے حوالے سے توازن برقرار رکھا گیا ہے اور اس طرح پالیسی کے لئے مناسب جگہ فراہم کی گئی ہے۔ 
 بی ٹی آئی پر دستخط اقتصادی تعاون کو بڑھانے اور سرمایہ کاری کا زیادہ مضبوط اور لچکدار ماحول بنانے کیلئے دونوں ممالک کے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ توقع ہے کہ بی آئی ٹی سے دو طرفہ سرمایہ کاری میں اضافے کی راہ ہموار ہوگی، جس سے دونوں ممالک میں کاروبار اور معیشتوں کو فائدہ ہوگا۔ ہندوستان غیرملکی سرمایہ کاری کیلئے پوری کوشش کررہا ہے اور وہ اس میں کامیاب بھی ہورہاہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK