فورم کی "وائلینس مانیٹر رپورٹ ۲۰۲۴ء" کے مطابق، رواں سال ۲۰۲۴ء میں اکتوبر تک عیسائیوں کےساتھ تشدد کے کل ۶۷۳ واقعات رپورٹ کئے گئے جن میں صرف ۴۷ کیسز میں ایف آئی آر درج کی گئیں۔
EPAPER
Updated: November 22, 2024, 3:52 PM IST | Inquilab News Network | New Delhi
فورم کی "وائلینس مانیٹر رپورٹ ۲۰۲۴ء" کے مطابق، رواں سال ۲۰۲۴ء میں اکتوبر تک عیسائیوں کےساتھ تشدد کے کل ۶۷۳ واقعات رپورٹ کئے گئے جن میں صرف ۴۷ کیسز میں ایف آئی آر درج کی گئیں۔
ہندوستان میں عیسائیوں کے خلاف تشدد کے واقعات میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔ اکتوبر ۲۰۲۴ء تک یونائٹیڈ کرسچین فورم (یو سی ایف) کی ہیلپ لائن پر ایسے ۶۷۳ واقعات کو رپورٹ کیا گیا۔
یو سی ایف، ایک سول سوسائٹی تنظیم ہے جو ملک میں عیسائی آبادی کے مسائل پر توجہ دیتی ہے۔ اس کا صدر دفتر دہلی میں ہے۔ فورم کی "وائلینس مانیٹر رپورٹ ۲۰۲۴ء" کے مطابق، رواں سال ۲۰۲۴ء میں اکتوبر تک عیسائیوں کےساتھ تشدد کے کل ۶۷۳ واقعات رپورٹ کئے گئے جن میں صرف ۴۷ کیسز میں پولیس کے ذریعے ایف آئی آر درج کی گئیں۔اتر پردیش، عیسائیوں پر تشدد کے سب سے زیادہ واقعات کے معاملہ میں سر فہرست ہے جہاں ۱۸۲ واقعات کو رپورٹ کیا گیا۔ دوسرے نمبر پر چھتیس گڑھ ہے جہاں ۱۳۹ واقعات پیش آئے۔ یو سی ایف کے مطابق، ہندوستان کی کل ۲۸ ریاستوں میں سے ۲۳ میں عیسائی آبادی، مختلف درجات کے تشدد اور امتیازی سلوک کا سامنا کررہی ہے۔
تشدد کے واقعات میں جسمانی تشدد، قتل، جنسی تشدد، ڈرانا دھمکانا، سماجی بائیکاٹ، مذہبی املاک کو نقصان پہنچانا، مذہبی علامتوں کی بے حرمتی اور عبادات میں خلل ڈالنا شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھئے:کینیا: صدر نے اڈانی کو دیا جانے والا ہوائی اڈے کا معاہدہ منسوخ کیا
مکتوب میڈیا سے بات کرتے ہوئے، یو سی ایف کے نیشنل کوآرڈینیٹر اے سی مائیکل نے بتایا کہ عیسائی آبادی کے لئے ہندوستان میں اپنے عقیدے پر عمل کرنا مشکل ہو گیا ہے۔ ملک میں عیسائیوں کے خلاف تشدد میں اضافہ ہوا ہے۔ ۲۰۱۴ء میں عیسائیوں کے خلاف تشدد کے واقعات ۱۰۰ سے بھی کم تھے۔ لیکن ۲۰۱۸ء میں یہ تعداد بڑھ کر ۲۹۲ تک پہنچ گئی۔ اس کے بعد سے ہر سال، تشدد کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ گزشتہ سال، ۲۰۲۳ء میں، تشدد کے تقریباً ۷۵۰ واقعات ریکارڈ کئے۔ اس کی بناء پر یہ نتیجہ اخذ کیا جاسکتا ہے کہ ہمارے ملک میں روزانہ دو عیسائیوں پر حملہ کیا جاتا ہے۔
رواں سال، جنوری میں عیسائیوں کے خلاف تشدد کے ۶۹ واقعات پیش آئے ل۔ اس کے بعد فروری میں ۶۴ واقعات، مارچ میں ۶۸ واقعات اور ستمبر میں ۹۶ واقعات کو رپورٹ کیا گیا۔ اکتوبر کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق، ۱۲ واقعات ایسے ہیں جن میں خواتین کو نشانہ بنایا گیا جبکہ ۱۴ واقعات میں دلت عیسائیوں اور ۲۴ واقعات میں قبائلی عیسائیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
یو سی ایف کی رپورٹ کے مطابق، عیسائیوں کیلئے قومی راجدھانی نئی دہلی اور دہلی این سی آر بھی محفوظ نہیں ہے۔ دہلی میں عیسائیوں پر تشدد کے ۴ واقعات ریکارڈ کئے گئے ہیں۔ مائیکل کا کہنا ہے کہ عیسائی عقائد کو نشانہ بنانے والی تنظیمیں منظم طریقے سے عیسائیوں کے ساتھ تشدد کی کارروائیاں انجام دے رہی ہیں۔
مائیکل نے پولیس پر ایف آئی آر درج کرنے کی بجائے متاثرین کو نشانہ بنانے کا الزام لگایا۔ اُنہوں نے کہا کہ پولیس مجرموں کے خلاف کارروائی کرنے کی بجائے تبدیلی مذہب کے جھوٹے الزامات کے تحت پادریوں کو زبردستی حراست میں لے لیتی ہے۔
یاد رہے کہ یونائیٹڈ سٹیٹس کمیشن آن انٹرنیشنل ریلیجیئس فریڈم (یو ایس سی آئی آر ایف) نے ۲۰۲۴ء انڈیا کنٹری اپ ڈیٹ میں ہندوستان میں مذہبی آزادی کی صورتحال کو "مسلسل بگڑتی اور تشویشناک" قرار دیا تھا۔