Updated: August 26, 2024, 10:09 PM IST
| Dhaka
کرشن جنم اشٹمی کے موقع پر بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس نے قوم کے نام بیان جاری کر کے کہا کہ بنگلہ دیش میں تمام شہریوں کے ساتھ سلوک کیا جائے گا اور مذہب اور سیاسی نظریات کی بنیاد پر کسی کے ساتھ تفریق نہیں کی جائے گی۔ واضح رہے کہ بنگلہ دیش میں حالیہ سیاسی بحران کے درمیان اقلیتی آبادی پر حملوں کی رپورٹس موصول ہوئی تھیں۔
بنگلہ دیش کے کارگزار وزیر اعظم محمد یونس۔ تصویر: آئی این این
بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ اور معروف ماہر اقتصادیات محمد یونس نے اتوار کو اپنے بیان میں کہا کہ ملک میں کسی بھی بنگلہ دیشی کے ساتھ مذہب اور سیاسی نظریات کی بنیاد پر تفریق نہیں کی جائے گی۔
ہندو تہوار کرشن جنم اشٹمی کے موقع پر ملک سے خطاب کرتے ہوئے یونس نے کہا کہ ہم کسی کے مذہب یا اس کے دوسرے سیاسی نظریہ کو ماننے کی وجہ سے اس کے ساتھ کوئی امتیاز نہیں برتیں گے۔ ہم ملک کے تمام شہریوں کو ایک فیملی بنانا چاہتے ہیں۔
واضح رہے کہ بنگلہ دیش میں کرشن جنم اشٹمی کے موقع پر قومی تعطیل ہوتی ہے۔ یونس نے کہا کہ مذہبی اقلیتیں، قبائل اور دیگر پسماندہ طبقات "نئے بنگلہ دیش" کے مساوی اور برابر کے شہری ہیں اور انہیں مساوی حقوق حاصل ہوں گے۔
سوڈان: ریڈ سی اسٹیٹ میں بھاری بارش کے سبب عربات بند ٹوٹا،۶؍ ہلاک افراد کئی لاپتہ
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ جولائی میں سرکاری ملازمتوں کے لیے متنازعہ کوٹہ اسکیم کے خلاف طلبہ کی قیادت میں شروع ہوا احتجاج حکومت کے خلاف پرتشدد مظاہروں میں تبدیل ہوگیا تھا جس کے بعد عوامی لیگ کی لیڈر اور سابق وزیراعظم حسینہ ملک سے فرار ہوگئی تھیں۔ یونس نے ۸ اگست کو ڈھاکہ میں عبوری حکومت کے چیف مشیر کا عہدہ سنبھالا تھا جب سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ، استعفیٰ کے بعد ۵؍ اگست کو ہندوستان پہنچی تھی۔ اس سیاسی بحران کے درمیان بنگلہ دیش میں ہندوؤں اور دیگر مذہبی اقلیتوں کے خلاف تشدد کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں۔
۹؍ اگست کو وزیر اعظم نریندر مودی نے یونس پر زور دیا تھا کہ وہ ہندوؤں اور دیگر تمام اقلیتی برادریوں کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔ ہندوستان کی وزارت خارجہ نے بھی کہا تھا کہ نئی دہلی، بنگلہ دیش کی صورتحال پر نظر رکھ رہا ہے۔ مودی نے یوم آزادی کی تقریر میں کہا تھا کہ ہندوستانی بنگلہ دیش میں ہندو برادری کے حفاظت کے حوالے سے فکر مند ہیں۔ جس کے بعد یونس نے ہندوستانی وزیر اعظم کو ملک میں ہندوؤں اور تمام مذہبی اقلیتوں کے تحفظ کا یقین دلایا۔ نوبل انعام یافتہ محمد یونس نے مزید کہا تھا کہ بنگلہ دیش میں مذہبی اقلیتوں پر حملوں کی رپورٹس کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا ہے۔ انہوں نے ہندوستانی صحافیوں کو بنگلہ دیش میں اقلیتوں کے تحفظ کے مسائل پر رپورٹنگ کرنے کی دعوت بھی دی تھی۔