• Thu, 19 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

اراکین اسمبلی بیدی رام اور وپل دوبے کیخلاف غیر ضمانتی وارنٹ

Updated: July 12, 2024, 11:46 AM IST | Hameedullah Siddiqui | Lucknow

پیپرلیک اوربھرتی گھوٹالے میں اسپیشل جج پشکر اپادھیائے نے یہ حکم دیا، دونوںپران معاملات کا ماسٹر مائنڈ ہونے کا الزام، سماجوادی پارٹی کا یوگی حکومت کے استعفے کا مطالبہ۔

Sohail Dev Bharatiya Samaj Party MLA Bedi Ram has been caught badly in the paper leak case. Photo: INN
سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی کے ایم ایل اے بیدی رام پیپر لیک معاملے میںبری طرح پھنس چکے ہیں۔ تصویر : آئی این این

بی جے پی کی حلیف جماعتوں سے تعلق رکھنے والے اراکین اسمبلی بیدی رام اور وپل دوبے سمیت ۱۸؍افراد کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ جاری ہوا ہے۔ اسپیشل جج (گینگسٹر ایکٹ) پشکر اپادھیائے نے سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی کے ایم ایل اے بیدی رام اور نشاد پارٹی کے ایم ایل اے وپل دوبے کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ جاری کرنے کا حکم دیا ہے۔ دونوں پرپیپر لیک اور بھرتی گھوٹالہ کا ماسٹر مائنڈ ہونے کا الزام ہے۔ ایس بی ایس پی کے سربراہ اوپی راج بھرنے اس معاملہ سے خودکوالگ کرتے ہوئے اپنی ہی پارٹی کے رکن اسمبلی سے کنارہ کشی کرلی ہے جبکہ سماجوادی پارٹی نے بی جے پی کو گھیرتے ہوئے یوگی حکومت سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔ 
سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی کے ایم ایل اے بیدی رام غازی پور ضلع کے جکھنیا سےاور نشاد پارٹی کے ایم ایل اے وپل دوبے بھدوہی کی گیان پور سیٹ سے ایم ایل اے ہیں ۔ لکھنؤ کے اسپیشل جج پشکر اپادھیائے کی عدالت سے وارنٹ جاری ہونے کے بعد ان کی مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔ اتر پردیش، ریلوے، مدھیہ پردیش اور راجستھان میں منعقدہ مختلف مسابقتی امتحانات کے پیپر لیک ہونے کے معاملے میں ایم ایل اے بیدی رام کے خلاف تقریباً ۹؍ مقدمات درج ہیں۔ حال ہی میں بہار کے پیپر لیک گینگ کے ایک ممبر کے اسٹنگ آپریشن میں ایم ایل اے بیدی رام کا نام سامنے آیا تھا۔ اسی دوران بیدی رام کا ایک ویڈیو بھی وائرل ہوا جس میں وہ کسی بھی امتحان کا پرچہ حل کرانے کا دعویٰ کر رہے ہیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: پاکستان : یورپ کی شہریت کے منتظر۴۴۰۰۰؍ افغانی تین سال سے پاکستان میں مقیم

اس معاملے میں بیدی رام کا کہنا ہے کہ سب کچھ سیاسی سازش پرمبنی ہے۔ ان کا نام نیٹ پیپر لیک میں نہیں ہے۔ وہ ایک دلت ایم ایل اےہیں، اسی لئے اپوزیشن انہیں اور ان کی پارٹی کو بدنام کر رہا ہے۔ ایم ایل اے وپل دوبے کا بھی کہنا ہے کہ انہیں اس معاملے میں گھسیٹا گیا ہے اور ان کا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہیں ۲۰۱۸ءمیں ہی ضمانت مل گئی تھی لیکن سماعت کے دوران دوبارہ حاضر نہ ہونے سے ان کے خلاف غیرضمانتی وارنٹ جاری کرنے کاحکم دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ ۲۵؍ فروری ۲۰۰۶ءکو ایس ٹی ایف نے لکھنؤ کے عالم باغ میں ایک گھر پر چھاپہ مارکر ۲؍ لوگوں کو گرفتار کیاتھا۔ ایس ٹی ایف کو اطلاع ملی تھی کہ اگلے دن ہونے والے ریلوے (گروپ ڈی )بھرتی امتحان کا پیپر لیک ہو گیا ہے۔ اس معاملے میں ۱۸؍ لوگوں کے نام سامنے آئےتھے، جن میں وپل دوبے کابھی نام شامل تھا۔ غیر ضمانتی وارنٹ جاری کرنے کے حکم کے ساتھ ہی عدالت نے انسپکٹر کرشنا نگر کو حکم دیا ہے کہ وہ ۲۶؍ جولائی ۲۰۲۴ءکو تمام ملزموں کی موجودگی کو یقینی بنائیں۔ 
ایم ایل اے بیدی رام کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ جاری ہونے کے معاملے پر پارٹی کے قومی صدر اوم پرکاش راج بھرنےخود کو اس معاملہ سے الگ کرتے ہوئے بیدی رام کو سماجوادی پارٹی کا لیڈربتایا ہے اور کہا ہے کہ ایس پی نے۲۰۲۲ء کے انتخابات میں اس شرط کے ساتھ اتحادکیا تھا کہ اس کے امیدوار ایس بی ایس پی کے ٹکٹ پرالیکشن لڑیں گے۔ سماجوادی پارٹی نے حکومت پر سخت حملہ کیا ہے اوریوگی حکومت سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔ ایس پی کے ذرائع نےالزام لگایا ہےکہ بیدی رام اور وپل دوبے کے ناموں سے ثابت ہوتا ہے کہ پیپر لیک معاملہ میں بی جے پی کا ہی ہاتھ تھا۔ ایس پی نے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے یہ بھی پوچھا ہے کہ ان دونوں ایم ایل ایز کے گھروں پر بلڈوزر کب چلیں گے ؟ پارٹی نے پیپر لیک سے متاثر ہونےوالےامیدواروں کو معاوضہ دئے جانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK