• Sun, 22 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

اوہائیو: پولیس کے جبرکے سبب ایک سیاہ فام شہری کی موت، ویڈیو وائرل

Updated: April 27, 2024, 8:45 PM IST | washington

امریکی ریاست اوہائیو میں پولیس کے جبر اور لاپرواہی کے سبب ایک سیاہ فام شہری کی موت واقع ہونے کا ویڈیو سامنے آیا ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کس طرح پولیس معمولی کار حادثہ کے ملزم کو پکڑ کر اس کی گردن کوگھٹنوں سے دباتی ہے جس سے وہ بے حرکت ہو جاتا ہے اور بعد میں اسپتال میں دم توڑ دیتا ہے۔

A photo taken from a video of a black citizen. Photo: INN.
سیاہ فام شہری کی ویڈیو سے لی گئی تصویر۔ تصویر: آئی این این۔

اوہائیو پولیس کی جانب سے ایک سیاہ فام شخص کا دلخراش ویڈیو جاری کیا گیا ہے جس میں ایک شخص کو افسروں کے ہاتھوں قابوکرتے ہوئےدیکھا جا سکتا ہے۔ ۵۳؍سالہ شخص، فرینک ٹائسن، ایک مقامی اسپتال میں افسران کو یہ کہنےکے بعد مر گیا کہ’ میں سانس نہیں لے سکتا۔ ‘ ٹائسن پر ۱۸؍اپریل کو کار حادثے کےبعد موقع سے فرار ہونے کا شبہ تھا۔ اس ویڈیو کو کئی مقامی میڈیا نے آن لائن پوسٹ کیا ہے۔ ۳۶؍منٹ کے اس ویڈیو کا آغاز ایک گشتی افسر سے ہوتا ہے جو ایک گاڑی کے قریب آتا ہے۔ یہ کار بجلی کے کھمبے سے ٹکراگئی تھی، ایک راہگیر اسے بتا رہا تھا کہ گاڑی کا ڈرائیور قریبی ہوٹل میں بھاگ گیا ہے۔ اس کے بعد افسران کو ہوٹل میں داخل ہوتے ہوئے دیکھا جاتا ہے، جہاں وہ ٹائسن کو بار میں کھڑا پاتے ہیں۔ جب انہوں نے اس کے بازو پکڑنے کی کوشش کی تو ان کی آپس میں تکرار ہوتی ہےجبکہ ٹائسن مسلسل چیختا ہے وہ مجھے مارنے کی کوشش کر رہے ہیں اور شیرف کو بلاؤ۔ 

یہ بھی پڑھئے: ای کامرس ویب سائٹ ’شین‘ کویورپی یونین کے سخت ترین ڈجیٹل ضوابط کا سامنا

افسروں نے ٹائسن کو دبایا، اسے زمین پر لٹادیا اور اسے ہتھکڑیاں لگا دیں۔ ویڈیو میں ایک افسر کو تقریباً ۳۰؍ سیکنڈ تک ٹائسن کی گردن پر گھٹنے ٹیکے ہوئے دیکھا یاگیا ہے۔ ٹائسن کو بار بار یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ ’’میں سانس نہیں لے سکتا، میں اپنی گردن ہلا نہیں سکتا ہوں۔ ‘‘جبکہ ایک افسر چیختا ہے پرسکون ہو جاؤ اور تم ٹھیک ہو۔ اس کے بعد، ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ٹائسن تقریباً چھ منٹ تک فرش پر منہ کے بل بے حرکت پڑا ہواہے، جبکہ افسران بار کے ذمہ داروں کے ساتھ بات چیت میں مصروف ہیں۔ 
اس کے بعد افسران ٹائسن کو دیکھتے ہیں، جو بے حس و حر کت دکھائی دے رہا تھااسی وقت افسران کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ کیا وہ سانس لے رہا ہے؟اور کیا اس کی نبض چل رہی ہے؟ ہتھکڑی لگانے کے آٹھ منٹ بعد افسران ہتھکڑی کھول دیتے ہیں اور سی پی آر شروع کر دیتے ہیں۔ اس کے بعد طبی عملہ جائے وقوع پر پہنچتاہے اور ٹائسن کو اسٹریچر پر بار سے باہرلا کر ایک منتظر ایمبولینس میں لے جایا جاتا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK