دونوں لیڈروں نے سوال کیا کہ ’’راہل کون ہیں ؟ پی ایم اُن سے بحث کیوںکریںگے؟‘‘جے رام رمیش نے طنز کیا کہ ’’ وزیراعظم مودی ابھی ہمت نہیں جٹا پائے۔‘‘
EPAPER
Updated: May 13, 2024, 8:36 AM IST | Agency | New Delhi
دونوں لیڈروں نے سوال کیا کہ ’’راہل کون ہیں ؟ پی ایم اُن سے بحث کیوںکریںگے؟‘‘جے رام رمیش نے طنز کیا کہ ’’ وزیراعظم مودی ابھی ہمت نہیں جٹا پائے۔‘‘
راہل گاندھی کے ساتھ عوامی بحث کی تجویز پر وزیراعظم مودی کی خاموشی کے بیچ بی جے پی لیڈر تیجسوی نے مورچہ سنبھال لیا ہے۔ انہوں نے سوال کیا ہے کہ ’’راہل گاندھی کون ہیں، وزیراعظم مودی ان سے بحث کیوں کریں ؟‘‘ ان کے ساتھ ہی اسمرتی ایرانی بھی میدان میں اُتر گئی ہیں جن کے تعلق سے الزام لگایا جاتا ہے کہ ان کی سیاسی شناخت ہی راہل گاندھی پر تنقید سے ہے۔ اسمرتی ایرانی نے بھی تیجسوی سوریہ کی سُرمیں تال ملاتے ہوئے کہا ہے کہ جو بی جےپی کے ایک عام کارکن سے الیکشن لڑنے کی ہمت نہیں کرپاتااسے ایسی بڑی بڑی باتوں سے گریز کرنا چاہئے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس مدن لوکُر، سابق جج اے پی شاہ اور دی ہندو اخبار کے ایڈیٹر این رام نے وزیر اعظم مودی اور راہل گاندھی کے درمیان عوامی مباحثہ کی تجویز پیش کی ہے۔ اس تجویز کا تحریری جواب دیتے ہوئے سنیچر کو راہل گاندھی نے کہا کہ وہ ۱۰۰؍ فیصد تیار ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے اندیشہ ظاہر کیا تھاکہ مودی شاید اس کیلئے راضی نہ ہوسکیں۔
یہ بھی پڑھئے: آج چوتھے مرحلے کی پولنگ، پانچویں مرحلے کیلئے انتخابی مہم میں شدت
راہل گاندھی نے یہ تجویز بھی پیش کی ہے کہ وہ چاہیں تو ان کی جگہ کانگریس صدر ملکارجن کھرگے بھی مودی سے بحث کرسکتے ہیں۔ راہل گاندھی کا خط سوشل میڈیا پر پوسٹ کردیئے جانے کے بعد مودی کی خاموشی اور چیلنج کو قبول نہ کرنے پر سوال اٹھنے لگے ہیں۔ ایسے میں سنیچر کی رات تیجسوی سوریہ نے تکبر سے پر انداز میں مورچہ سنبھالتے ہوئے بحث کیلئے راہل گاندھی کی حیثیت پر سوال اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ ’’ انڈیا اتحاد چھوڑیئے، راہل گاندھی تو کانگریس کے بھی وزارت عظمیٰ کے امیدوار نہیں ہیں۔ پہلےوہ خود کو کانگریس وزارت عظمیٰ کا امیدوار منظور کروائیں، یہ کہیں کہ اپنی پارٹی کی ہار کی ذمہ داری وہ قبول کریں گے، پھر مودی کو بحث کیلئے بلائیں۔ ‘‘ اسمرتی ایرانی نے اتوار کو اس معاملے میں کودتے ہوئے کہا کہ ’’کون ہے جو وزیراعظم کی سطح پر بیٹھ کر ان سے بحث کرنا چاہتا ہے؟میں ان سے پوچھنا چاہتی ہوں کہ کیا وہ انڈیا اتحاد کے وزارت عظمیٰ کے امیدوار ہیں ؟‘‘
بہر حال وزیراعظم کی جانب سے بحث کی پیشکش پر مسلسل خاموشی کو نشانہ بناتے ہوئے کانگریس کے جنرل سیکریٹری جے رام رمیش نے اتوار کوکہا ہے کہ ’’ وزیراعظم مودی سے بحث کی تجویز کو راہل گاندھی کی جانب سے قبول کئے جانے کے بعد ایک دن گزر چکاہے۔ ۵۶؍ انچ کی چھاتی اب تک اس دعوت نامہ کو قبول کرنے کی ہمت نہیں جٹا پائی ہے۔