اکتوبر میں سعودی عرب میں مادا کارڈز کے ذریعے ای کامرس لین دین کاحجم سالانہ بنیاد پر ۳۷؍ فیصد اضافےکے ساتھ۳۴ء۱۸ ؍ بلین سعودی ریال رہا۔
EPAPER
Updated: December 17, 2024, 11:44 AM IST | Agency | Riyadh
اکتوبر میں سعودی عرب میں مادا کارڈز کے ذریعے ای کامرس لین دین کاحجم سالانہ بنیاد پر ۳۷؍ فیصد اضافےکے ساتھ۳۴ء۱۸ ؍ بلین سعودی ریال رہا۔
سعودی عرب دنیا بھر میں آن لائن کاروبار کی بڑی مارکیٹوں میں شامل ہوگیا، مملکت میں مادا کارڈز کے ذریعے آن لائن خرید و فروخت ۵؍ بلین ڈالر تک پہنچ گئی۔ خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ماہ اکتوبر میں سعودی عرب میں مادا کارڈز کے ذریعے ای کامرس فروخت کاحجم ۱۸ء۳۴ ؍ بلین سعودی ریال (۴ء۸۹؍بلین امریکی ڈالر) تک پہنچ گیا ہے جو سالانہ بنیاد پر تقریباً ۳۷؍ فیصد کا نمایاں اضافہ ہے۔ سعودی سینٹرل بینک (ساما) کے مطابق ان اعداد و شمار آن لائن شاپنگ، ان ایپ شاپنگ اور ای والٹس کے ذریعے کی جانے والی ادائیگیاں شامل ہیں لیکن ان میں ویزا، ماسٹر کارڈ اور دیگر کریڈٹ کارڈزکے لین دین شامل نہیں ہیں۔
مادا کارڈز سعودی عرب کے قومی ادائیگی کارڈز ہیں جو ڈیبٹ اور پری پیڈ خدمات فراہم کرتے ہیں۔ ان کارڈز میں نیئر فیلڈ کمیونی کیشن (این ایف سی) کا استعمال ہوتا ہے جو آن لائن اور ریٹیل شاپنگ کیلئے محفوظ لین دین کو ممکن بناتے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: ہندوستان کا تجارتی خسارہ بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
رپورٹ کے مطابق اکتوبر میں ای کامرس کے ذریعے ہونے والے لین دین کی تعداد میں بھی۲۹ء۳؍فیصد کا سالانہ اضافہ ہوا جو تقریباً ۱۰۱؍ ملین تک پہنچ گئی۔ اسمارٹ فونز کے ۹۸؍فیصد پینیٹریشن ریٹ کے ساتھ سعودی عرب کے صارفین ڈیجیٹل طور پر ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے میں بہت آگے ہیں جو امریکہ(۹۰؍فیصد) اور برطانیہ(۸۰؍فیصد) پر ہیں۔ سعودی عوام خاص طور پر نوجوان اور خوشحال طبقہ، آن لائن خریداری میں تیزی سے دلچسپی لے رہا ہے۔ اس کی وجہ بڑھتی ہوئی آمدنی اور ای کامرس کی سہولتوں اور بچت سے آگاہی ہے۔ آئی ایم ایف کی پیشگوئی کے مطابق سعودی عرب کا فی کس جی ڈی پی ۲۰۲۹ء تک ۱۵ء۹۵؍ فیصد بڑھ کر ۳۸۱۲۴ء۶۶؍ڈالر تک پہنچ جائے گا جو خریداری کی قوت کو مزید بڑھا رہا ہے۔ مجموعی طور پر جائزہ لیا جائے تو سعودی عرب کا ای کامرس شعبہ جدید ڈیجیٹل ڈھانچے، نوجوان آبادی اور مضبوط حکومتی پالیسیوں کے امتزاج سے تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔