۶؍ سال قبل پاکستان کی ممنوعہ دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ سے وابستہ ہونے اور ہندوستان میں دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے اور سازش کرنے کے الزام میں این آئی اے نے فیصل مرزا کو گرفتار کیا تھا۔
EPAPER
Updated: August 28, 2024, 9:48 PM IST | Nadeem Asran | Mumbai
۶؍ سال قبل پاکستان کی ممنوعہ دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ سے وابستہ ہونے اور ہندوستان میں دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے اور سازش کرنے کے الزام میں این آئی اے نے فیصل مرزا کو گرفتار کیا تھا۔
۶؍ سال قبل پاکستان کی ممنوعہ دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ سے وابستہ ہونے اور ہندوستان میں دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے اور سازش کرنے کے الزام میں این آئی اے نے فیصل مرزا کو گرفتار کیا تھا۔ ۶؍سال سے قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنے والے نوجوان کو اس وقت راحت ملی جب بامبے ہائی کورٹ نے جمعیۃ علماء مہاراشٹر کی جانب سے وکیل متین شیخ کی دلیل کو قبول کرتے ہوئے اس کی ضمانت کی درخواست کو قبول کرلیا اور رہا کرنے کا حکم دیا۔
ہائی کورٹ کی ۲؍ رکنی بنچ کی جسٹس بھارتی ڈانگرے اور منجوشاہ دیشپانڈے کے روبرو فیصل کا دفاع کرتے ہوئے وکیل متین شیخ نے کہا کہ ’’ مذکورہ بالا کیس پر نہ صرف باقاعدہ سماعت التوا کا شکار ہے بلکہ ضمانت کے لئے ایک سال قبل دی گئی درخواست پر این آئی اے نے شنوائی کے التواء کا شکار ہونے کی کوئی ٹھوس وجہ بھی نہیں بتائی ہے۔ ‘‘
یہ بھی پڑھئے:’’وقف بورڈ، ترمیمی بل کیخلاف قرار داد منظور کرے‘‘
دفاعی وکیل نے فیصل کے گزشتہ ۶؍برسوں سے قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنے اور مالی طور پر کمزور ہونے کی دلیل پیش کرتے ہوئے ہائی کورٹ میں ضمانت کی اپیل کی تھی۔ وہیں این آئی اے نے ملزم پر لگائے گئے الزامات کا حوالہ دیتے ہوئے درخواست کو مسترد کرنے اور خصوصی عدالت میں جلد سے جلد سماعت کا سلسلہ جاری کرنے کے احکامات دینے کی اپیل کی ۔ اس کے ساتھ ہی ملزم پر یو اے پی اے کے تحت مقدمہ درج کرنے کا بھی حوالہ دیا تھا۔ بعد ازیں بامبے ہائی کورٹ کی ۲؍ رکنی بنچ نے دفاع کی دلیل کو قبول کرتے ہوئے ۲۵؍ہزار کے ذاتی مچلکہ پر فیصل مرزا کو رہا کرنے کا حکم دیا۔