مسلم کمیونٹی اور وقف ادارے کو نشانہ بنانے کیلئے مرکزی حکومت کی طرف سے لائے گئے وقف ترمیمی بل کو مسترد کرنے اور اس کے خلاف اپنا احتجاج درج کرانے کیلئے تلنگانہ وقف بورڈ نے ایک قرارداد منظور کی ہے۔
EPAPER
Updated: August 28, 2024, 5:27 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai
مسلم کمیونٹی اور وقف ادارے کو نشانہ بنانے کیلئے مرکزی حکومت کی طرف سے لائے گئے وقف ترمیمی بل کو مسترد کرنے اور اس کے خلاف اپنا احتجاج درج کرانے کیلئے تلنگانہ وقف بورڈ نے ایک قرارداد منظور کی ہے۔
مسلم کمیونٹی اور وقف ادارے کو نشانہ بنانے کیلئے مرکزی حکومت کی طرف سے لائے گئے وقف ترمیمی بل کو مسترد کرنے اور اس کے خلاف اپنا احتجاج درج کرانے کیلئے تلنگانہ وقف بورڈ نے ایک قرارداد منظور کی ہے۔ اسی خطوط پر مہاراشٹر اسٹیٹ وقف بورڈ بھی مجوزہ بل کی مخالفت کرے۔ یہ مطالبہ بھیونڈی (مشرق) سے سماج وادی پارٹی کے رکن اسمبلی رئیس شیخ نے مہاراشٹر اسٹیٹ وقف بورڈ سے کیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: مدنپورہ میں بجلی کی آنکھ مچولی سے مکین پریشان
رکن اسمبلی رئیس شیخ کی قیادت میں ایک وفد نے پیر کو بورڈ کے چیئرمین سمیر غلام نبی قاضی سے ملاقات کی۔ تلنگانہ وقف بورڈ کی قرارداد کا حوالہ دیتے ہوئے رئیس شیخ نے کہا کہ وقف ترمیمی بل آئین ہند کے آرٹیکل۱۴، ۱۹، ۲۱،۲۵؍ اور ۳۰۰؍ اے کی براہ راست خلاف ورزی کرتا ہے۔ یہ مذہب کی آزادی اور جائیداد کے حق میں مداخلت کرتا ہے۔ یہ وقف اراضی پر قبضہ کرنے والوں کو اسے قانونی حیثیت دینے کا اختیاربھی دیتا ہے۔ وقف بورڈ میں ۲؍ غیر مسلم اراکین کو شامل کرنے کی اجازت دیتا ہے اور وقف ٹریبونل کے اختیارات کو ختم کرتا ہے۔ اسی لئے تلنگانہ وقف بورڈ نے ایک قرارداد منظور کی ہے جس میں مرکزی حکومت کی طرف سے لائے گئے وقف ترمیمی بل کو مسترد کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ بورڈ نے غیر بی جے پی ریاستوں میں وقف بورڈ سے اپیل کی ہے کہ وہ مجوزہ بل کی مخالفت کریں۔