آکسفورڈ سٹی کونسل نے اعلان کیا کہ وہ اسرائیل کے خلاف ’بی ڈی ایس‘ (بائیکاٹ، ڈیویسٹمنٹ، سینکشنز) تحریک کی حمایت کرتی ہے۔ کونسل نے کہا کہ اس بارے میں اگر ہم کچھ نہیں کرتے تو اس کا صاف مطلب یہی ہے کہ ہم غزہ پر ہونے والی اسرائیلی جارحیت کے حامی ہیں۔
EPAPER
Updated: March 27, 2025, 10:03 PM IST | Oxford
آکسفورڈ سٹی کونسل نے اعلان کیا کہ وہ اسرائیل کے خلاف ’بی ڈی ایس‘ (بائیکاٹ، ڈیویسٹمنٹ، سینکشنز) تحریک کی حمایت کرتی ہے۔ کونسل نے کہا کہ اس بارے میں اگر ہم کچھ نہیں کرتے تو اس کا صاف مطلب یہی ہے کہ ہم غزہ پر ہونے والی اسرائیلی جارحیت کے حامی ہیں۔
آکسفورڈ سٹی کونسل نے متفقہ طور پر بائیکاٹ، ڈیویسٹمنٹ اور پابندیاں (بی ڈی ایس) تحریک کی حمایت کے حق میں ووٹ دیا، جو اسرائیل پر بڑھتے ہوئے بین الاقوامی دباؤ کا اشارہ ہے۔ آزاد کونسلر باربرا کوئن کی طرف سے پیش کی گئی تحریک میں کونسل سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیوں میں ملوث اداروں کے ساتھ تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات منقطع کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ کوئن نے کہا کہ ’’جیسا کہ آکسفورڈ شہر کے باشندے تسلیم کرتے ہیں، نوآبادیاتی جبر سے برطانیہ کے تاریخی اور جاری تعلقات اور بین الاقوامی قانون کو برقرار رکھنے کیلئے فیصلہ کن کارروائی کا فقدان ہمیں انسانیت کے خلاف جرائم میں ملوث بناتا ہے۔‘‘ اس کے بعد کونسلر نے غزہ میں موت اور تباہی کے دائرہ کار کی تفصیل بتائی جس کے بارے میں وہ کہتی ہیں کہ غزہ میں اسرائیل کے جرائم کی تردید کرنے کیلئے ’’فکری یا زبانی فقرے بازی‘‘ میں ملوث ہونے کے بجائے براہ راست توجہ دینی چاہئے۔
🚨BDS Victory
— Palestine Solidarity Campaign (@PSCupdates) March 25, 2025
Oxford City Council has voted unanimously to cut ties with companies enabling Israel’s genocide, military occupation and apartheid. (1/7) pic.twitter.com/7QWbJHlIvh
یاد رہے کہ کونسلر حسنیہ جعفری ماربینی نے پیر کو اعلان کیا تھا کہ اس تحریک کو متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا ہے۔ انہوں نے اس فیصلے کو آباد کاروں کی نوآبادیاتی نسل کشی، قبضے اور نسل پرستی میں ملوث اداروں کے ساتھ مالی روابط منقطع کرنے کی جانب ایک قدم قرار دیا۔ کونسلر نے وعدہ کیا کہ جنگی جرائم کے الزام میں کمپنیوں سے ادارہ جاتی سرمایہ کاری اور پنشن کے اخراج کیلئے کوششیں جاری رکھی جائیں گی۔اس متفقہ فیصلے میں جنوری ۲۰۲۴ء میں آئی سی جے کے عبوری فیصلے کا حوالہ دیا گیا، جس میں کہا گیا تھا کہ یہ قابل فہم ہے کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے۔ اس نے ملک پر زور دیا کہ وہ امداد کی بلا روک ٹوک ترسیل کو یقینی بنائے اور نسل کشی کی کارروائیوں کو روکنے کیلئے اقدامات کرے، یہ سب کچھ اسرائیل بار بار اور جان بوجھ کر کرنے میں ناکام رہا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: ترکی میں احتجاج کو ایک ہفتہ مکمل، میڈیا پر بلیک آؤٹ کا الزام
آکسفورڈ سٹی کونسل فی الحال بارکلیز کے ساتھ تعاون کرتی ہے، جو اسرائیل کو اسلحہ فراہم کرنے والی کمپنیوں کے ساتھ مالی تعلقات کی وجہ سے بی ڈی ایس مہم چلانے والوں کا ہدف ہے۔ فلسطین یکجہتی مہم کی ۲۰۲۴ء کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بارکلیز نے ۲؍ بلین پاؤنڈ کے شیئرز رکھے ہیں اور ان کمپنیوں کو ۱ء۶؍ بلین پاؤنڈ قرضے فراہم کئے ہیں جن کے ہتھیار، پرزے اور فوجی ٹیکنالوجی اسرائیل، فلسطینیوں پر حملے میں استعمال کر رہا ہے۔‘‘