• Fri, 20 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

دھماکوں کا اثر: اسرائیل لبنان کشیدگی جنگ میں بدلنے کا خطرہ

Updated: September 20, 2024, 11:34 AM IST | Agency | Beit al-Maqdis / Tel Aviv / Tehran

حزب اللہ اور اسرائیل کی جارحانہ بیان بازی، امریکی وزیرخارجہ بلنکن گیارہ ماہ میں دسویں بار مشرق وسطیٰ پہنچے، مصری ہم منصب اور دیگر سے ملاقات۔

Beirut echoed with ambulance sirens after the walkie-talkie explosions on Wednesday. Photo: PTI
بدھ کو واکی ٹاکی دھماکوں کے بعد بیروت ایمبولنس کے سائرن سے گونجتا رہا۔ تصویر:پی ٹی آئی

لبنان میں  پیجر اور واکی ٹاکی دھماکوں  کے معاملےکے باعث لبنان اسرائیل کے درمیان کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے۔ حزب اللہ کا الزا م ہے کہ ان دھماکوں  کے پیچھے اسرائیل کا ہاتھ ہے۔ جبکہ اسرائیل نے اب تک اس معاملے پر کوئی بیان نہیں  دیا ہے۔ تاہم حالات ہنگامہ خیز ہوتے جا رہے ہیں۔ پیجرز دھماکوں کی لہر کے بعد اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان مکمل جنگ کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔ 
 اسرائیل کے ہزاروں فوجی غزہ سے لبنان کی سرحد پر منتقل 
 اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ حزب اللہ کے ساتھ کشیدگی میں اضافے کے بعد وہ اپنے تقریباً۱۰؍ سے۲۰؍ ہزار فوجی غزہ کی پٹی سے لبنان کے ساتھ شمالی سرحد پر منتقل کر رہی ہے۔ ۹۸؍ ویں ڈویژن میں شامل فوجیوں کے ساتھ پیرا ٹروپرز اور کمانڈوز اب شمالی کمان کے تحت۳۶؍ ویں ڈویژن میں شامل ہوں گے۔ 
’’دھماکوں  کی ذمہ دارموساد اور امریکہ کو اس کا علم تھا‘‘
 امریکہ اور مشرقِ وسطیٰ میں موجود سیکوریٹی ماہرین نے امریکی ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ منگل کو ہونے والے پیجرز دھماکوں کی ذمے دار اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد ہے۔ روئٹرز کی رپورٹ  کے مطابق اسرائیلی حکام نے ان دھماکوں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے تاہم سیکوریٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جاسوسی ایجنسی موساد اس کیلئے ذمہ دار ہے۔ ایک امریکی اہل کار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اسرائیل نے منگل کو واشنگٹن کو بتایا تھا کہ وہ لبنان میں ’کچھ‘ کرنے جا رہا ہے۔ لیکن اسرائیل نے تفصیلات فراہم نہیں کیں، اسکے بعد لبنان میں پیجرز دھماکوں والی کارروائی خود واشنگٹن کے لیے حیران کن تھی۔ قابل ذکر ہے کہ امریکی نیوز ویب سائٹ سائٹ ایگزیوس نے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ حملے سے چند منٹ قبل اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے امریکی ہم منصب لائیڈ آسٹن کو کال کی تھی اور انہیں لبنان میں کسی کارروائی سے متعلق آگاہ کیا تھا۔ 

یہ بھی پڑھئے:قبل از وقت اعلان کا نتیجہ، حج درخواستوں میں کمی

پیجر دھماکوں میں امریکہ ملوث نہیں :بلنکن 
 اس کشیدگی کا اثر ہے کہ امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن مشرق وسطیٰ کے دورے پر مصر پہنچے۔ قابل ذکر ہے کہ بلنکن نےاکتوبر ۲۰۲۳ء سے اب تک مشرق وسطیٰ کا ۱۰؍ بار دورہ کیا ہے۔ انہوں  نےمنگل کو اپنے مصری ہم منصب بدرالعطااور دیگر سےتازہ صورتحال پر بات چیت کی اور مشترکہ پریس کانفرنس میں   پیجر دھماکوں میں امریکہ کے ملوث ہونے کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کو اس بارے میں پتا تھا اور نہ ہی وہ اس میں ملوث ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس واقعے کے حوالے سے شواہد اور ثبوت اکٹھے کررہے ہیں۔ 
’’مغربی ممالک کو اسرائیل کا ساتھ دینے پر شرم آنی چاہئے‘‘
 ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے لبنان میں پیجر/واکی ٹاکی دھماکوں کی شدید مذمت کی اور کہا ہے کہ پیجر دھماکے انسانیت کے زوال، سفاکیت اور جرائم کے غلبہ کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ پزشکیان کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ اور مغربی ممالک صہیونی ریاست کے جرائم، قتل عام اور قاتلانہ حملوں کی حمایت کرتے ہیں، امریکہ اور مغربی ممالک کو اسرائیل کا ساتھ دینے پر شرم آنی چاہیے۔ قبل ازیں ترک صدر رجب طیب اردگان کی جانب سے لبنان کے وزیراعظم نجیب میقاتی کو فون کر کے پیجر دھماکوں پر دکھ کا اظہار کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق ترک صدر نے کہاکہ اسرائیل کو روکنے کی کوششیں جاری رہیں گی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK