پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کو لے کر سابق ٹیسٹ کرکٹر وسیم جعفر نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کی ہے۔ اس پوسٹ میں وہ لکھتے ہیں کہ ’’جو لوگ پوچھ رہے ہیں کہ میں نے کوئی میم کیوں نہیں پوسٹ کی، وہ جان لیں کہ یہ میم بنانے کا وقت نہیں ہے۔
EPAPER
Updated: April 28, 2025, 2:00 PM IST | New Delhi
پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کو لے کر سابق ٹیسٹ کرکٹر وسیم جعفر نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کی ہے۔ اس پوسٹ میں وہ لکھتے ہیں کہ ’’جو لوگ پوچھ رہے ہیں کہ میں نے کوئی میم کیوں نہیں پوسٹ کی، وہ جان لیں کہ یہ میم بنانے کا وقت نہیں ہے۔
جموں کشمیر کے پہلگام میں ۲۲؍ اپریل کو ہوئے دہشت گردانہ حملہ نے ہندوستانی عوام کو جو زخم دیا ہے، وہ اب بھی بالکل تازہ معلوم پڑ رہا ہے۔ ملک کے مختلف علاقوں میں لوگ بلا تفریق مذہب اس حملے کے خلاف سڑک پر سراپا احتجاج دکھائی دے رہے ہیں۔ اس دہشت گردانہ حملے کے بعد دنیائے کرکٹ میں بھی غم کی لہر دیکھنے کو ملی ہے۔ بیشتر کرکٹرس نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے اپنے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ سابق کرکٹر وسیم جعفر نے بھی متاثرہ کنبہ کے تئیں اپنی ہمدردی ظاہر کی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے اس حملہ کو بہیمانہ جرم سے تعبیر کیا ہے۔
To those asking why I haven`t posted any memes - This is not a time to make memes. I urge everyone to be sensitive, there are 28 families mourning. What happened in Pahalgam was barbaric and heinous. Cricket is just a game, human life far more important. #PahalgamTerrorAttack
— Wasim Jaffer (@WasimJaffer14) April 26, 2025
پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کو لے کر سابق ٹیسٹ کرکٹر وسیم جعفر نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کی ہے۔ اس پوسٹ میں وہ لکھتے ہیں کہ ’’جو لوگ پوچھ رہے ہیں کہ میں نے کوئی میم کیوں نہیں پوسٹ کی، وہ جان لیں کہ یہ میم بنانے کا وقت نہیں ہے۔ میں سبھی سے حساس ہونے کی گزارش کرتا ہوں۔ ‘‘ انہوں نے مزید لکھا ہے کہ ’۲۸؍ کنبے غم منا رہے ہیں۔ پہلگام میں جو ہوا وہ بربریت اور بہیمانہ تھا۔ کرکٹ صرف ایک کھیل ہے، انسان کی جان اس سے کہیں زیادہ اہم ہے۔ ‘‘
یہ بھی پڑھئے: پہلگام میں سیاحت بحال ، سیاحوں نے اسے خوبصورت خطہ بتایا
بتا دیں کہ وسیم جعفر سوشل میڈیا پر بہت فعال رہتے ہیں۔ وہ کرکٹ شیدائیوں کے درمیان اپنے میمس اور مزیدار لطیفوں کیلئے مشہور ہیں۔ کچھ کرکٹ شیدائی پہلگام حملے پر بھی وسیم جعفر سے میمس کی امید کر رہے تھے، لیکن انہوں نے واضح کر دیا کہ یہ ایک انتہائی حساس معاملہ ہے اور لوگوں کو بھی اس معاملے میں حساس ہونے کی ضرورت ہے۔