• Thu, 14 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

پاکستان: بلاول بھٹو کی سپریم کورٹ پر تنقید، ملک کے بحران کا ذمہ دار ٹھہرایا

Updated: August 09, 2024, 10:02 PM IST | Islamabad

آج پی پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے ایوان میں سپریم کورٹ پر سخت تنقید کی اور کہا کہ ملک میں جاری بحران کی ذمہ دار صرف اور صرف عدالت ہے۔ اس نے نہ صرف دم توڑتی پارٹی ’’پی ٹی آئی‘‘ میں جان پھونک دی ہے بلکہ سیاسی معاملات میں مسلسل مداخلت بھی کررہی ہے۔

Bilawal Bhutto during his speech in the House. Image: X
بلاول بھٹو ایوان میں تقریر کے دوران۔ تصویر: ایکس

آج پاکستان کے سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے سپریم کورٹ پر تنقید کی کہ اس نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پارٹی کو اس کا مشہور انتخابی نشان دے کر پارٹی کو ’’دوبارہ زندہ‘‘ کردیا ہے۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے ایک متنازع فیصلے میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کے اس فیصلے کو برقرار رکھا تھا جس میں ۸؍ فروری کے عام انتخابات سے عین قبل پاکستان تحریک انصاف کا انتخابی نشان اس کے قوانین کے مطابق انٹرا پارٹی انتخابات کرانے میں ناکامی پر چھین لیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھئے: اولمپکس: جیولن تھرو میں گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم کا بچپن انتہائی غربت میں گزرا

بلاول نے قومی اسمبلی میں ایک تقریر میں تجویز پیش کی کہ اس فیصلے سے پی ٹی آئی کو ہمدردی کے ووٹ ملے۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلے نے ایک مردہ سیاسی جماعت کو زندہ کر دیا جس کے بعد اس نے متحرک ہونا شروع کر دیا ہے۔ طاقتور بھٹو زرداری خاندان کے ۳۵؍ سالہ بلاول نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے سیاسی اثرات برآمد ہوئے اور ۸؍ فروری کے عام انتخابات میں پی ٹی آئی کو فائدہ پہنچا۔

یہ بھی پڑھئے: ’’ڈان‘‘ کیلئے میرے ذہن میں رتیک روشن تھے: فرحان اختر کا انکشاف

انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ کے موجودہ بحران کی ذمہ دار بھی سپریم کورٹ ہے۔ یاد رہے کہ عدالت نے اپنے ایک اور فیصلے میں کہا تھا کہ پی ٹی آئی آزاد امیدواروں کو جگہ دینے اور مخصوص نشستوں میں حصہ لینے کیلئے ایک جائز سیاسی جماعت ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول نے کہا کہ ’’اس ایوان میں بیٹھا کوئی بھی شخص ملک کے موجودہ بحران کا ذمہ دار نہیں ہے۔ اس کی ذمہ دار صرف اور صرف سپریم کورٹ ہے۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ملک کی عدلیہ سیاست میں مسلسل مداخلت کر رہی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK